الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    


مختصر صحيح مسلم کل احادیث (2179)
حدیث نمبر سے تلاش:

مختصر صحيح مسلم
نکاح کے مسائل
1. نکاح کرنے کی ترغیب میں۔
حدیث نمبر: 794
سیدنا علقمہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں عبداللہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ منیٰ میں چلا جاتا تھا کہ عبداللہ رضی اللہ عنہ سے سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ ملے اور ان سے کھڑے ہو کر باتیں کرنے لگے۔ پس سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے ان سے کہا کہ اے ابوعبدالرحمن! ہم تمہارا نکاح ایسی نوجوان لڑکی سے نہ کر دیں کہ وہ تمہیں تمہاری گزری ہوئی عمر میں سے کچھ یاد دلا دے؟ تو سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نے ان سے کہا کہ اگر تم یہ کہتے ہو تو ہم سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ اے جوانوں کے گروہ! جو تم میں سے گھر بسانے کی طاقت رکھتا ہو تو چاہئے کہ نکاح کرے، اس لئے کہ وہ آنکھوں کو خوب نیچا کر دیتا ہے اور فرج کو (زنا وغیرہ سے) بچا دیتا ہے اور جو (اس کی) طاقت نہ رکھتا ہو تو روزے رکھے کہ یہ اس کے لئے گویا خصی کرنا ہے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 794]
حدیث نمبر: 795
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے چند صحابہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات رضی اللہ عنہن سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خفیہ عبادت کا حال پوچھا (یعنی جو عبادت آپ صلی اللہ علیہ وسلم گھر میں کرتے تھے) اور پھر ان میں سے کسی نے کہا کہ میں کبھی عورتوں سے نکاح نہیں کروں گا کسی نے کہا کہ میں کبھی گوشت نہ کھاؤں گا۔ کسی نے کہا کہ میں کبھی بچھونے پر نہ سوؤں گا۔ (جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کی خبر ہوئی تو) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کی تعریف و ثنا بیان کی اور فرمایا کہ ان لوگوں کا کیا حال ہے جو ایسا ایسا کہتے ہیں؟ (اور میرا تو یہ حال ہے کہ رات کو) میں نماز بھی پڑھتا ہوں اور سو بھی جاتا ہوں اور روزہ بھی رکھتا ہوں اور افطار بھی کرتا ہوں اور عورتوں سے نکاح بھی کرتا ہوں۔ پس جو میرے طریقہ سے بے رغبتی کرے وہ میری امت میں سے نہیں ہے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 795]
حدیث نمبر: 796
فاتح ایران سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ عثمان بن مظعون رضی اللہ عنہ نے جب عورتوں سے الگ رہنے کا ارادہ کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے منع فرما دیا۔ اور اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم انہیں اجازت دے دیتے، تو ہم (سب) خصی ہو جاتے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 796]
2. دنیا کی بہترین متاع، نیک صالحہ عورت (بیوی) ہے۔
حدیث نمبر: 797
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: متاع دنیا کام نکالنے کی چیز ہے اور بہتر کام نکالنے کی چیز دنیا میں نیک عورت ہے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 797]
3. دیندار عورت سے نکاح کرنے کے بیان میں۔
حدیث نمبر: 798
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عورت سے چار سبب سے نکاح کیا جاتا ہے، اس کے مال کے لئے، اس کے حسب و نسب، اس کے جمال و خوبصورتی کے لئے اور دین کے لئے۔ پس تو دیندار (سے نکاح کر کے) کامیابی حاصل کر، تیرے ہاتھ خاک آلود ہوں۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 798]
4. کنواری عورت کے ساتھ نکاح کرنے کے بیان میں۔
حدیث نمبر: 799
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ (جابر رضی اللہ عنہ کے والد) وفات پا گئے اور نو یا سات بیٹیاں (راوی کو شک ہے) چھوڑ گئے۔ تو میں نے ثیب عورت (جو مطلقہ ہو یا جس کا خاوند فوت ہو چکا ہو) سے شادی کر لی۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے فرمایا کہ اے جابر (رضی اللہ عنہ) تو نے شادی کر لی ہے؟ میں نے عرض کیا جی ہاں یا رسول اللہ!۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کنواری سے یا ثیبہ عورت سے؟ تو میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! ثیبہ سے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کنواری سے کیوں نہ کی کہ وہ تم سے کھیلتی اور تم اس سے کھیلتے یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا کہ وہ تجھ سے ہنسی مذاق کرتی اور تم اس سے کیا کرتے؟ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا کہ میرے والد عبداللہ رضی اللہ عنہ وفات پا گئے اور نو یا سات بیٹیاں چھوڑ گئے، اور میں نے یہ مناسب نہ سمجھا کہ ان لڑکیوں جیسی ہی لڑکی لے آؤں۔ میں نے یہ اچھا سمجھا کہ (اپنے نکاح میں اور ان کی تربیت کے لئے) ایسی بیوی لاؤں جو ان کی نگرانی کرے۔ اور ان کی اصلاح کرے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ تیرے لئے برکت کرے یا پھر کوئی اور بھلائی کی بات فرمائی۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 799]
5. اپنے بھائی کے پیغام نکاح پر پیغام نکاح نہ دے۔
حدیث نمبر: 800
عبدالرحمن بن شماسہ سے روایت ہے کہ انہوں نے سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے سنا اور وہ اس وقت منبر پر کہہ رہے تھے کہ بیشک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ مومن مومن کا بھائی ہے۔ پس کسی مومن کو جائز نہیں کہ کسی مومن کی بیع پر بیع کرے، اور نہ یہ جائز ہے کہ اپنے کسی بھائی کے پیغام (نکاح) پر پیغام دے، جب تک وہ چھوڑ نہ دے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 800]
6. جو شادی کا ارادہ کرے تو عورت کو ایک نظر دیکھ لینا چاہیئے۔
حدیث نمبر: 801
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہا کہ میں نے انصار کی ایک عورت سے نکاح کیا ہے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم نے اس کو دیکھ بھی لیا تھا؟ اس لئے کہ انصار کی آنکھوں میں کچھ عیب بھی ہوتا ہے۔ اس نے کہا کہ میں نے دیکھ لیا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کتنے مہر پر؟ اس نے عرض کیا کہ چار اوقیہ چاندی پر۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ چار اوقیہ پر؟ گویا تم لوگ اس پہاڑ کے پہلو سے چاندی کھود لاتے ہو (یعنی جب تو اتنا زیادہ مہر باندھتے ہو) اور ہمارے پاس تمہیں دینے کو کچھ نہیں ہے، مگر اب ہم تمہیں ایک لشکر کے ساتھ بھیج دیتے ہیں کہ اس میں تمہیں (غنیمت کا) حصہ ملے۔ راوی کہتے ہیں کہ پھر قبیلہ بنی عبس کی طرف آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک لشکر روانہ کیا تو اس کے ساتھ اسے بھی بھیج دیا۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 801]
7. بیوہ اور باکرہ سے نکاح میں اجازت لینی چاہیئے۔
حدیث نمبر: 802
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیوہ کا نکاح نہ ہو جب تک اس سے اجازت نہ لی جائے اور باکرہ کا بھی نکاح نہ ہو جب تک اس سے اجازت نہ لی جائے۔ لوگوں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! (باکرہ سے) اجازت کیسے لی جائے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس کا اذن یہ ہے کہ چپ رہے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 802]
حدیث نمبر: 803
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیوہ عورت اپنے نکاح میں اپنے ولی سے زیادہ حق رکھتی ہے اور کنواری سے اس کے نکاح میں اجازت لی جائے۔ اور اس کی اجازت چپ رہنا ہے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 803]

1    2    3    4    5    Next