الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    


سلسله احاديث صحيحه کل احادیث (4103)
حدیث نمبر سے تلاش:

سلسله احاديث صحيحه
सिलसिला अहादीस सहीहा
المناقب والمثالب
فضائل و مناقب اور معائب و نقائص
حدیث نمبر: 3338
(استوصوا بالأنصار خيرا- أو قال: معروفا-؛ اقبلوا من محسنهم، وتجاوزوا عن مسيئهم).
علی بن زید کہتے ہیں کہ انصار کے سردار کی طرف سے مصعب بن زبیر رضی اللہ عنہ کو کوئی (‏‏‏‏قابل اعتراض) بات پہنچی، انہوں نے اسے برا بھلا کہنے کا ارادہ کیا، اتنے میں سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ آ گئے اور اسے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: انصار صحابہ کے ساتھ بھلائی کرنے کی وصیت قبول کرو، ان میں سے نیکی کرنے والوں سے حسن سلوک کرو اور غلطی کرنے والوں سے درگزر کرو۔ (‏‏‏‏ یہ سن کر) سیدنا مصعب رضی اللہ عنہ نے اپنے آپ کو چارپائی سے نیچے گرا دیا اور اپنے رخسار کو زمین پر رکھ دیا اور کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد سر آنکھوں پر۔ پھر انصاری کو چھوڑ دیا۔ [سلسله احاديث صحيحه/المناقب والمثالب/حدیث: 3338]
حدیث نمبر: 3339
-" آية الإيمان حب الأنصار وآية المنافق بغض الأنصار".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ‏‏‏‏انصار سے محبت ایمان کی علامت ہے اور ان سے بغض نفاق کی علامت ہے۔ [سلسله احاديث صحيحه/المناقب والمثالب/حدیث: 3339]
2203. انصار کا گھر، والدین کا گھر
حدیث نمبر: 3340
- (وأنتم معشرَ الأنصار! فجزاكم الله خيراً- أو: أطيب الجزاء-، فإنكم- ما علمتُ- أَعِفَّةٌ صُبُرٌ، وسَتَرونَ بعدي أَثَرةً في القَسْمِ والأمر، فاصبروا حتى تَلْقَوْني على الحَوْضِ).
عاصم بن سوید بن یزید بن جاریہ انصاری سے رویت ہے وہ کہتے ہیں: مجھے یحییٰ بن سعید نے سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے بیان کیا ہے، وہ کہتے ہیں: بنو اشہل قبیلہ کے سردار سیدنا اسید بن حضیر، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور بنوظفر کے ایک گھر والوں کے متعلق بات کی، اس قبیلہ کے عام افراد عورتیں ہی تھیں (‏‏‏‏یعنی مرد کم تھے)۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں میں کوئی مال تقسیم کیا اور کچھ حصہ بنوظفر کو بھی دیا۔ (‏‏‏‏اسید کی بات سن کر) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ‏‏‏‏اسید! (‏‏‏‏بات یہ ہے کہ) پہلے تم نے ہم سے رابطہ نہیں کیا اور جو کچھ ہمارے پاس تھا وہ ختم ہو چکا ہے۔ اب تم لوگ جب غلہ کے بارے میں سنو کہ مجھے وصول ہوا ہے تو میرے پاس آ جانا اور مجھے یہ گھر والے یاد کرانا۔ ‏‏‏‏ پس جتنا اللہ تعالیٰ کو منظور تھا، سیدنا اسید ٹھہرے رہے۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس خیبر سے غلہ لایا گیا، جس میں جو اور کھجوریں تھیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ لوگوں میں تقسیم کر دیا۔ راوی کہتا ہے: پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انصار میں تقسیم فرمایا اور ان کو بہت زیادہ دیا اور پھر بنو ظفر کے گھر والوں میں تقسیم کیا اور انہیں بھی بہت زیادہ دیا۔ سیدنا ا‏‏‏‏سید رضی اللہ عنہ نے آپ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا: اے اللہ کے رسول! اللہ آپ کو عمدہ اور بہترین بدلہ عطا فرمائے۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسید سے فرمایا: اے انصار کی جماعت! اللہ تمہیں بھی عمدہ اور بہترین جزا عطا فرمائے، کیونکہ تم لوگ میرے علم کے مطابق پاکدامن اور صبر کرنے والے ہو، (‏‏‏‏لیکن اتنا یاد رکھو کہ) تم میرے بعد عنقریب ہی مال کی تقسیم اور ولایت (‏‏‏‏و حکومت کے معاملات) میں حق تلفی دیکھو گے، سو صبر کرنا، حتیٰ کہ حوض پر مجھے آ ملو۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس عورت کو کوئی تکلیف نہیں جو انصاریوں کے گھروں میں اترے یا اپنے والدین کے گھر اترے۔ ‏‏‏‏ [سلسله احاديث صحيحه/المناقب والمثالب/حدیث: 3340]
حدیث نمبر: 3340M
- (ما ضرّ امرأةً نزلتْ بين بَيتينِ من الأَنصار، أو نزلتْ بين أبويْها).
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس عورت کو کوئی تکلیف نہیں جو انصاریوں کے گھروں میں اترے یا اپنے والدین کے گھر اترے۔ [سلسله احاديث صحيحه/المناقب والمثالب/حدیث: 3340M]
2204. انصار کی میزبانی کا اعلیٰ انداز
حدیث نمبر: 3341
- (لقد ضحِكَ اللهُ- أو عجِب- من فِعالِكُما [بضيفِكما الليلة]، وأنزل اللهُ:"ويُؤِثرون على أنفسهم ولو كان بهم خصاصَة ومن يُوقَ شُحَّ نفسِه فأولئك همُ المفلحون". يعني: أبا طلحة الأنصاريَّ وامرأته).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہا: میں غربت (‏‏‏‏و افلاس) میں مبتلا ہو گیا ہوں (‏‏‏‏اور ایک روایت میں ہے کہ اس نے کہا: میں مفلس ہوں)۔ آپ نے اپنی بیویوں کی طرف پیغام بھیجا، انہوں نے جواب دیا: ا‏‏‏‏س ذات کی قسم جس نے آپ کو حق کے ساتھ مبعوث کیا؟ ہمارے ہاں پانی کے علاوہ کچھ نہیں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ‏‏‏‏جو شخص اس کی میزبانی کرے گا، اللہ تعالیٰ ا‏‏‏‏س پر رحم کرے گا۔ ‏‏‏‏ ایک انصاری صحابی، جس کو ابوطلحہ کہا جاتا تھا، نے کہا: میں کروں گا۔ وہ اس مہمان کو لے کر اپنی بیوی کے پاس پہنچے اور کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مہمان کی عزت کرنا اور کوئی چیز بچا کر نہ رکھنا۔ اس کی بیوی نے کہا: اللہ کی قسم! ہمارے ہاں صرف بچوں کے لیے آب و دانہ ہے۔ ابوطلحہ نے کہا: تو اپنا کھانا تیار رکھ، دیا جلا کے رکھ اور بچے جب شام کے کھانے کا ارادہ کریں تو انہیں سلا دینا۔ چنانچہ ا‏‏‏‏س نے اپنا کھانا تیار کیا، چراغ جلایا اور بچوں کو سلا دیا۔ پھر وہ چراغ کو درست کرنے کے بہانے اٹھی اور اس کو (‏‏‏‏جان بوجھ کر) بجھا دیا، پھر (‏‏‏‏اندھیرے میں) وہ دونوں (‏‏‏‏میاں بیوی) مہمان کو یہ باور کراتے رہے کہ وہ بھی اس کے ساتھ کھا رہے ہیں۔ چنانچہ مہمان نے کھانا کھایا اور ان دونوں نے بھوک کی حالت میں رات گزاری۔ جب صبح ہوئی تو وہ ابوطلحہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم نے رات کو اپنے مہمان کے ساتھ جو معاملہ کیا ہے اللہ تعالیٰ ا‏‏‏‏س پر ہنسے ہیں یا اس پر تعجب کیا ہے۔ پھر اللہ تعالیٰ نے (‏‏‏‏ان کی اچھی خصلت کو بیان کرتے ہوئے) یہ آیت نازل فرمائی: اور وہ (‏‏‏‏دوسرے حاجتمندوں کو) اپنے نفسوں پر ترجیح دیتے ہیں، اگرچہ ا‏‏‏‏ن کو سخت بھوک ہو اور جو لوگ نفسوں کی بخیلی سے بچ گئے، وہی کامیاب ہو گئے ہیں۔ [سلسله احاديث صحيحه/المناقب والمثالب/حدیث: 3341]
2205. صحابہ، تابعین اور تبع تابعین کی فضیلت
حدیث نمبر: 3342
-" طوبى لمن رآني وآمن بي وطوبى ـ سبع مرات ـ لمن لم يرني وآمن بي".
سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے میرا دیدار کیا اور مجھ پر ایمان لایا، اس کے لیے ایک دفعہ خوشخبری ہے اور جو (‏‏‏‏ اللہ کا بندہ) بن دیکھے مجھ پر ایمان لائے گا، اس کے لیے سات دفعہ خوشخبری ہے۔ [سلسله احاديث صحيحه/المناقب والمثالب/حدیث: 3342]
حدیث نمبر: 3343
-" طوبى لمن رآني وطوبى لمن رأى من رآني ولمن رأى من رأى من رآني وآمن بي".
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی سیدنا عبداللہ بن بسر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ‏‏‏‏جس نے مجھے دیکھا اس کے لیے خوشخبری ہے، جس نے میرے صحابی کو دیکھا اس کے لیے خوشخبری ہے اور جس نے میرے صحابی کو دیکھنے والے (‏‏‏‏یعنی تابعی) کو دیکھا اور مجھ پر ایمان لایا اس کے لیے بھی خوشخبری ہے۔ ‏‏‏‏ [سلسله احاديث صحيحه/المناقب والمثالب/حدیث: 3343]
حدیث نمبر: 3344
-" القائم بعدي في الجنة، (والذي يقوم بعده في الجنة) والثالث والرابع في الجنة".
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ‏‏‏‏میرے بعد شریعت پر عمل پیرا ہونے والا جنت میں جائے گا اور اس کے بعد شریعت کو اپنانے والا، اور اس کے بعد تیسرے دور کا آدمی اور اس کے بعد چوتھے دور کا آدمی سب جنت میں داخل ہوں گے۔ [سلسله احاديث صحيحه/المناقب والمثالب/حدیث: 3344]
حدیث نمبر: 3345
- (لا تزالون بخيرٍ ما دامَ فيكُم من رآني وصاحَبَنِي. والله! لا تزالون بخيرٍ ما دام فيكُم من رأى من رآنِي وصاحبَ من صاحَبَني، والله! لا تزالون بخيرٍ ما دام فيكُم من رأى من رأى من رآني، وصاحب من صاحَبَ من صاحَبَنِي).
سیدنا واثلہ بن اسقع رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تک تم میں مجھے دیکھنے والے اور میری مصاحبت کرنے والے موجود رہیں گے، اس وقت تک تم خیر و بھلائی پر رہو گے۔ اللہ کی قسم! اس وقت تک تم خیر پر رہو گے، جب تک تمہارے اندر میرے صحابہ کو دیکھنے والا اور ان کی مصاحبت اختیار کرنے والا موجود رہے گا۔ اللہ کی قسم! اس وقت تک تم میں خیر رہے گی، جب تک تم میں میرے صحابہ کو دیکھنے والوں کو دیکھنے والا اور ان کی مصاحبت اختیار کرنے والا موجود رہے گا۔ [سلسله احاديث صحيحه/المناقب والمثالب/حدیث: 3345]
حدیث نمبر: 3346
-" احفظوني في أصحابي، ثم الذين يلونهم، ثم الذين يلونهم، ثم يفشوا الكذب حتى يشهد الرجل وما يستشهد ويحلف وما يستحلف".
سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے جابیہ مقام پر ہم سے خطاب کیا اور کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے درمیان میری طرح کھڑے ہوئے اور فرمایا: ‏‏‏‏میرے صحابہ کے بارے میں میرا لحاظ رکھنا، پھر ان لوگوں کے بارے میں بھی جو ان کے بعد ہوں گے اور پھر ان لوگوں کے بارے میں بھی جو ان کے بعد ہوں گے۔ اس کے بعد جھوٹ عام ہو جائے گا، حتیٰ کہ آدمی گواہی دے گا حالانکہ اس سے گواہی کا مطالبہ نہیں کیا جائے گا اور وہ قسم اٹھائے گا حالانکہ اس سے قسم کا مطالبہ نہیں کیا جائے گا۔ [سلسله احاديث صحيحه/المناقب والمثالب/حدیث: 3346]

Previous    14    15    16    17    18    19    20    21    22    Next