16. جو شخص رات کو اٹھتا اور نماز تہجد پڑھتا ہو تو اس کے لیے اس کا ترک کر دینا مکروہ ہے۔
حدیث نمبر: 610
سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرتبہ مجھ سے فرمایا: ”اے عبداللہ! تم فلاں شخص کی طرح نہ ہو جانا کہ وہ رات کو اٹھ کر نماز پڑھا کرتا تھا پھر اس نے رات کا اٹھنا اور نماز پڑھنا ترک کر دیا تھا۔“[مختصر صحيح بخاري/حدیث: 610]
17. اس شخص کی فضیلت جو رات کو اٹھے اور نماز پڑھے۔
حدیث نمبر: 611
سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص رات کو اٹھے اور کہے: ”اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ ایک ہے، کوئی اس کا شریک نہیں، اس کی بادشاہت ہے اور اسی کی تعریف ہے، وہ ہر چیز پر قادر ہے، اللہ ہی کے لیے ہر طرح کی تعریف ہے اور اللہ تعالیٰ پاک ہے اور اللہ بہت بڑا ہے اور طاقت و قوت کسی میں نہیں مگر اللہ کی مدد سے۔“ اس کے بعد کہے: ”اے اللہ! میرے گناہ معاف کر دے۔“ یا کوئی دعا کرے تو اس کی دعا قبول کر لی جائے گی، پھر اگر وضو کرے اور نماز پڑھے تو اس کی نماز مقبول ہو گی۔“[مختصر صحيح بخاري/حدیث: 611]
حدیث نمبر: 612
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ اپنے وعظ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ذکر کرنے لگے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرتبہ فرمایا: ”تمہارا بھائی (عبداللہ بن رواحہ رضی اللہ عنہ) لغویات نہیں کہتا (کہ دیکھو وہ ان اشعار میں کیسے سچے مضامین بیان کر رہا ہے): ”ہم میں اللہ کے رسول ہیں جو اسی کی کتاب پڑھ کر ہمیں سناتے ہیں جب صبح کی پو پھٹتی ہے۔ ہم تو اندھے تھے، اسی نے رستہ بتلا دیا۔ بات ہے اس کی یقینی جو کہ دل میں اتر جاتی ہے۔ رات کو رکھتا ہے پہلو اپنے بستر سے الگ اور کافروں کے خواب گاہ کو نیند بھاری کرتی ہے۔“[مختصر صحيح بخاري/حدیث: 612]
حدیث نمبر: 613
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں، میں نے یہ (خواب) دیکھا کہ گویا میرے ہاتھ میں ایک استبرق (ریشمی کپڑے) کا ایک ٹکڑا ہے تو گویا میں جنت کے جس مقام میں جانا چاہتا ہوں وہ مجھے وہاں لے کر اڑ جاتا ہے اور میں نے یہ دیکھا گویا کہ دو شخص میرے پاس آئے۔ بقیہ حدیث پیچھے گزر چکی ہے۔ (دیکھئیے کتاب: تہجد کی نماز کا بیان۔۔۔ باب: نماز شب یعنی تہجد کی فضیلت۔۔۔)[مختصر صحيح بخاري/حدیث: 613]
18. نفلی نمازیں دو دو رکعتیں کر کے پڑھنی چاہئیں۔ (اور استخارہ کی دعا)۔
حدیث نمبر: 614
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں تمام کاموں میں استخارہ کی تعلیم فرمایا کرتے تھے (اور اس اہتمام کے ساتھ کہ) جس طرح ہمیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم قرآن کی کسی سورت کی تعلیم فرماتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”جب تم میں سے کوئی شخص کسی کام کا قصد کرے تو اسے چاہیے کہ نماز فرض کے علاوہ دو رکعت نماز پڑھے اور (نماز کے بعد) کہے: ”اے اللہ! میں تیرے علم سے طلب خیر کرتا ہوں اور تیری قدرت سے طاقت مانگتا ہوں اور تجھ سے تیرا فضل عظیم چاہتا ہوں، بیشک تو قدرت رکھتا ہے اور میں قدرت نہیں رکھتا اور تو جانتا ہے اور میں نہیں جانتا، تو چھپی باتوں کو جاننے والا ہے۔ اے اللہ! اگر تو جانتا ہے کہ یہ کام میرے دین اور دنیا میں اور میرے کام کے آغاز اور انجام میں بہتر ہے تو اس کو میرے لیے مقدر کر دے اور اس کو میرے لیے آسان کر دے اور اگر تو جانتا ہے کہ یہ کام میرے لیے نقصان دہ ہے، میرے لیے دین میں یا دنیا میں اور میرے کام کے آغاز میں اور انجام میں تو اس کو مجھ سے علیحدہ کر دے اور مجھ کو اس سے علیحدہ کر دے اور جہاں کہیں بھلائی ہو وہ میرے لیے مقدر کر دے اور اس سے مجھ کو خوش کر دے۔“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اور اپنی حاجت کو (اللہ سے) عرض کر دے۔“[مختصر صحيح بخاري/حدیث: 614]
19. سنت فجر کی دونوں رکعتوں کا بالاالتزام پڑھنا اور بعض لوگوں نے انھیں نفل کہا ہے۔
حدیث نمبر: 615
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نوافل میں سے کسی نفل نماز کا اتنا التزام نہیں فرماتے تھے جتنا کہ فجر کی دو رکعتوں (سنتوں) کا (اہتمام فرماتے تھے)۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 615]
20. سنت فجر کی دونوں رکعتوں میں کیا پڑھے؟
حدیث نمبر: 616
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان دونوں رکعتوں کو جو نماز فجر سے پہلے پڑھی جاتی ہیں بہت ہلکی پڑھتے تھے یہاں تک کہ میں (اپنے دل میں) کہتی تھی کہ (شاید) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ام القرآن (یعنی سورۃ الفاتحہ) بھی پڑھی ہے یا نہیں۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 616]
21. حضر میں چاشت پڑھنا ثابت ہے۔
حدیث نمبر: 617
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں مجھے میرے جانی دوست نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تین باتوں کی وصیت فرمائی ہے میں انھیں نہیں چھوڑوں گا یہاں تک کہ مر جاؤں وہ تین باتیں یہ ہیں (1) ہر مہینے میں تین روزے رکھنا (2) نماز چاشت کا پڑھنا (3) وتر پڑھ کر سونا۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 617]
22. ظہر سے پہلے دو رکعتیں مسنون ہیں۔
حدیث نمبر: 618
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ظہر سے پہلے چار رکعتیں کبھی نہ چھوڑتے تھے اور صبح سے پہلے دو رکعتیں۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 618]
23. مغرب کی نماز سے پہلے دو رکعت نفل نماز پڑھنا۔
حدیث نمبر: 619
سیدنا عبداللہ مزنی رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مغرب کی نماز سے پہلے نفل پڑھو۔“(یہی تین مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا) اور تیسری بار یہ فرمایا: ”جو شخص چاہے۔“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات کو اچھا نہ سمجھا کہ لوگ اس کو سنت سمجھ لیں (لہٰذا اختیار دے دیا کہ جس کا دل چاہے پڑھے اور جس کا دل چاہے نہ پڑھے)۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 619]