1. اللہ تعالیٰ کے قول ”تو اس سے حساب آسان لیا جائے گا“ (سورۃ الانشقاق: 8) کے بیان میں۔
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص سے قیامت کے دن حساب لیا گیا وہ تباہ ہوا۔“ (باقی حدیث کتاب العلم۔۔۔ میں باب جس نے کوئی بات سنی اور سمجھ نہ سکا پھر اس نے دوبارہ پوچھا تاکہ اسے سمجھ لے۔۔۔ کے تحت گزر چکی ہے) [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1799]
2. اللہ تعالیٰ کے قول ”تم ضرور درجہ بدرجہ (رتبہ اعلیٰ پر) چڑھو گے۔“ (سورۃ الانشقاق: 19) کے بیان میں۔
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ ”درجہ بدرجہ“ سے آگے پیچھے حالتوں کو بدلتا رہنا مراد ہے اور یہ خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1800]