1. اللہ تعالیٰ کے قول ”اور ان (باغوں) کے علاوہ دو باغ اور ہیں“ (سورۃ الرحمن: 62) کا بیان۔
سیدنا عبداللہ بن قیس (ابوموسیٰ اشعری) رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”چاندی کی دو جنتیں ہیں، ان کے برتن اور سارا سامان چاندی کا ہے اور سونے کی بھی دو جنتیں ہیں، ان کے بھی برتن اور سامان سونے کا ہے اور جنت عدن میں لوگوں اور ان کے پروردگار کے درمیان میں صرف جلال و عظمت کی چادر حائل ہو گی جو کہ پروردگار کے چہرہ مبارک پر پڑی ہو گی۔“ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1785]
2. اللہ تعالیٰ کے قول ”حوریں ہیں جو خیموں میں مستور ہیں“ (سورۃ الرحمن: 72) کے بیان میں۔
سیدنا عبداللہ بن قیس رضی اللہ عنہ سے ہی مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جنت میں ایک خواب دار موتی کا خیمہ ہے اور اس خیمہ کا عرض ساٹھ میل کا ہے، اس کے ہر گوشے میں مسلمانوں کی بیبیاں ہوں گی، ایک گوشہ والیاں دوسری طرف والیوں کو نہیں دیکھ سکتیں اور مومن لوگ ان کے پاس پھرتے رہیں گے ....۔“ (باقی حدیث تفسیر سورۃ الرحمن میں گزری ہے)۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1786]