1. اللہ تعالیٰ کے قول ”سخت خو ہے اس کے علاوہ بدذات ہے۔“ (سورۃ القلم: 13) کے بیان میں۔
سیدنا حارثہ بن وہب خزاعی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ”کیا میں تمہیں جنتی لوگوں کی خبر نہ دوں (کہ وہ کون لوگ ہوتے ہیں)؟ جنتی ہر وہ شخص جو دنیا والوں کی نظر میں حقیر و ذلیل ہو اور اللہ کے بھروسے پر کسی بات کی قسم کھا لے تو اللہ اس کو پورا کر دے اور کیا میں تمہیں دوزخیوں کی خبر نہ دوں (کہ وہ کون لوگ ہوتے ہیں)؟ دوزخی شریر، مغرور، اور متکبر لوگ ہوتے ہیں۔“ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1794]
2. اللہ کے اس قول ”جس دن پنڈلی کھول دی جائے گی اور سجدے کے لئے بلائے جائیں گے تو وہ (منافق اور ریاکار لوگ سجدہ) نہ کر سکیں گے“ (سورۃ القلم: 42) کے بیان میں۔
سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ”(روز قیامت) ہمارا پروردگار اپنی پنڈلی کھولے گا تو تمام مومن مرد اور عورتیں سجدہ کریں گے اور وہ لوگ رہ جائیں گے جو دنیا میں لوگوں کو دکھانے اور سنانے کے لئے نماز پڑھتے تھے، وہ بھی سجدہ کرنا چاہیں گے لیکن ان کی کمر اکڑ کر تختہ بن جائے گی (مڑ نہ سکے گی اور وہ سجدہ نہ کر سکیں گے)۔“ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1795]