الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    


مختصر صحيح مسلم کل احادیث (2179)
حدیث نمبر سے تلاش:

مختصر صحيح مسلم
غسل کے مسائل
1. ((انّما المائ من المائ)) کے متعلق۔
حدیث نمبر: 151
سیدنا عبدالرحمن بن ابی سعید خدری اپنے والد سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا کہ میں پیر کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مسجد قباء کی طرف نکلا۔ جب ہم بنی سالم کے محلے میں پہنچے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا عتبان بن مالک رضی اللہ عنہ کے دروازے پر کھڑے ہو کر اس کو آواز دی تو وہ اپنی ازار گھسیٹتے ہوئے نکلے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہم نے اس کو جلدی میں مبتلا کر دیا۔ سیدنا عتبان رضی اللہ عنہ نے کہا کہ یا رسول اللہ! اگر کوئی شخص جلدی اپنی عورت سے الگ ہو جائے اور منی نہ نکلے، تو اس کا کیا حکم ہے (یعنی غسل کرے یا نہیں)؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پانی کا استعمال پانی نکلنے سے ہے (یعنی منی نکلنے سے غسل واجب ہوتا ہے)۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 151]
2. منی کے نکلنے ہی سے غسل واجب ہونے کا حکم منسوخ ہے اور شرمگاہوں کے ملنے سے غسل واجب ہونے کا بیان۔
حدیث نمبر: 152
سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ (وجوب غسل کے) اس مسئلہ میں مہاجرین اور انصار کی ایک جماعت نے اختلاف کیا۔ انصار نے کہا کہ غسل جب ہی واجب ہوتا ہے کہ منی کود کر نکلے اور انزال ہو، جبکہ مہاجرین نے کہا کہ جب مرد عورت سے صحبت کرے، تو غسل واجب ہے۔ سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں تمہاری تسلی کئے دیتا ہوں۔ میں اٹھا اور ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے مکان پر جا کر ان سے اجازت مانگی۔ انہوں نے اجازت دی، تو میں نے کہا کہ اے ام المؤمنین میں آپ سے کچھ پوچھنا چاہتا ہوں، لیکن مجھے شرم آتی ہے۔ ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ تو اس بات کے پوچھنے میں مت شرم کر جو اپنی سگی ماں سے پوچھ سکتا ہے جس نے تجھے جنم دیا ہے۔ میں بھی تو تیری ماں ہوں (کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویاں مومنین کی مائیں ہیں) میں نے کہا کہ غسل کس سے واجب ہوتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ تو نے اچھے واقف کار سے پوچھا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب مرد عورت کے چاروں کونوں میں بیٹھے اور ختنہ ختنہ سے مل جائے (یعنی ذکر فرج میں داخل ہو جائے) تو غسل واجب ہو گیا۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 152]
حدیث نمبر: 153
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے ام کلثوم رضی اللہ عنہا سے روایت کی اور انہوں نے ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے کہ آپ نے کہا کہ ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ اگر کوئی مرد اپنی عورت سے جماع کرے، پھر انزال نہ کر سکے تو کیا دونوں پر غسل واجب ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں اور یہ (یعنی ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا) ایسا کرتے ہیں، پھر غسل کرتے ہیں۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 153]
3. جو عورت نیند میں وہ چیز دیکھے جو کچھ مرد دیکھتا ہے تو وہ عورت بھی غسل کرے گی۔
حدیث نمبر: 154
اسحاق بن ابی طلحہ سے روایت ہے کہ سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ سیدہ ام سلیم رضی اللہ عنہا (اور وہ راوی حدیث اسحاق بن ابی طلحہ کی دادی تھیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں اور وہاں ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا بھی بیٹھی تھیں، انہوں نے کہا کہ یا رسول اللہ! عورت اگر سوتے میں ایسا دیکھے، جیسا کہ مرد دیکھتا ہے (یعنی منی کو تو کیا حکم ہے)؟ یہ سن کر ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ اے ام سلیم! تو نے عورتوں کو رسوا کر دیا (اس وجہ سے کہ احتلام اسی عورت کو ہو گا جو بہت پرشہوت ہو اور منی بھی اسی کی نکلے گی) تیرے ہاتھ میں مٹی لگے (اور یہ انہوں نے نیک بات کہی) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے عائشہ! تیرے ہاتھ میں مٹی لگے اور ام سلیم سے فرمایا کہ اے ام سلیم! جب عورت ایسا دیکھے تو اس صورت میں غسل کرے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 154]
4. غسل جنابت کا طریقہ۔
حدیث نمبر: 155
ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے غسل جنابت کے واسطے پانی رکھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے دو بار یا تین بار دونوں ہاتھ دھوئے، پھر ہاتھ برتن میں ڈالا اور شرمگاہ پر پانی ڈال کر بائیں ہاتھ سے دھویا، پھر بائیں ہاتھ کو زمین پر زور سے رگڑ کر دھویا پھر وضو کیا جیسے نماز کے لئے کرتے تھے، پھر اپنے سر پر تین چلو بھر کر ڈالے، پھر سارے بدن کو دھویا، پھر اس جگہ سے ہٹ کر اور پاؤں دھوئے۔ پھر میں بدن پوچھنے کو رو مال (تولیہ) لے کر آئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہ لیا۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 155]
5. کتنے پانی سے غسل جنابت کیا جا سکتا ہے۔
حدیث نمبر: 156
ابوسلمہ بن عبدالرحمن (سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے رضاعی بھانجے) کہتے ہیں کہ میں اور ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کا رضاعی بھائی (عبداللہ بن یزید) ان کے پاس گئے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے غسل جنابت کے متعلق پوچھا؟ انہوں نے ایک برتن منگوایا جس میں صاع بھر پانی آتا تھا اور ہمارے اور اپنے درمیان پردے کی آڑ سے غسل کیا اور انہوں نے اپنے سر پر تین بار پانی ڈالا۔ ابوسلمہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویاں اپنے بال کتراتی تھیں اور کانوں تک بال رکھتی تھیں۔ (ازواج مطہرات نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی رحلت کے بعد زینت ختم کرنے کے لئے ایسا کیا تھا کیونکہ بال عورت کی زینت ہیں)۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 156]
6. غسل کرنے والے کا کپڑے سے پردہ کرنا۔
حدیث نمبر: 157
سیدہ ام ہانی بنت ابی طالب رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ جس سال مکہ فتح ہوا، وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ کے بلند جانب میں تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم غسل کرنے کے لئے اٹھے، تو سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا نے ایک کپڑے کی آڑ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر کی، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا کپڑا لے کر لپیٹا اور پھر آٹھ رکعتیں چاشت کی پڑھیں۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 157]
7. اکیلے آدمی کا غسل جنابت کرنا اور پردہ کرنا۔
حدیث نمبر: 158
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بنی اسرائیل کے لوگ ننگے نہایا کرتے اور ایک دوسرے کے ستر کو دیکھا کرتے تھے۔ اور سیدنا موسیٰ علیہ السلام اکیلے نہاتے تھے۔ لوگوں نے کہا کہ موسیٰ علیہ السلام ہمارے ساتھ مل کر اس لئے نہیں نہاتے کہ ان کو تو فتق کی بیماری ہے (یعنی خصیے بڑھ جانے کی)۔ ایک دفعہ سیدنا موسیٰ علیہ السلام نہانے کو گئے اور کپڑے اتار کر ایک پتھر پر رکھے، تو پتھر (خودبخود اللہ کے حکم سے) ان کے کپڑے لیکر بھاگ کھڑا ہوا۔ سیدنا موسیٰ علیہ السلام اس کے پیچھے دوڑے اور کہتے جاتے کہ اے پتھر میرے کپڑے دے، اے پتھر میرے کپڑے دے! یہاں تک کہ بنی اسرائیل نے ان کا ستر دیکھ لیا اور کہنے لگے کہ اللہ کی قسم! ان کو تو کوئی بیماری نہیں ہے۔ اس وقت پتھر کھڑا ہو گیا اور انہیں خوب دیکھا گیا۔ پھر انہوں نے اپنے کپڑے اٹھائے اور (غصے سے) پتھر کو مارنا شروع کیا۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ اللہ کی قسم! اس پتھر پر سیدنا موسیٰ علیہ السلام کی چھ یا سات ماروں کا نشان ہے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 158]
8. مرد یا عورت کے ستر دیکھنے کی ممانعت۔
حدیث نمبر: 159
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک مرد دوسرے مرد کے ستر کو (یعنی وہ حصہ جس کا چھپانا فرض ہے) نہ دیکھے اور نہ عورت دوسری عورت کے ستر کو دیکھے اور نہ مرد دوسرے مرد کے ساتھ ایک کپڑے میں لیٹے اور نہ عورت دوسری عورت کے ساتھ ایک کپڑے میں لیٹے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 159]
9. شرمگاہ کو چھپانا اور انسان ننگا نظر نہیں آنا چاہیئے۔
حدیث نمبر: 160
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کے ساتھ تعمیر کعبہ کے لئے پتھر ڈھو رہے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم تہبند باندھے ہوئے تھے کہ سیدنا عباس رضی اللہ عنہ جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا تھے، نے کہا کہ اے میرے بھتیجے! تم اپنی ازار اتار کر کندھے پر ڈال لو تو اچھا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ازار کھول کر کندھے پر ڈال لی تو اسی وقت غش کھا کر گر پڑے۔ پھر اس دن سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ننگا نہیں دیکھا گیا۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 160]

1    2    Next