ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب جنابت کا غسل فرماتے تو پہلے اپنے دونوں ہاتھ دھوتے پھر وضو فرماتے جس طرح نماز کے لیے وضو فرماتے تھے، پھر اپنی انگلیاں پانی میں داخل کرتے اور ان سے بالوں کی جڑوں میں خلال کرتے پھر اپنے سر پر تین چلو (لپیں پانی) اپنے دونوں ہاتھوں سے ڈالتے پھر اپنے تمام بدن پر پانی بہا لیتے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 185]
حدیث نمبر: 186
ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (غسل کے وقت پہلے) وضو فرمایا جس طرح نماز کے لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا وضو ہوتا تھا، سوا دونوں پاؤں کے (دھونے کے) اور اپنی شرمگاہ کو دھویا اور جہاں کہیں نجاست لگ گئی تھی (اسے بھی دھو ڈالا) پھر اپنے اوپر پانی بہا لیا۔ اس کے بعد اپنے دونوں پاؤں کو (اس جگہ سے) ہٹا لیا اور ان کو دھو ڈالا۔ یہ (طریقہ) آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا غسل جنابت (کا تھا)۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 186]
2. خاوند کا اپنی بیوی کے ہمراہ نہانا (درست ہے)۔
حدیث نمبر: 187
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک برتن سے یعنی ایک قدح (ٹب) سے جس کو فرق کہتے ہیں، غسل کیا کرتے تھے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 187]
3. ایک صاع یا اس کے لگ بھگ پانی سے غسل کرنا۔
حدیث نمبر: 188
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے غسل کی کیفیت پوچھی گئی تو انھوں نے ایک صاع کے قریب (پانی کا) برتن منگوایا اور (اس سے) غسل کیا اور اپنے سر پر پانی بہایا اور ام المؤمنین کے اور پوچھنے والے کے درمیان موٹا پردہ حائل تھا۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 188]
حدیث نمبر: 189
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے ایک شخص نے غسل کے بارے میں پوچھا (کہ کس قدر پانی سے کیا جائے) تو انھوں نے کہا کہ ایک صاع (پانی) تجھے کافی ہے۔ ایک شخص بولا کہ مجھے کافی نہیں ہے تو جابر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ (ایک صاع پانی) اس شخص کو کافی ہو جاتا تھا جس کے بال تجھ سے زیادہ گھنے تھے اور تجھ سے بہتر بھی تھا (یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ) پھر جابر رضی اللہ عنہ نے صرف ایک کپڑا پہن کر (نماز میں) ہماری امامت کی۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 189]
4. جس نے اپنے سر پر تین بار پانی بہایا۔
حدیث نمبر: 190
سیدنا جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں تو اپنے سر پر تین مرتبہ پانی بہاتا ہوں۔“ اور (یہ کہہ کر) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دونوں ہاتھوں سے اشارہ کیا۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 190]
5. جس نے نہاتے وقت حلاب یا خوشبو سے ابتداء کی (اس کا ذکر)۔
حدیث نمبر: 191
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب جنابت سے غسل فرماتے تھے تو کوئی چیز مثل حلاب وغیرہ کے لگاتے تھے اور اسے اپنے ہاتھوں میں لے کر پہلے سر کے داہنے حصہ سے ابتداء کرتے پھر بائیں (جانب) میں (لگاتے تھے) پھر دونوں ہاتھ اپنے سر کے درمیان میں رگڑتے تھے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 191]
6. جماع کے بعد (بغیر غسل کیے) پھر جماع کرنا۔
حدیث نمبر: 192
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو خوشبو لگاتی تھی پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی (سب) بیویوں کے پاس جاتے (یعنی وظیفہ زوجیت فرماتے) پھر دوسرے دن احرام باندھتے ہوئے خوشبو جھاڑ دیتے تھے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 192]
حدیث نمبر: 193
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی (تمام) بیویوں کے پاس ایک ہی ساعت کے اندر رات کے اور دن میں دورہ کر لیتے تھے اور وہ گیارہ تھیں، ایک روایت میں ہے کہ نو عورتیں تھیں، تو انس رضی اللہ عنہ سے پوچھا گیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان سب کی طاقت رکھتے تھے؟ وہ بولے کہ (ہاں بلکہ) ہم آپس میں کہا کرتے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو تیس مردوں کی طاقت دی گئی تھی۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 193]
7. جس شخص نے خوشبو لگائی اور پھر غسل کیا اور خوشبو کا اثر باقی رہ گیا۔
حدیث نمبر: 194
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ وہ کہتی ہیں کہ گویا میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی مانگ میں خوشبو کی چمک (اب تک) دیکھ رہی ہوں، اس حال میں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم محرم (یعنی احرام میں) تھے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 194]