سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مومن اپنے دین کی طرف سے ہمیشہ کشادگی میں رہتا ہے جب تک کہ خون ناحق نہیں کرتا (یعنی جب خون ناحق کرتا ہے تو خرابی اور تنگی میں مبتلا ہو جاتا ہے)۔“[مختصر صحيح بخاري/حدیث: 2168]
حدیث نمبر: 2169
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے (سیدنا) مقداد (رضی اللہ عنہ) سے فرمایا: ”جب کافروں کے ساتھ مومن آدمی اپنا ایمان چھپائے ہوئے ہو اور پھر اس نے اپنے ایمان کو ظاہر کر دیا اور تم نے اسے قتل کر دیا تو (یہ درست نہیں یہ تو بہت بڑا گناہ ہے اور اے مقداد!) مکہ میں پہلے تم بھی تو اسی طرح اپنا ایمان چھپائے ہوئے تھے۔“[مختصر صحيح بخاري/حدیث: 2169]
2. اللہ تعالیٰ کا فرمان ”جس نے مرتے ہوئے شخص کو بچا لیا اس نے گویا سب لوگوں کی جان بچا لی“ (سورۃ المائدہ: 32)۔
حدیث نمبر: 2170
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے ہم پر ہتھیار اٹھایا وہ ہم میں سے نہیں ہے۔“(یعنی مسلمان نہیں ہے)۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 2170]
3. اللہ تعالیٰ کا فرمان ”.... جان کے بدلے جان اور آنکھ کے بدلے آنکھ ....“ (سورۃ المائدہ: 45)۔
حدیث نمبر: 2171
سیدنا عبداللہ (بن مسعود) رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مسلمان آدمی کا خون جو ”لا الہٰ الا اللہ“(یعنی اللہ کی وحدانیت) اور میری رسالت کی گواہی دیتا ہو ان تین اسباب میں سے کسی ایک سبب کے بغیر حلال نہیں ہے (1) جان کے بدلے میں جان (2) شادی شدہ زانی (3) دین اسلام سے نکل جانے والا جو کہ جماعت کو چھوڑ دیتا ہے۔“[مختصر صحيح بخاري/حدیث: 2171]
4. اس شخص کا بیان میں جو کسی کا خون ناحق کرنا چاہے۔
حدیث نمبر: 2172
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے زیادہ برے تین شخص ہیں (1) حرم مکہ میں ظلم کرنے والا (2) جو مسلمان ہو کر بھی جاہلیت کی رسموں پر چلنا چاہے (3) وہ شخص جو ناحق کسی کا خون بہانا چاہے۔“[مختصر صحيح بخاري/حدیث: 2172]
5. اگر کوئی اپنا بدلہ حق یا قصاص خود لے لے (یعنی) حاکم کے پاس فریاد نہ کرے۔
حدیث نمبر: 2173
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر تیری اجازت کے بغیر تیرے گھر میں کسی نے جھانکا اور تو نے کنکر مار کر اس کی آنکھ پھوڑ دی تو تجھے گناہ نہیں ہے۔“[مختصر صحيح بخاري/حدیث: 2173]
6. انگلیوں کی دیت کے بیان میں۔
حدیث نمبر: 2174
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ اور یہ (یعنی چھنگلی اور انگوٹھا دونوں) برابر ہیں۔“[مختصر صحيح بخاري/حدیث: 2174]