سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عمریٰ کے بارے میں یہ فیصلہ کیا کہ وہ اسی کا ہے جس کو ہبہ کیا گیا ہو۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1171]
16. شادی میں دلہن کو پہنانے کے لیے کوئی چیز مانگنا۔
حدیث نمبر: 1172
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ان کے پاس ایمن (رضی اللہ عنہا) آئیں اور وہ ایک موٹا کرتا پہنے ہوئے تھیں جس کی قیمت پانچ درہم ہو گی تو انھوں نے کہا کہ ذرا میری اس لونڈی کی طرف دیکھو کہ گھر میں اس کرتا کے پہننے سے نخرہ کرتی ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں میرے پاس اسی قسم کا ایک کرتا تھا تو جو عورت مدینہ میں آراستہ کی جاتی تھی وہ مجھ سے اس کرتے کو منگوا لیتی۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1172]
17. دودھ کا جانور (یا اور کوئی چیز) مانگنے پر دینے کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 1173
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب مہاجرین مکہ سے مدینہ آئے تو ان کے پاس کچھ نہ تھا اور انصار زمین اور اسباب والے تھے۔ ان مہاجرین کو انصار نے اپنے مال تقسیم کر دیے، اس شرط پر کہ وہ ہر سال انھیں نصف پھل ان کے دے دیا کریں اور جملہ محنت ازل اول تا آخرم وہی کریں اور ان کی ماں یعنی انس رضی اللہ عنہ کی ماں ام سلیم جو عبداللہ بن ابی طلحہ کی ماں بھی تھیں، انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کھجور کے چند درخت دے دیے تھے وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی آزاد کردہ لونڈی ام ایمن کو جو اسامہ بن زید کی ماں تھیں دے دیے تھے۔ سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب غزوہ خیبر سے فارغ ہوئے اور مدینہ کی طرف لوٹے تو مہاجرین نے ان کی دی ہوئی چیزیں واپس کر دیں یعنی وہ پھل کے باغ و درخت جو انھوں نے مہاجرین کو دیے تھے۔ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی سیدنا انس رضی اللہ عنہ کی والدہ کو ان کے درخت واپس کر دیے اور ام ایمن کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے عوض میں اپنے باغ سے کچھ درخت دے دیے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1173]
حدیث نمبر: 1174
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”چالیس خصلتیں بہت عمدہ ہیں جن میں سب سے عمدہ بکری کا مستعار دینا ہے۔ جو کوئی ان خصلتوں میں سے کسی بھی خصلت پر ثواب کی امید سے اللہ کا وعدہ سچا جان کر عمل کرے تو اللہ اس کو جنت میں لے جائے گا۔“[مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1174]