1. اللہ تعالیٰ کوئی نماز وضو کے بغیر قبول نہیں کرتا۔
حدیث نمبر: 104
مصعب بن سعد سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما ابن عامر کے پاس عیادت کو آئے کیونکہ ابن عامر بیمار تھے۔ ابن عامر نے کہا کہ اے ابن عمر (رضی اللہ عنہ) تم میرے لئے دعا نہیں کرتے؟ انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ بغیر طہارت کے نماز قبول نہیں کرتا اور اس مال غنیمت میں سے دئیے گئے صدقے کو بھی قبول نہیں کرتا جو تقسیم سے پہلے اڑا لیا جائے اور تم تو بصریٰ کے حاکم رہ چکے ہو۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 104]
2. نیند سے جاگتے وقت، برتن میں ہاتھ ڈالنے سے پہلے ہاتھوں کو دھونے کیا بیان۔
حدیث نمبر: 105
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی نیند سے جاگے تو اپنا ہاتھ برتن میں داخل کرنے سے پہلے تین بار دھوئے اس لئے کہ اس کو نہیں معلوم کہ اس کا ہاتھ رات کو کہاں رہا۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 105]
3. راستہ میں اور سایہ میں پاخانہ پھرنے کی ممانعت۔
حدیث نمبر: 106
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم لعنت کے دو کاموں سے بچو (یعنی جن کی وجہ سے لوگ تم پر لعنت کریں) لوگوں نے کہا کہ وہ لعنت کے دو کام کون سے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایک تو راہ میں (جہاں سے لوگ آتے جاتے ہوں) پاخانہ کرنا اور دوسری سایہ دار جگہ (جہاں لوگ بیٹھ کر آرام کر لیتے ہوں) پاخانہ کرنا (ان دونوں کاموں سے لوگوں کو تکلیف ہو گی اور وہ برا کہیں گے لعنت کریں گے)۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 106]
4. پیشاب کرتے وقت ستر کو چھپانا۔
حدیث نمبر: 107
سیدنا عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے ایک دفعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سواری پر اپنے پیچھے بٹھا لیا، پھر میرے کان میں ایک بات کہی وہ بات کسی سے بیان نہ کروں گا اور آپ کو حاجت کے وقت ٹیلے کی یا کھجور کے درختوں کی آڑ پسند تھی (تاکہ ستر کو کوئی نہ دیکھے)۔ ابن اسماء نے ایک حدیث میں ”حائش نخل“ کی بجائے ”حآئط نخل“ کہا۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 107]
5. جب بیت الخلاء میں داخل ہو تو کیا پڑھے؟
حدیث نمبر: 108
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب بیت الخلاء میں داخل ہوتے تو کہتے کہ ”اے اللہ! میں پناہ مانگتا ہوں تیری، ناپاک شیطانوں اور شیطاننیوں سے یا پلیدی یا نجاستوں سے یا شیاطین اور معاصی سے“۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 108]
6. پاخانہ یا پیشاب کرتے وقت قبلہ کی طرف منہ نہ کیا جائے۔
حدیث نمبر: 109
سیدنا ابوایوب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم پاخانے کو جاؤ تو پیشاب یا پاخانہ کرنے میں قبلہ کی طرف منہ نہ کرو نہ پیٹھ کرو، بلکہ مشرق یا مغرب کی طرف منہ کرو۔ (اس سے مراد ان علاقوں کے لوگ ہیں جن کا قبلہ شمال یا جنوب کی سمت ہو۔ جنکی سمت قبلہ مشرق یا مغرب میں ہے، وہ مشرق یا مغرب کی بجائے شمال یا جنوب کی منہ کریں گے) سیدنا ابوایوب رضی اللہ عنہ نے کہا کہ پھر ہم شام کے ملک میں آئے اور دیکھا تو لیٹرینیں (بیت الخلاء) قبلہ کی طرف بنی ہوئی ہیں، ہم ان پر سے منہ پھیر لیتے تھے اور اللہ تعالیٰ سے استغفار کرتے تھے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 109]
7. بنے ہوئے بیت الخلاء میں اس بات کی رخصت۔
حدیث نمبر: 110
واسع بن حبان کہتے ہیں کہ میں مسجد میں نماز پڑھ رہا تھا اور سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما اپنی پیٹھ قبلہ کی طرف لگائے ہوئے بیٹھے تھے۔ جب میں نماز پڑھ چکا تو ایک طرف سے ان کے پاس مڑا۔ سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں کہ جب حاجت کو بیٹھو تو قبلہ اور بیت المقدس کی طرف منہ نہ کرو۔ (ایک دفعہ جب) میں چھت پر چڑھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دو اینٹوں پر قضاء حاجت کے لئے بیت المقدس کی طرف منہ کئے ہوئے بیٹھے دیکھا (یعنی جب بیت المقدس کی طرف منہ ہو گا تو قبلہ کی طرف پیٹھ ہو گی)۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 110]
8. پانی میں پیشاب کرنے کی ممانعت کہ پھر اس سے غسل بھی کیا جائے۔
حدیث نمبر: 111
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم میں سے کوئی ٹھہرے ہوئے پانی میں پیشاب نہ کرے (اور یہ بھی نہ کرے کہ پیشاب کر کے) پھر اسی پانی سے غسل کرے۔ ایک اور روایت میں ہے کہ تو ایسا مت کر کہ تھمے ہوئے پانی میں پیشاب کرے جو بہتا نہیں ہے اور پھر اسی پانی سے غسل کرے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 111]
9. پیشاب سے بچنے اور پردہ کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 112
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دو قبروں پر سے گزرے تو فرمایا کہ ان دونوں قبر والوں پر عذاب ہو رہا ہے اور کچھ بڑے گناہ پر نہیں۔ ایک تو ان میں سے چغل خوری کرتا تھا (یعنی ایک کی بات دوسرے سے کرنا اور لڑائی کے لئے) اور دوسرا اپنے پیشاب سے بچنے میں احتیاط نہ کرتا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھجور کی ہری ٹہنی منگوائی اور چیر کر اس کو دو کیا اور ہر ایک قبر پر ایک ایک گاڑ دی اور فرمایا کہ شاید جب تک یہ ٹہنیاں نہ سوکھیں اس وقت تک ان کا عذاب ہلکا ہو جائے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 112]
10. دائیں ہاتھ سے استنجاء کرنے کی ممانعت۔
حدیث نمبر: 113
عبداللہ بن ابی قتادہ اپنے والد (ابوقتادہ) رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کوئی تم میں سے اپنا ذکر پیشاب کرنے میں داہنے ہاتھ سے نہ تھامے اور نہ پاخانہ کے بعد داہنے ہاتھ سے استنجاء کرے اور نہ برتن میں پھونک مارے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 113]