الحمدللہ! صحيح ابن خزيمه پیش کر دی گئی ہے۔    


سلسله احاديث صحيحه کل احادیث (4103)
حدیث نمبر سے تلاش:

سلسله احاديث صحيحه
सिलसिला अहादीस सहीहा
فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي
فضائل قرآن، دعا ئیں، اذکار، دم
2127. اٹھتے، بیٹھتے اور لیٹتے وقت اللہ تعالیٰ کا ذکر ہونا چاہیے، وگرنہ . . .
حدیث نمبر: 3156
-" ما قعد قوم مقعدا لم يذكروا فيه الله عز وجل ويصلوا على النبي صلى الله عليه وسلم إلا كان عليهم حسرة يوم القيامة وإن دخلوا الجنة للثواب".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو لوگ کسی مجلس میں بیٹھتے ہیں اور اس میں نہ اللہ تعالیٰ کا ذکر کرتے ہیں نہ نبی پر درود بھیجتے ہیں، تو یہ مجلس ان کے لئے قیامت کے روز باعث حسرت ہو گی، اگرچہ وہ (ایمان اور دوسرے اعمال کی بنا پر) جنت میں داخل ہو جائیں۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 3156]
حدیث نمبر: 3157
-" ما من قوم اجتمعوا في مجلس، فتفرقوا ولم يذكروا الله إلا كان ذلك المجلس حسرة عليهم يوم القيامة".
سیدنا عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی قوم ایسی نہیں جو کسی مجلس میں بیٹھی ہو اور اللہ تعالیٰ کا ذکر کئے بغیر منتشر ہو گئی ہو مگر یہ مجلس اس کے لئے قیامت کے روز باعث حسرت ہو گی۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 3157]
حدیث نمبر: 3158
-" ما من قوم جلسوا مجلسا لم يذكروا الله فيه إلا رأوه حسرة يوم القيامة".
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں ہے کوئی قوم جو کسی مجلس میں بیٹھی ہو اور اس میں اللہ کا ذکر نہ کیا ہو مگر وہ اس بیٹھک کو قیامت کے روز حسرت تصور کرے گی۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 3158]
حدیث نمبر: 3159
-" ما من قوم يقومون من مجلس لا يذكرون الله فيه إلا قاموا على مثل جيفة حمار وكان عليهم حسرة يوم القيامة".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کوئی قوم کسی ایسی مجلس سے اٹھتی ہے جس میں انہوں نے اللہ کا ذکر نہیں کیا ہوتا تو وہ مردار گدھے جیسی چیز سے اٹھتی ہے اور وہ مجلس قیامت کے روز ان کے لیے حسرت کا باعث ہوگی۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 3159]
حدیث نمبر: 3160
-" من قعد مقعدا لم يذكر الله فيه كانت عليه من الله ترة ومن اضطجع مضجعا لا يذكر الله فيه كانت عليه من الله ترة".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص کسی ایسی جگہ بیٹھا جس میں اس نے اللہ کو یاد نہ کیا تو وہ (جگہ اور مجلس) اللہ کی طرف سے اس پر نقصان کا باعث ہو گی اور جو شخص کسی ایسی جگہ لیٹا جس میں اس نے اللہ کو یاد نہ کیا تو وہ اس پر اللہ کی طرف سے نقصان کا باعث ہو گی۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 3160]
حدیث نمبر: 3161
-" ما جلس قوم مجلسا فلم يذكروا الله فيه إلا كان عليهم ترة وما من رجل مشى طريقا فلم يذكر الله عز وجل إلا كان عليه ترة وما من رجل أوى إلى فراشه فلم يذكر الله إلا كان عليه ترة".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی قوم ایسی مجلس میں نہیں بیٹھتی جس میں انہوں نے اللہ تعالیٰ کو یاد نہ کیا ہو مگر وہ ان پر نقصانات کا باعث ہو گا، جو آدمی جو کسی رستے میں چل رہا ہو اور اس میں اللہ کا ذکر نہ کرے تو یہ اس کے لیے باعث تکلیف ہو گا اور جو آدمی اپنے بستر پر سونے لگے اور اللہ تعالیٰ کا ذکر نہ کرے تو یہ اس کے لیے گھبراہٹ کا باعث ہو گا۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 3161]
حدیث نمبر: 3162
-" ما جلس قوم مجلسا لم يذكروا الله فيه ولم يصلوا على نبيهم إلا كان عليهم ترة فإن شاء عذبهم وإن شاء غفر لهم".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی قوم ایسی مجلس میں نہیں بیٹھی جس میں انہوں نے اللہ کو یاد کیا نہ اپنے نبی پر درود بھیجا، مگر وہ ان پر نقصان کا باعث ہو گی، پھر اگر اللہ تعالیٰ چاہے تو انہیں عذاب دے اور اگر چاہے تو انہیں بخش دے۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 3162]
2128. عورتوں کو سلام کہنا
حدیث نمبر: 3163
-" مر النبي صلى الله عليه وسلم على نسوة، فسلم عليهن".
سیدنا جریر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم عورتوں کے پاس سے گزرے اور انہیں سلام کہا۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 3163]
2129. نماز کے قیام کے دوران دعا کرنا درست ہے
حدیث نمبر: 3164
-" من أحب أن يقرأ القرآن غضا كما أنزل، فليقرأه على قراءة ابن أم عبد".
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں تشریف لائے، جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ اور سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کے درمیان تھے، (آپ صلی اللہ علیہ وسلم کیا دیکھتے ہیں کہ) ابن مسعود نماز پڑھ رہا تھا، وہ سورہ نساء کی تلاوت کر رہا تھا، سو (۱۰۰) آیات کی تلاوت کے بعد وہ نماز میں ہی قیام کی حالت میں دعا کرنے لگا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سوال کر، تجھے دیا جائے گا، سوال کر، تجھے دیا جائے گا۔ پھر فرمایا: جو چاہتا کہ وہ قرآن مجید کو تروتازہ پڑھے، جیسے وہ نازل ہوا، تو ابن ام عبد (یعنی ابن مسعود) کی قرائت پر پڑھے، جب صبح ہوئی تو سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ، ابن مسعود رضی اللہ عنہ کو خوشخبری دینے کے لئے گئے اور ان سے پوچھا کہ آپ نے گزشتہ رات کو کون سی دعا کی تھی؟ انہوں نے کہا: میں نے یہ دعا کی تھی: اے اللہ! میں تجھ سے ارتداد سے پاک ایمان، ختم نہ ہونے والی نعمت اور ہمیشہ والی جنت کے اعلیٰ مقام میں محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی رفاقت کا سوال کرتا ہوں۔ جب سیدنا عمر رضی اللہ عنہ بشارت دینے کے لیے آئے تو انہیں بتلایا گیا کہ ابوبکر آپ سے سبقت لے چکے ہیں۔ یہ سن کر انہوں نے کہا: اللہ ابوبکر پر رحم فرمائے، میں جب بھی ان سے خیر و بھلائی میں مقابلہ کرتا ہوں تو وہ مجھ سے آگے بڑھ جاتے ہیں۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 3164]
2130. بسم اللہ کی برکت اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا معجزہ
حدیث نمبر: 3165
-" اللهم بارك لأهلها فيها. يعني العنز".
مولائے رسول سیدنا ثوبان رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہمارے پاس ایک بدوی مہمان آیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھروں کے سامنے بیٹھ گئے اور اس سے سوال کرنے لگے کہ لوگ قبولیت اسلام پر کس قدر خوش ہیں؟ نماز کا کتنا اہتمام کرتے ہیں؟ جواباً وہ آدمی خوشکن معروضات ذکر کرتا رہا یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ بارونق اور تروتازہ نظر آنے لگا۔ جب نصف دن گزر گیا اور کھانے کا وقت ہو گیا تو چپکے سے مجھے بلا کر فرمایا اور کوئی کوتاہی نہیں کی: عائشہ کے پاس جاؤ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مہمان کے بارے میں بتلاؤ (تاکہ وہ کھانا بھیجیں)۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: اس ذات کی قسم جس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ہدایت اور دین حق کے ساتھ مبعوث فرمایا! میرے پاس کھانے کے لئے کوئی چیز نہیں ہے۔ (میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف لوٹا اور حقیقت حال سے آگاہ کیا۔) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے تمام بیویوں کے پاس بھیجا لیکن ہر ایک نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا والا عذر پیش کیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا رنگ ماند پڑ گیا۔ بدوی نے کہا: ہم جنگل میں بسنے والے اور سختیاں جھیلنے والے ہیں، ہم شہری نہیں ہیں، بس ایک لپ کھجوریں کافی ہیں اور ان کے بعد پانی اور دودھ مل جائے، اسی کو ہم فراخی و خوشحالی کہتے ہیں۔ اتنے میں ہماری ایک بکری، جسے ہم ثمر ثمر کہہ کر پکارتے تھے، گزری اور وہ دوہی جا چکی تھی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے ثمر ثمر کہہ کر بلایا، وہ ممیاتی ہوئی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف آئی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بسم اللہ پڑھ کر اس کی ٹانگ پکڑی، بسم اللہ پڑھ کر اسے باندھا، پھر بسم اللہ پڑھ کر اس کے ناف کو چھوا، بکری کے تھنوں میں (از سر نو) دودھ جمع ہو گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے برتن سمیت بلایا، میں برتن لے کر آیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بسم اللہ پڑھ کر دودھ دوہا، برتن بھر گیا، مہمان کو پکڑایا، اس نے خوب سیر ہو کر پیا۔ جب اس نے برتن رکھنا چاہا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اور پیو۔ پھر اس نے برتن رکھنے کا ارادہ کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اور پیو۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے بار بار ایسے ہی فرمایا۔ یہاں تک کہ وہ سیراب ہو گیا اور جتنا چاہا پیا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بسم اللہ پڑھ کر دودھ دوہا اور فرمایا: عائشہ کو دے آؤ۔ انہوں نے جتنا مناسب سمجھا پیا۔ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف لوٹا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر بسم اللہ پڑھ کر دودھ دوہنا اور مجھے اپنی بیویوں کے پاس بھیجنا شروع کر دیا، جب بھی وہ پی لیتیں تو میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس واپس آ جاتا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم بسم اللہ پڑھ کر دودھ دوہتے۔ (جب امہات المؤمنین سے فراغت ہوئی تو) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مہمان کو دو۔ میں نے اسے دیا، اس نے بسم اللہ پڑھ کر اپنی چاہت کے مطابق پیا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (خود پینے کے بعد) مجھے دیا، جہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہونٹ رکھے، میں نے بھی اپنے ہونٹ بالکل وہیں رکھے اور شہد سے میٹھا کستوری سے زیادہ مہک دار مشروب پیا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے اللہ! اس بکری والوں کے لئے اس میں برکت فرما۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 3165]

Previous    24    25    26    27    28    29    Next