الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    


مختصر صحيح مسلم کل احادیث (2179)
حدیث نمبر سے تلاش:

مختصر صحيح مسلم
جمعہ کے مسائل
1. جمعہ کے دن کے بارے (اللہ تعالیٰ کی طرف سے) اس امت کی رہنمائی۔
حدیث نمبر: 399
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہم سب سے پیچھے ہیں اور قیامت کے دن سب سے آگے ہو جانے والے ہیں۔ اور ہم جنت میں سب سے پہلے داخل ہوں گے۔ مگر البتہ اتنی بات ہے کہ ان لوگوں کو کتاب ہم سے پہلے ملی ہے اور ہمیں ان کے بعد ملی۔ اور انہوں نے سچی بات میں اختلاف کیا سو یہ جمعہ کا دن وہی ہے جس میں انہوں نے اختلاف کیا اور اللہ نے ہمیں ہدایت دی پھر یہ جمعہ کا دن تو ہمارے لئے اور دوسرا دن یہود کا (یعنی ہفتہ) اور تیسرا دن نصاریٰ کا (یعنی اتوار۔ جو انہوں نے اپنے لئے مقرر کئے)۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 399]
2. جمعہ کے دن کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 400
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ان دنوں میں سے بہتر دن، جن میں سورج نکلتا ہے، جمعہ کا دن ہے۔ اسی دن آدم علیہ السلام پیدا ہوئے اور اسی دن جنت میں داخل کئے گئے اور اسی دن وہاں سے نکالے گئے۔ اور قیامت بھی اسی جمعہ کے دن قائم ہو گئی۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 400]
3. جمعہ کے دن ایک خاص گھڑی (وقت) کا بیان۔
حدیث نمبر: 401
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جمعہ میں ایک ساعت ایسی ہے کہ جو مسلمان اس وقت کھڑا نماز پڑھتا ہو اور اللہ سے کوئی بھلائی کی چیز مانگے تو بیشک اللہ تعالیٰ اس کو عطا کرے گا۔ اور (راوی نے) کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کیا کہ وہ بہت تھوڑی ہے اور اس کی رغبت دلاتے تھے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 401]
حدیث نمبر: 402
سیدنا ابوبردہ بن ابی موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے کہا کہ مجھ سے سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ تم نے اپنے والد سے جمعہ کی ساعت کے بارے میں کچھ سنا ہے جو وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہوں؟ میں نے کہا کہ ہاں میں نے ان سے سنا ہے، وہ کہتے تھے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ وہ گھڑی امام کے خطبہ کے لئے بیٹھنے سے نماز پڑھی جانے تک ہے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 402]
4. جمعہ کے دن نماز فجر میں کیا پڑھا جائے؟
حدیث نمبر: 403
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے دن فجر کی نماز میں الم سجدہ اور ھل اتی علی الانسان حین من الدھر پڑھتے تھے اور نماز جمعہ میں سورۃ الجمعہ اور المنافقون پڑھا کرتے تھے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 403]
5. جمعہ کے دن غسل کے بارے میں۔
حدیث نمبر: 404
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ ایک دن لوگوں کو جمعہ کا خطبہ دے رہے تھے کہ سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ آئے اور سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے ان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ کیا حال ہو گا ان لوگوں کا جو اذان کے بعد دیر لگاتے ہیں؟ تو سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اے امیرالمؤمنین! جب میں نے اذان سنی تو اور کچھ نہیں کیا سوا وضو کے، کہ وضو کیا اور آیا۔ سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے کہا کہ صرف وضو ہی کیا؟ کیا لوگوں نے نہیں سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ جب کوئی جمعہ کو آئے تو ضرور نہائے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 404]
6. جمعہ کے دن خوشبو اور مسواک کا بیان۔
حدیث نمبر: 405
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جمعہ کے دن نہانا اور مسواک کرنا ہر بالغ پر واجب ہے۔ اور خوشبو میسر ہو تو وہ بھی لگانی چاہئے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 405]
7. جمعہ کے دن اول وقت میں آنے والے کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 406
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب جمعہ کا دن ہوتا ہے تو مسجد کے دروازوں میں سے ہر دروازہ پر فرشتے لکھتے ہیں کہ فلاں سب سے پہلے آیا، اس کے بعد وہ آیا، اس کے بعد وہ آیا، پھر جب امام منبر پر بیٹھ جاتا ہے تو سب فرشتے اعمال نامے لپیٹ دیتے ہیں اور آ کر خطبہ سننے لگتے ہیں۔ اور جو اول وقت آیا اس کے ثواب کی مثال ایسی ہے جیسے کوئی ایک اونٹ کی قربانی کرے۔ اس کے بعد جو آیا وہ ایسا ہے جیسے کوئی ایک گائے قربان کرے۔ اس کے بعد جو آئے وہ ایسے ہے جیسے مینڈھا قربان کرے۔ اس کے بعد جو آئے وہ ایسا ہے جیسے کوئی مرغی قربان کرے۔ اس کے بعد جو آئے وہ ایسا ہے جیسے کوئی ایک انڈہ اللہ کی راہ میں قربان کرے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 406]
8. جمعہ کی نماز کا وقت اس وقت ہے جب سورج ڈھل جائے۔
حدیث نمبر: 407
سیدنا سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جمعہ اس وقت پڑھتے تھے جب سورج ڈھل جاتا تھا۔ پھر سایہ ڈھونڈھتے ہوئے لوٹتے تھے (یعنی دیواروں کا سایہ نہ ہوتا تھا)۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 407]
9. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا منبر بنوانا اور نماز میں اس پر کھڑا ہونا۔
حدیث نمبر: 408
سیدنا ابوحازم سے روایت ہے کہ کچھ لوگ سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ کے پاس آئے اور منبر کے بارے میں جھگڑنے لگے کہ وہ کس لکڑی کا تھا۔ انہوں نے کہا کہ میں جانتا ہوں وہ جس لکڑی کا تھا اور جس نے اسے بنایا۔ اور میں نے دیکھا جب پہلی بار رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس پر بیٹھے۔ (ابوحازم کہتے ہیں) میں نے کہا کہ اے ابوعباس! ہم سے یہ سب حال بیان کیجئے۔ انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک عورت کو کہلا بھیجا (ابوحازم نے کہا کہ سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ اس دن اس عورت کا نام لے رہے تھے) کہ تو اپنے غلام کو جو بڑھئی ہے اتنی فرصت دے کہ میرے لئے چند لکڑیاں یعنی منبر بنا دے کہ جس پر میں لوگوں سے بات کروں (یعنی وعظ و نصیحت کروں) تو اس غلام نے تین سیڑھیوں کا ایک منبر بنایا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم کیا تو وہ مسجد میں اس مقام پر رکھا گیا۔ اس کی لکڑی غابہ کے جھاؤ کی تھی (غابہ مدینہ کی بلندی میں ایک مقام ہے) اور میں نے دیکھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس پر کھڑے ہوئے اور تکبیر کہی۔ لوگوں نے بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے تکبیر کہی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر تھے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رکوع سے سر اٹھایا اور الٹے پاؤں پیچھے اترے یہاں تک کہ منبر کی جڑ میں سجدہ کیا۔ پھر منبر پر لوٹے یہاں تک کہ نماز سے فارغ ہوئے۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا کہ اے لوگو! میں نے یہ اس لئے کیا کہ تم میری پیروی کرو اور میری طرح نماز پڑھنا سیکھو۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 408]

1    2    3    Next