سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سفر نہ کیا جائے مگر تین مسجدوں کی طرف (1) مسجدالحرام (یعنی خانہ کعبہ)(2) مسجدنبوی (3) مسجدالاقصیٰ (یعنی بیت المقدس)۔“[مختصر صحيح بخاري/حدیث: 620]
حدیث نمبر: 621
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میری مسجد میں ایک نماز پڑھنا باقی مسجدوں میں نماز پڑھنے سے ایک ہزار درجے افضل ہے، سوائے مسجدالحرام کے (کہ اس میں پڑھنے کا ثواب زیادہ ہے)۔“[مختصر صحيح بخاري/حدیث: 621]
2. مسجد قباء (کی فضیلت کا بیان)۔
حدیث نمبر: 622
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نماز چاشت نہ پڑھتے تھے مگر جس دن کہ مکہ جاتے کیونکہ وہ مکہ میں چاشت ہی کے وقت جاتے تھے پس وہ کعبہ کا طواف کر کے مقام ابراہیم کے پیچھے دو رکعت نماز پڑھتے تھے اور جس دن کہ مسجد قباء میں جاتے (اس دن بھی نماز چاشت پڑھتے) اور وہ ہر ہفتہ میں مسجد قباء جاتے پس جب وہ مسجد میں داخل ہوتے تو اس بات کو برا جانتے تھے کہ بغیر نماز پڑھے اس سے باہر نکل آئیں۔ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان فرماتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد قباء کی زیارت کو سوار اور پیدل جایا کرتے تھے۔ (نافع کہتے ہیں کہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما) کہا کرتے تھے کہ میں ویسا ہی کرتا ہوں جیسا کہ میں نے اپنے دوستوں کو کرتے ہوئے دیکھا ہے اور میں کسی کو منع نہیں کرتا رات میں یا دن میں جس وقت چاہے نماز پڑھے سوائے اس کے کہ طلوع آفتاب (کے وقت نماز پڑھنے) کا قصد نہ کرے اور نہ غروب آفتاب (کے وقت نماز پڑھنے) کا۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 622]
3. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر اور منبر کے درمیانی مقام کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 623
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میرے گھر اور منبر کے درمیان ایک باغ ہے جنت کے باغوں میں سے۔“[مختصر صحيح بخاري/حدیث: 623]