الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    


مختصر صحيح مسلم کل احادیث (2179)
حدیث نمبر سے تلاش:

مختصر صحيح مسلم
روزہ کے مسائل
1. روزے کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 571
 سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ بنی آدم کا ہر عمل اس کے لئے ہے سوائے روزے کے، کہ وہ خاص میرے لئے ہے اور میں ہی اس کا بدلہ دوں گا۔ اور روزہ (گناہوں سے) سپر (ڈھال) ہے۔ پھر جب کسی کا روزہ ہو تو اس دن گالیاں نہ بکے اور آواز بلند نہ کرے پھر اگر کوئی اسے گالی دے یا لڑنے کو آئے تو کہہ دے کہ میں روزے سے ہوں اور قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی جان ہے کہ بیشک روزہ دار کے منہ کی بو اللہ تعالیٰ کے نزدیک قیامت کے دن مشک کی خوشبو سے زیادہ پسندیدہ ہے اور روزہ دار کو دو خوشیاں ملتی ہیں جن سے وہ خوش ہوتا ہے۔ ایک تو وہ اپنے افطار سے خوش ہوتا ہے اور دوسرا وہ اس وقت خوش ہو گا جب وہ اپنے روزے کے سبب اپنے پروردگار سے ملے گا۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 571]
2. ماہ رمضان کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 572
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب رمضان آتا ہے تو جنت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں اور دوزخ کے دروازے بند کر دیئے جاتے ہیں اور شیاطین زنجیروں میں کس (کر باندھ) دئیے جاتے ہیں۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 572]
3. ماہ رمضان سے پہلے ایک دو روزے (پیشگی کے) نہ رکھو۔
حدیث نمبر: 573
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: رمضان سے پیشگی ایک یا دو روزے مت رکھو سوائے اس شخص کے جو ہمیشہ ایک (مقررہ) دن میں روزہ رکھا کرتا تھا اور وہی دن آ گیا تو وہ اپنے مقررہ دن میں روزہ رکھ لے۔ (مثلاً جمعرات اور جمعہ کو روزہ رکھتا تھا اور انتیس اور تیس تاریخ میں شعبان کے وہی دن آ گئے تو وہ روزہ رکھ لے)۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 573]
4. روزہ چاندہ دیکھنے پر ہے۔
حدیث نمبر: 574
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چاند کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ جب تم چاند دیکھو تو روزہ رکھو۔ اور جب تم اس کو دیکھو تب ہی افطار کرو۔ پھر اگر بادل آ جائیں تو تیس روزے پورے رکھ لو (اس کے بعد عید کرو)۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 574]
5. مہینہ انتیس (29) کا بھی ہوتا ہے۔
حدیث نمبر: 575
ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے قسم اٹھائی کہ وہ اپنی بیویوں کے پاس ایک مہینہ تک نہ جائیں گے (لیکن) جب انتیس (29) دن گزرے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم صبح یا شام کے وقت اپنی بیویوں کے پاس گئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا گیا کہ اے اللہ کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم آپ نے تو قسم اٹھائی تھی کہ آپ ہم پر ایک مہینہ تک داخل نہ ہوں گے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مہینہ انتیس دنوں کا بھی ہوتا ہے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 575]
حدیث نمبر: 576
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہم لوگ امی (ان پڑھ) ہیں، نہ لکھتے ہیں نہ حساب کرتے ہیں۔ مہینہ تو ایسا ہوتا ہے، ایسا ہوتا ہے، ایسا ہوتا ہے۔ اور تیسری بار انگوٹھا بند کر لیا اور مہینہ ایسا ہوتا ہے، ایسا ہوتا ہے، ایسا ہوتا ہے۔ یعنی تیس دن پورے ہوتے ہیں۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 576]
6. بیشک اللہ نے اسے (یعنی چاند کو) لمبا کر دیا ہے۔
حدیث نمبر: 577
سیدنا ابوالبختری رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ہم عمرہ کو نکلے اور جب (مقام) نخلہ کے درمیان میں پہنچے تو سب نے چاند دیکھنا شروع کر دیا اور بعضوں نے دیکھ کر کہا کہ یہ تین رات کا چاند ہے (یعنی بڑا ہونے کی وجہ سے) اور بعضوں نے کہا کہ دو رات کا ہے۔ پھر ہم سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما ملے اور ان سے ذکر کیا کہ ہم نے چاند کو دیکھا اور کسی نے کہا کہ تین رات کا ہے اور کسی نے کہا دو رات کا ہے۔ تب ابن عباس رضی اللہ عنہما نے پوچھا کہ تم نے کون سی رات میں دیکھا؟ تو ہم نے کہا کہ فلاں فلاں رات میں۔ انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس کو دیکھنے کے لئے بڑھا دیا۔ وہ اسی رات کا تھا جس رات تم نے دیکھا۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 577]
7. ہر شہر (ملک) کے لئے ان لوگوں کی رؤیت ہے۔
حدیث نمبر: 578
کریب کہتے ہیں کہ سیدہ ام فضل بنت حارث رضی اللہ عنہا نے انہیں سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کے پاس (ملک) شام بھیجا۔ انہوں نے کہا کہ میں شام گیا اور ان کا کام کر دیا اور میں نے جمعہ (یعنی پنجشنبہ کی شام) کی شب کو رمضان کا چاند دیکھا۔ پھر مہینے کے آخر میں مدینہ آیا۔ اور سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے مجھ سے پوچھا اور چاند کا ذکر کیا کہ تم نے کب دیکھا؟ میں نے کہا کہ جمعہ کی شب کو۔ انہوں نے کہا کہ تم نے خود دیکھا؟ میں نے کہا ہاں اور لوگوں نے بھی دیکھا اور روزہ رکھا سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے اور لوگوں نے بھی، تو سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ ہم نے تو ہفتہ کی شب کو دیکھا اور ہم پورے تیس روزے رکھیں گے یا چاند دیکھ لیں گے۔ تو میں نے کہا کہ آپ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کا (چاند) دیکھنا اور ان کا روزہ رکھنا کافی نہیں جانتے؟ انہوں نے کہا کہ نہیں ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا ہی حکم کیا ہے۔ اور یحییٰ بن یحییٰ کو شک ہے کہ حدیث میں نکتفی کا لفظ ہے یا تکتفی کا۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 578]
8. عید کے مہینے (اجر و ثواب کے اعتبار سے) کم نہیں ہوتے۔
حدیث نمبر: 579
سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عیدوں کے دو ماہ ناقص نہیں ہوتے ایک رمضان شریف اور دوسرا ذی الحجہ۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 579]
9. روزہ کے لئے سحری کا بیان۔
حدیث نمبر: 580
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سحری کھایا کرو کیونکہ سحری میں برکت ہے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 580]

1    2    3    4    5    Next