الحمدللہ! صحيح ابن خزيمه پیش کر دی گئی ہے۔    


سلسله احاديث صحيحه کل احادیث (4103)
حدیث نمبر سے تلاش:

سلسله احاديث صحيحه
सिलसिला अहादीस सहीहा
فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي
فضائل قرآن، دعا ئیں، اذکار، دم
حدیث نمبر: 3096
-" كان [يعلمنا] إذا أصبح [أحدنا أن] يقول: أصبحنا على فطرة الإسلام، وكلمة الإخلاص، ودين نبينا محمد صلى الله عليه وسلم، وملة أبينا إبراهيم حنيفا [مسلما] وما كان من المشركين".
عبداللہ بن عبدالرحمٰن بن ابزی اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں، وہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں صبح کے وقت یہ دعا پڑھنے کی تعلیم دی: ہم نے فطرت اسلام، کلمہ اخلاص، اپنے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے دین، اپنے باپ ابراہیم علیہ السلام کی ملت پر صبح کی، (‏‏‏‏وہ ابراہیم) جو یکسو مسلمان تھے اور مشرک نہ تھے۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 3096]
حدیث نمبر: 3097
-" من قال حين يصبح: لا إله إلا الله وحده لا شريك له، له الملك وله الحمد يحيي ويميت وهو على كل شيء قدير - عشر مرات، كتب الله له بكل واحدة قالها عشر حسنات وحط عنه بها عشر سيئات ورفعه الله بها عشر درجات وكن له كعشر رقاب وكن له مسلحة من أول النهار إلى آخره، ولم يعمل يؤمئذ عملا يقهرهن، فإن قالها حين يمسي، فكذلك".
سیدنا ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے صبح کے وقت دس دفعہ یہ دعا پڑھی: «لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ، وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ، وَلَهُ الْحَمْدُ، يُحْيِي وَيُمِيتُ، وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ» اللہ ہی معبود برحق ہے، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، بادشاہت اسی کی ہے، ساری تعریف اسی کے لیے ہے، وہ زندہ کرتا ہے اور مارتا ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ تو اللہ تعالیٰ ہر ایک بار کے بدلے اس کے لیے دس نیکیاں لکھے گا، دس برائیاں معاف کرے گا، دس درجے بلند کرے گا، یہ کلمات اس کے لیے دس غلاموں کو آزاد کرنے (‏‏‏‏کے ثواب) کے برابر ہوں گے، اور اس کی صبح سے شام تک حفاظت کریں گے اور اس دن اس آدمی کا کوئی عمل، اس عمل پر غالب نہیں آ سکے گا۔ اگر بوقت شام یہ ذکر کیا تو یہی ثواب ملے گا۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 3097]
حدیث نمبر: 3098
-" من قال إذا أصبح:" رضيت بالله ربا وبالإسلام دينا وبمحمد نبيا"، فأنا الزعيم لآخذن بيده حتى أدخله الجنة".
صحابی رسول سیدنا منذر رضی اللہ عنہ، جو افریقہ میں تھے، بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: جس آدمی نے بوقت صبح یہ دعا پڑھی: میں اللہ کے رب ہونے، اسلام کے دین ہونے اور محمد (‏‏‏‏ صلی اللہ علیہ وسلم ) کے رسول ہونے پر راضی ہوں۔ تو میں (‏‏‏‏محمد) اس بات کا ضامن و کفیل ہوں کہ اس کا ہاتھ پکڑے رکھوں گا، یہاں تک کہ اسے جنت میں داخل کر دوں گا۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 3098]
حدیث نمبر: 3099
-" أمرنا صلى الله عليه وسلم أن نقول إذا أصبحنا وإذا أمسينا وإذا اضطجعنا على فرشنا:" اللهم فاطر السماوات والأرض عالم الغيب والشهادة، أنت رب كل شيء، والملائكة يشهدون أنك لا إله إلا أنت، فإنا نعوذ بك من شر أنفسنا ومن شر الشيطان الرجيم وشركه، وأن نقترف على أنفسنا سوءا أو نجره إلى مسلم".
سیدنا ابومالک اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ ہم صبح کو، شام کو اور بستر پر لیٹتے وقت کہیں: اے اللہ! جو زمین و آسمان کو پیدا کرنے والا اور مخفی و ظاہر چیزوں کو جاننے والا ہے، تو ہر چیز کا پروردگار ہے اور فرشتے گواہی دیتے ہیں کہ تو ہی معبود برحق ہے، ہم تیری پناہ چاہتے ہیں اپنے نفسوں کے شر سے، شیطان کے شر سے، اس کی دعوت شرک سے اور اس بات سے کہ ہم اپنے نفسوں پر کسی برائی کا ارتکاب کریں یا کسی مسلمان کو اس میں مبتلا کر دیں۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 3099]
حدیث نمبر: 3100
-" قل:" اللهم عالم الغيب والشهادة فاطر السماوات والأرض، رب كل شيء ومليكه أشهد أن لا إله إلا أنت أعوذ بك من شر نفسي وشر الشيطان وشركه". قله إذا أصبحت وإذا أمسيت وإذا أخذت مضجعك".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! مجھے ایسی دعا کا حکم دیں، جسے میں صبح و شام پڑھا کروں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یوں کہا کر: اے اللہ! غائب و حاضر کو جاننے والے! آسمانوں اور زمین کو پیدا کرنے والے! ہر چیز کے رب اور مالک! میں گواہی دیتا ہوں کہ نہیں کوئی معبود برحق مگر تو ہی، میں تیری پناہ چاہتا ہوں اپنے نفس کے شر سے اور شیطان کے شر اور اس کے شرک سے۔ جب تو صبح کرے اور شام کرے اور اپنے بستر پر لیٹے تو یہ دعا پڑھا کر۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 3100]
2093. سوتے وقت کی دعائیں اور آداب
حدیث نمبر: 3101
-" كان لا ينام حتى يقرأ * (ألم، تنزيل) * السجدة و * (تبارك الذي بيده الملك) *".
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت تک نہیں سوتے تھے، جب تک سورۂ السجدہ «الم تنزيل» اور سورۂ الملک «تبارك الذى بيده الملك» کی تلاوت نہ کر لیتے تھے۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 3101]
حدیث نمبر: 3102
-" كان لا ينام حتى يقرأ الزمر وبني إسرائيل".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب تک سورۂ زمر اور سورۂ بنی اسرائیل کی تلاوت نہیں کر لیتے، اس وقت تک سوتے نہیں تھے۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 3102]
حدیث نمبر: 3103
- (من قال إذا أوَى إلى فراشه: الحمد لله الذي كفاني وآواني. الحمد لله الذي أطعمني وسقاني. الحمد لله الذي مَنَّ عليَّ وأفضلَ، اللهم! إنِّي أسألك بعزَّتك أنْ تُنَجِّيَني من النّار؛ فقدْ حَمِدَ الله بجميع محامدِ الخلقِ كلِّهم).
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس آدمی نے بستر پر لیٹ کر یہ دعا پڑھی: ساری تعریف اس اللہ کے لیے ہے جس نے مجھے کفایت کیا اور جگہ دی، ساری تعریف اس اللہ کے لیے ہے جس نے مجھے کھلایا اور ساری تعریف اس اللہ کی ہے جس نے مجھ پر احسان کیا اور مہر بانی کی۔ اے اللہ میں تجھ سے تیری عزت کے واسطے سے سوال کرتا ہوں کہ تو مجھے آگ سے نجات دیدے۔ تو اس نے تمام مخلوقات کی بیان کردہ اللہ تعالیٰ کی تعریفات کہ ڈالیں۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 3103]
حدیث نمبر: 3104
- (ما مِن مُسلمٍ يبيتُ على ذِكر [الله] طاهراً، فيتعارُّ مِنَ الليل، فيسألُ الله خيراً مِن [أمرِ] الدُّنيا والآخرِة؛ إلاّ أعطاهُ إياه).
سیدنا معاذ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو مسلمان باوضو ہو کر اور اللہ تعالیٰ کا ذکر کر کے رات کو سو جاتا ہے، وہ رات کے کسی حصے میں اٹھ کر جب بھی اللہ تعالیٰ سے دنیا و آخرت کی خیر و بھلائی کا سوال کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اسے دے دیتا ہے۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 3104]
حدیث نمبر: 3105
- (كان يقولُ حينَ يريدُ أنْ ينامَ: اللهمَ! فاطرَ السماواتِ والأرضِ! عالمَ الغيبِ والشهادةِ! ربَّ كلّ شيءٍ! وإله كلِّ شيءٍ! أشهدُ أنْ لا إلهَ إلا أنتَ، وحدَك لا شريكَ لك، وأنَّ محمّداً عبدُك ورسولُك، والملائكة يشهدون، اللهم! إنِّي أعوذُ بك من الشيطانِ وشِرْكِه، وأعوذُ بك أن أقرِفَ على نفْسي إثْماً، أو أردَّه إلى مسلم).
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سونے کا ارادہ کرتے تو فرماتے: اے اللہ! آسمان و زمین کے پیدا کرنے والے! غائب و حاضر کو جاننے والے! ہر چیز کے ربّ! ہر چیز کے معبود برحق! میں گواہی دیتا ہوں کہ تو ہی معبود برحق ہے، تو اکیلا ہے، تیرا کوئی شریک نہیں، اور یہ کہ محمد (‏‏‏‏ صلی اللہ علیہ وسلم ) تیرے بندے اور رسول ہیں اور اس بات پر فرشتے بھی گواہی دیتے ہیں۔ اے اللہ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں شیطان اور اس کے شرک سے اور میں تیری پناہ طلب کرتا ہوں اس بات سے کہ میں اپنے نفس پر برائی کا ارتکاب کروں یا کسی مسلمان کے حق میں برائی کروں۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 3105]

Previous    18    19    20    21    22    23    24    25    26    Next