الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    


مختصر صحيح بخاري کل احادیث (2230)
حدیث نمبر سے تلاش:

مختصر صحيح بخاري
روزے کے بیان میں
1. روزے کی فضیلت و عظمت کا بیان۔
حدیث نمبر: 919
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: روزہ (عذاب الٰہی کے لیے) ڈھال ہے پس روزہ دار کو چاہیے کہ فحش بات نہ کہے اور جہالت کی باتیں (مثلا مذاق، جھوٹ، چیخنا چلانا اور شوروغل مچانا وغیرہ) بھی نہ کرے اور اگر کوئی شخص اس سے لڑے یا اسے گالی دے تو اسے چاہیے کہ دو مرتبہ کہہ دے کہ میں روزہ دار ہوں۔ قسم اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کہ روزہ دار کے منہ کی خوشبو اللہ کے نزدیک مشک کی خوشبو سے بھی زیادہ عمدہ ہے (اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ) روزہ دار اپنا کھانا پینا اور اپنی خواہش و شہوت میرے لیے چھوڑ دیتا ہے۔ (تو) روزہ میرے ہی لیے ہے اور میں ہی اس کا بدلہ دوں گا اور ہر نیکی کا ثواب دس گنا ملتا ہے (لیکن روزہ کا ثواب اس سے کہیں زیادہ ملے گا)۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 919]
2. روزہ داروں کے لیے (جنت کا دروازہ)“ ریان“ ہے۔
حدیث نمبر: 920
سیدنا سہل رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جنت میں ایک دروازہ ہے جسے ریان کہتے ہیں، اس دروازہ سے قیامت کے دن روزہ دار داخل ہوں گے، ان کے سوا کوئی (بھی اس دروازے سے) داخل نہ ہو گا۔ کہا جائے گا روزہ دار کہاں ہیں؟ پس وہ اٹھ کھڑے ہوں گے، ان کے سوا کوئی اس دروازہ سے داخل نہ ہو گا پھر جس وقت وہ داخل ہو جائیں گے تو دروازہ بند کر لیا جائے گا غرض اس دروازہ سے کوئی داخل نہ ہو گا۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 920]
حدیث نمبر: 921
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص اللہ کی راہ میں دو جوڑے (کپڑے یا کوئی سی بھی دو چیزیں) تقسیم کرے وہ جنت کے دروازوں سے بلایا جائے گا (فرشتے کہیں گے کہ) اے اللہ کے بندے! یہ دروازہ اچھا ہے (اس میں سے آ جا) پھر جو کوئی نماز قائم کرنے والوں میں سے ہو گا تو وہ نماز کے دروازے سے پکارا جائے گا اور جو کوئی جہاد کرنے والوں میں سے ہو گا تو وہ جہاد کے دروازے سے پکارا جائے گا اور جو کوئی روزہ داروں میں سے ہو گا تو وہ باب الریان (ریان) سے پکارا جائے گا اور جو کوئی صدقہ دینے والوں میں سے ہو گا وہ صدقہ کے دروازے سے پکارا جائے گا تو سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے عرض کی کہ یا رسول اللہ! میرے ماں باپ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر فدا ہوں جو شخص ان تمام دروازوں سے پکارا جائے تو اس کو پھر کوئی حاجت ہی نہ رہے گی تو کیا کوئی شخص ان تمام دروازوں سے بھی پکارا جائے گا؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں! میں امید رکھتا ہوں کہ تم انھیں میں سے ہو گے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 921]
حدیث نمبر: 922
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب رمضان آتا ہے تو جنت کے دروازے کھل جاتے ہیں۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 922]
حدیث نمبر: 923
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ دوسری ایک روایت میں کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب رمضان آتا ہے تو آسمان (یعنی جنت) کے دروازے کھل جاتے ہیں اور دوزخ کے دروازے بند ہو جاتے ہیں اور شیاطین مضبوط ترین زنجیروں سے جکڑ دیے جاتے ہیں۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 923]
3. رمضان یا ماہ رمضان کیا کہا جائے اور اس شخص کی دلیل جو دونوں طرح کہنا درست جانتا ہے۔
حدیث نمبر: 924
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جب تم (رمضان کا) چاند دیکھو تو روزے رکھنا شروع کر دو اور جب تم (عیدالفطر کا) چاند دیکھو تو روزہ رکھنا ترک کر دو پھر اگر تمہارا مطلع ابرآلود ہو (یعنی بادل چھا جائیں) تو تم اس کے لیے اندازہ کر لو (یعنی 30 پورے کر لو)۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 924]
4. جس نے روزے میں جھوٹ بولنا اور لغو کام کرنا نہ چھوڑا۔
حدیث نمبر: 925
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص جھوٹ بولنا اور دغابازی کرنا نہ چھوڑے تو اللہ تعالیٰ کو اس بات کی کچھ پرواہ نہیں کہ وہ (روزہ کا نام کر کے) اپنا کھانا پینا چھوڑ دے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 925]
5. کیا جب کسی روزہ دار کو گالی دی جائے تو وہ یہ کہے کہ میں روزہ دار ہوں۔
حدیث نمبر: 926
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ ابن آدم کے تمام اعمال اسی کے لیے ہوتے ہیں سوائے روزہ کے کہ وہ میرے لیے ہے اور میں خود اس کا بدلہ دوں گا۔ اور (حدیث کے) آخر میں ارشاد فرمایا: روزہ دار کو دو خوشیاں حاصل ہوتی ہیں ایک اس وقت جب وہ افطار کرتا ہے (تو دلی) خوشی محسوس کرتا ہے اور دوسرے جب وہ اپنے پروردگار سے ملاقات کرے گا تو روزے کا ثواب دیکھ کر خوش ہو گا۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 926]
6. مجرد شخص اگر زنا میں مبتلا ہو جانے کا خوف رکھتا ہو تو وہ روزے رکھے۔
حدیث نمبر: 927
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص نکاح کی قدرت رکھتا ہو وہ تو نکاح کر لے اس لیے کہ نکاح اس کی نظر کو (غیر محرم پر پڑنے سے) خوب روکے گا اور اس کی شرمگاہ کی (زنا سے) حفاظت کرے گا اور جو شخص نکاح کرنے پر قدرت نہ رکھتا ہو اس پر روزے رکھنا لازم ہے کیونکہ روزے اس کی شہوت کو توڑ دیتے ہیں۔ (یہ روزے فرض نہیں البتہ مستحب ہیں اور حدیث میں اسی استحباب کی تاکید کی گئی ہے)۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 927]
7. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ”جب تم (رمضان کا) چاند دیکھو تو روزہ رکھو اور جب (شوال کا) چاند دیکھو تو موقوف کر دو“۔
حدیث نمبر: 928
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مہینہ (کم از کم) انتیس دن کا ہوتا ہے پس تم جب تک چاند نہ دیکھو لو روزہ نہ رکھو پھر اگر مطلع ابرآلود ہو جائے (یعنی آسمان پر بادل چھا جائیں اور تم چاند نہ دیکھ سکو) تو تیس دن کا شمار پورا کر لو۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 928]

1    2    3    4    5    Next