سیدنا ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے پوچھا گیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بحالت احرام اپنا سرمبارک کس طرح دھوتے تھے تو سیدنا ابوایوب رضی اللہ عنہ نے (جو کہ کپڑے کی آڑ کئے ہوئے غسل کر رہے تھے۔ راوی کہتا ہے کہ) اپنا ہاتھ کپڑے پر رکھا اور اس کو نیچے کیا حتیٰ کہ میں ان کا سر دیکھنے لگا۔ پھر ایک شخص سے کہا کہ پانی ڈال اس نے ان کے سر پر پانی ڈالا پھر انھوں نے اپنا سر اپنے دونوں ہاتھوں سے ہلایا آگے (کی طرف) بھی ملا پیچھے (کی طرف) بھی ملا، اس کے بعد کہا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو ایسا ہی کرتے دیکھا ہے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 894]
10. حرم کے اندر اور مکہ میں بغیر احرام کے داخل ہونا۔
حدیث نمبر: 895
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فتح مکہ کے سال مکہ میں داخل ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سرمبارک پر اس وقت ایک خود تھا پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو اتارا تو ایک شخص آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور اس نے کہا ابن خطل نامی بدبخت کافر کعبہ کے پردے پکڑ کر لٹک رہا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس کو وہیں قتل کر دو۔“[مختصر صحيح بخاري/حدیث: 895]
11. میت کی طرف سے حج اور نذر کا ادا کرنا اور مرد کا عورت کی طرف سے حج کرنا۔
حدیث نمبر: 896
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ قبیلہ جہینہ کی ایک عورت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی اور اس نے عرض کی کہ میری ماں نے یہ نذر مانی تھی کہ وہ حج کرے گی مگر حج نہ کرنے پائی تھی کہ مر گئی، لہٰذا کیا میں اس کی طرف سے حج کر لوں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں تم اس کی طرف سے حج کر لو، بتاؤ! اگر تمہاری ماں پر کچھ قرض ہوتا تو کیا تم اسے ادا کرتی کہ نہیں؟ پس اللہ تعالیٰ کا قرض ادا کرو کیونکہ اللہ تعالیٰ اس بات کا سب سے زیادہ حقدار ہے کہ اس کا قرض ادا کیا جائے۔“[مختصر صحيح بخاري/حدیث: 896]
12. بچوں کا حج کرنا (بھی درست ہے)۔
حدیث نمبر: 897
سیدنا سائب بن یزید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ حج کرایا گیا تھا اور میں سات برس کا تھا۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 897]
13. عورتوں کا حج کرنا۔
حدیث نمبر: 898
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب اپنے حج سے واپس آئے تو ام سنان انصاریہ سے فرمایا: ”تم کو حج سے کس چیز نے روکا؟“ انھوں نے عرض کی کہ فلاں شخص نے (اپنے شوہر کی نسبت کہا) ہمارے پاس دو اونٹ پانی بھرنے والے تھے، ایک پر تو وہ حج کرنے چلے گئے اور دوسرا ہماری زمین کو سیراب کرتا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اچھا تم عمرہ کر لو اس لیے کہ رمضان میں عمرہ کرنا میرے ساتھ حج کرنے کے برابر ہے۔“[مختصر صحيح بخاري/حدیث: 898]
حدیث نمبر: 899
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بارہ غزوات میں شریک ہوئے، کہتے تھے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے چار باتیں سنی ہیں، وہ مجھے اچھی معلوم ہوئیں اور بھلی لگیں (وہ باتیں یہ ہیں): ”کوئی عورت بغیر اپنے شوہر یا محرم کے دو دن کا سفر نہ کرے اور دو دنوں میں یعنی عیدالفطر اور عیدالاضحی میں روزہ نہ رکھنا چاہیے اور دو نمازوں کے بعد یعنی عصر کی نماز کے بعد غروب آفتاب تک اور صبح کی نماز کے بعد طلوع آفتاب تک کوئی نماز نہیں پڑھنی چاہیے اور سفر نہ کرنا چاہیے مگر تین مسجدوں کی طرف مسجدالحرام (یعنی کعبہ) اور میری مسجد یعنی مسجدنبوی اور مسجدالاقصیٰ یعنی بیت المقدس۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 899]
14. جو شخص کعبہ تک پیدل جانے کی منت مانے۔
حدیث نمبر: 900
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بوڑھے آدمی کو دیکھا کہ وہ اپنے دو بیٹوں کے درمیان چلایا جا رہا تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا: ”اس کو کیا ہوا ہے؟“ لوگوں نے عرض کی کہ اس نے پیدل جانے کی نذر مانی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ اس کی جان کو تکلیف دینے سے بےنیاز ہے۔“ اور اس بوڑھے کو حکم دیا کہ سوار ہو کر چلے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 900]
حدیث نمبر: 901
سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میری بہن نے بیت اللہ تک پیدل جانے کی نذر مانی اور مجھ سے کہا کہ میں اس بارے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کروں۔ چنانچہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس کو چاہیے کہ تھوڑا پیدل بھی چلے اور سوار بھی ہو۔“[مختصر صحيح بخاري/حدیث: 901]