الحمدللہ! صحيح ابن خزيمه پیش کر دی گئی ہے۔    


سلسله احاديث صحيحه کل احادیث (4103)
حدیث نمبر سے تلاش:

سلسله احاديث صحيحه
सिलसिला अहादीस सहीहा
فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي
فضائل قرآن، دعا ئیں، اذکار، دم
2131. شیطان سے پناہ مانگی جائے، اس کو گالیاں نہ دی جائیں
حدیث نمبر: 3166
-" لا تسبوا الشيطان وتعوذوا بالله من شره".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم شیطان کو برا بھلا مت کہو، بس اس کے شر سے اللہ تعالیٰ کی پناہ طلب کرو۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 3166]
2132. بعض لوگوں کا میدان حشر میں امتحان اور ایک حکم الہی سے روگردانی کرنے کا وبال
حدیث نمبر: 3167
-" يؤتى بأربعة يوم القيامة، بالمولود وبالمعتوه وبمن مات في الفترة والشيخ الفاني، كلهم يتكلم بحجته، فيقول الرب تبارك وتعالى لعنق من النار: ابرز، فيقول لهم: إني كنت أبعث إلى عبادي رسلا من أنفسهم، وإني رسول نفسي إليكم، ادخلوا هذه، فيقول من كتب عليه الشقاء: يا رب! أين ندخلها ومنها كنا نفر؟ قال: من كتب عليه السعادة يمضي فيقتحم فيها مسرعا، قال: فيقول تبارك وتعالى: أنتم لرسلي أشد تكذيبا ومعصية، فيدخل هؤلاء الجنة، وهؤلاء النار".
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: روز قیامت ان چار افراد کو لایا جائے گا: بچہ، مجنون، دو رسولوں کے درمیانی وقفے میں مرنے والا اور بہت بوڑھا۔ ان میں سے ہر کوئی اپنی اپنی دلیلیں پیش کرے گا، اللہ تعالیٰ آگ کی گردن (یعنی لپٹ) سے فرمائے گا، نمایاں ہو، پھر اللہ تعالیٰ فرمائے گا: میں اپنے بندوں میں سے ان کی طرف رسول بھیجتا رہا اور اب میں اپنا قاصد خود ہوں اور کہتا ہوں کہ (اب سب کے سب) اس آگ میں داخل ہو جاؤ۔ بدبخت لوگ کہیں گے: اے ہمارے رب! ہم اس میں کیسے داخل ہوں، ہم تو اس سے دور بھاگتے تھے؟ سعادت مند لوگ (اللہ کے حکم پر عمل کرتے ہوئے) چل پڑیں گے اور اس میں جلدی جلدی اور زبردستی گھسیں گے۔ اتنے میں اللہ تعالیٰ فرمائے گا: تم (آگ میں داخل نہ ہونے والے بدبخت) لوگ میرے رسولوں کو جھٹلانے اور اس کی نافرمانی کرنے میں بڑے دلیر ہوتے۔ اب یہ جنت میں داخل ہوں گے اور یہ آگ میں۔ یہ حدیث سیدنا انس بن مالک، سیدنا ابوسعید خدری، سیدنا معاذ بن جبل، سیدنا اسود بن سریع اور سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہم سے مروی ہے۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 3167]
2133. حکم نبوی کی پیروی کی مثال
حدیث نمبر: 3168
- (يا ضَمْرَةُ! أَتَرَى ثَوْبَيْكَ مَدْخلَيْكَ الجنةَ؟ فقال: لَئِنِ استغفرتَ لي يا رسول الله! لا أَقْعُدُ حتى أَنْزِعَهُما عَنّي. فقال النبي صلى الله عليه وسلم: اللهمَّ! اغفر لضَمْرةّ بنِ ثَعْلَبَةَ).
سیدنا ضمرہ بن ثعلبہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں دو یمنی عمدہ پوشاکیں پہن کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ضمرہ! تیرا کیا خیال ہے کہ یہ کپڑے تجھے جنت میں داخل کرنے والے ہیں؟ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! اگر آپ میر لئے بخشش طلب کریں تو بیٹھنے سے پہلے اتار دیتا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے اللہ! ضمرہ بن ثعبلہ کو بخش دے۔ (یہ دعا سنتے ہی) اس نے جلدی سے کپڑے اتار دیے۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 3168]

Previous    25    26    27    28    29