الحمدللہ! صحيح ابن خزيمه پیش کر دی گئی ہے۔    


سلسله احاديث صحيحه کل احادیث (4103)
حدیث نمبر سے تلاش:

سلسله احاديث صحيحه
सिलसिला अहादीस सहीहा
فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي
فضائل قرآن، دعا ئیں، اذکار، دم
2088. اللہ تعالیٰ کے ہاں پسندیدہ اور ناپسندیدہ کلام
حدیث نمبر: 3086
-" إن أحب الكلام إلى الله أن يقول العبد: سبحانك اللهم وبحمدك، وتبارك اسمك، وتعالى جدك، ولا إله غيرك، وإن أبغض الكلام إلى الله أن يقول الرجل للرجل: اتق الله، فيقول: عليك نفسك".
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کو سب سے زیادہ محبوب کلام یہ ہے کہ بندہ کہے: اے اللہ! تو پاک ہے اپنی تعریف کے ساتھ، تیرا نام بابرکت ہے، تیرا مرتبہ بلند ہے اور تیرے سوا کوئی معبود برحق نہیں۔ اور اللہ تعالیٰ کو سب سے زیادہ ناپسندیدہ کلام یہ ہے کہ ایک آدمی دوسرے سے کہے: اللہ سے ڈر جا، اور وہ آگے سے جواب دے تو اپنی فکر کر۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 3086]
2089. ساری تخلیق کی طرف سے اللہ تعالیٰ کی گئی اللہ تعالیٰ کی تعریفات کو بیان کر دینے کا نسخہ
حدیث نمبر: 3087
- (من قال إذا أوَى إلى فراشه: الحمد لله الذي كفاني وآواني. الحمد لله الذي أطعمني وسقاني. الحمد لله الذي مَنَّ عليَّ وأفضلَ، اللهم! إنِّي أسألك بعزَّتك أنْ تُنَجِّيَني من النّار؛ فقدْ حَمِدَ الله بجميع محامدِ الخلقِ كلِّهم).
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس آدمی نے بستر پر لیٹ کر یہ دعا پڑھی: ساری تعریف اس اللہ کے لیے ہے جس نے مجھے کفایت کیا اور جگہ دی، ساری تعریف اس اللہ کے لیے ہے جس نے مجھے کھلایا اور پلایا اور ساری تعریف اس اللہ کی ہے جس نے مجھ پر احسان کیا اور مہربانی کی۔ اے اللہ! میں تجھ سے تیری عزت کے واسطے سے سوال کرتا ہوں کہ تو مجھے آگ سے نجات دیدے۔ تو اس نے تمام مخلوقات کی بیان کردہ اللہ تعالیٰ کی تعریفات کہہ ڈالیں۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 3087]
2090. اللہ تعالیٰ کی صفات پر مشتمل دعا اور اس کا حسن انجام
حدیث نمبر: 3088
-" إذا قال العبد: لا إله إلا الله والله أكبر قال الله عز وجل: صدق عبدي لا إله إلا أنا وأنا أكبر، وإذا قال العبد: لا إله إلا الله وحده، قال: صدق عبدي لا إله إلا أنا وحدي، وإذا قال: لا إله إلا الله لا شريك له، قال: صدق عبدي لا إله إلا أنا ولا شريك لي، وإذا قال: لا إله إلا الله له الملك وله الحمد: قال: صدق عبدي لا إله إلا أنا لي الملك ولي الحمد، وإذا قال: لا إله إلا الله ولا حول ولا قوة إلا بالله، قال: صدق عبدي لا إله إلا أنا ولا حول ولا قوة إلا بي، من رزقهن عند موته لم تمسه النار".
سیدنا ابوہریرہ اور سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہما نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر گواہی دی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب بندہ کہتا ہے: نہیں کوئی معبود برحق مگر اللہ اور اللہ سب سے بڑا ہے، تو اللہ تعالیٰ کہتے ہیں: میرے بندے نے سچ کہا، کیونکہ میں ہی معبود برحق ہوں اور میں ہی سب سے بڑا ہوں۔ جب بندہ کہتا ہے: نہیں کوئی معبود برحق مگر اللہ، اس حال میں کہ وہ اکیلا ہے، تو اللہ تعالیٰ کہتے ہیں: میرا بندہ سچا ہے، کیونکہ میں ہی معبود برحق ہوں، اس حال میں کہ میں اکیلا ہوں، جب بندہ کہتا ہے: نہیں کوئی معبود برحق مگر اللہ تعالیٰ اور اس کا کوئی شریک نہیں، تو اللہ تعالیٰ کہتے ہیں: میرے بندے نے سچ کہا، کیونکہ میں ہی سچا معبود ہوں اور میرا کوئی شریک نہیں۔ جب بندہ کہتا ہے: اللہ ہی سچا معبود ہے، بادشاہت اس کی ہے اور تعریف بھی اسی کے لیے ہے تو اللہ تعالیٰ کہتے ہیں: میرا بندہ صادق ہے، کیونکہ میں ہی معبود برحق ہوں، بادشاہت بھی میری ہے اور تعریف بھی میرے لیے ہے۔ جب بندہ کہتا ہے: اللہ ہی سچا معبود ہے اور گناہ سے بچنے کی قوت اور نیکی کرنے کی طاقت نہیں ہے مگر اس کی توفیق سے، تو اللہ تعالیٰ کہتے ہیں: میرے بندے نے سچ کہا، کیونکہ میں ہی سچا معبود ہوں اور گناہ سے بچنے کی قوت اور نیکی کرنے کی طاقت نہیں ہے مگر میری توفیق سے۔ جس آدمی کو موت کے وقت یہ کلمات کہنے کی توفیق دے گئی، اسے آگ نہیں چھو سکے گی۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 3088]
2091. اگر پوری کوشش کے ساتھ دعا کرنا ہو تو
حدیث نمبر: 3089
-" أتحبون أن تجتهدوا في الدعاء؟ قولوا: اللهم أعنا على شكرك وذكرك وحسن عبادتك".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم چاہتے ہو کہ دعا کرنے میں پوری کوشش کرو؟ (‏‏‏‏ اگر چاہتے ہو تو) کہا کرو: اے اللہ! اپنا شکر کرنے، اپنا ذکر کرنے اور اچھے انداز میں عبادت کرنے پر ہماری مدد فرما۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 3089]
حدیث نمبر: 3090
-" كان إذا اجتهد لأحد في الدعاء قال: جعل الله عليكم صلاة قوم أبرار، يقومون الليل ويصومون النهار، ليسوا بأثمة ولا فجار".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کسی کے لیے دعا کرتے تو فرماتے: اللہ تعالیٰ تمہیں نیک لوگوں کی دعائیں نصیب فرمائے، جو رات کو قیام اور دن کو روزہ رکھتے ہوں اور وہ گنہگار ہوں نہ بدکار۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 3090]
2092. صبح و شام کے اذکار . . . سیدالاستغفار
حدیث نمبر: 3091
-" ألا أدلك على سيد الاستغفار؟ اللهم أنت ربي لا إله إلا أنت خلقتني وأنا عبدك وابن عبدك وأنا على عهدك ووعدك ما استطعت، أعوذ بك من شر ما صنعت، وأبوء لك بنعمتك علي، وأعترف بذنوبي، فاغفر لي ذنوبي إنه لا يغفر الذنوب إلا أنت، لا يقولها أحد حين يمسي إلا وجبت له الجنة".
سیدنا شداد بن اوس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا میں تجھے سیدالاستغفار بتلا دوں؟ (‏‏‏‏ وہ یہ ہے:) اے اللہ! تو میرا ربّ ہے، تو نے مجھے پیدا کیا، میں تیرا بندہ اور تیرے بندے کا بیٹا ہوں اور میں اپنی استطاعت کے مطابق تیرے عہد و پیمان پر ہوں، میں تیری پناہ چاہتا ہوں اس برائی سے جو میں نے کی، میں اپنے آپ پر تیری نعمت کا اقرار کرتا ہوں اور اپنے گناہوں کا بھی اعتراف کرتا ہوں، بلاشبہ کوئی بھی گناہوں کو نہیں بخش سکتا مگر تو ہی۔ جو آدمی شام کے وقت یہ دعا پڑھے گا اس کے لیے جنت واجب ہو جائے گی۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 3091]
حدیث نمبر: 3092
-" إذا أصبحتم فقولوا: اللهم بك أصبحنا وبك أمسينا وبك نحيا وبك نموت (وإليك النشور) وإذا أمسيتم فقولوا: اللهم بك أمسينا وبك أصبحنا وبك نحيا وبك نموت وإليك المصير".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم صبح کرو تو کہو: اے اللہ! تیری قدرت سے ہم نے صبح کی اور شام کی، تیری قدرت سے ہم جی رہے ہیں اور تیری قدرت سے مریں گے اور تیری ہی طرف اکٹھا ہونا ہے۔ اور جب تم شام کرو تو کہو: اے اللہ! تیری قدرت سے ہم نے شام کی اور صبح کی اور تیری قدرت سے ہم جی رہے ہیں اور تیری قدرت سے ہم مریں گے اور تیری طرف ہی لوٹنا ہے۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 3092]
حدیث نمبر: 3093
-" كان إذا أصبح قال: اللهم بك أصبحنا وبك أمسينا وبك نحيا وبك نموت وإليك النشور وإذا أمسى قال: اللهم بك أمسينا وبك أصبحنا وبك نحيا وبك نموت وإليك المصير".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بوقت صبح یہ دعا پڑھتے: اے اللہ! تیرے ساتھ ہم نے صبح کی اور تیرے ساتھ ہم نے شام کی اور تیرے ساتھ ہم زندہ ہیں اور تیرے ساتھ ہم مریں گے اور تیری ہی طرف اٹھ کر جانا ہے۔ اور شام کے وقت یہ دعا پڑھتے: اے اللہ! ہم نے تیرے ساتھ شام کی اور تیرے ساتھ ہم نے صبح کی اور تیری قدرت کے ساتھ ہم زندہ ہیں اور تیری قدرت کے ساتھ ہم مریں گے اور تیری ہی طرف لوٹ کر جانا ہے۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 3093]
حدیث نمبر: 3094
-" من قال في يوم مائتي مرة [مائة إذا أصبح، ومائة إذا أمسى]:" لا إله إلا الله وحده لا شريك له، له الملك وله الحمد وهو على كل شيء قدير"، لم يسبقه أحد كان قبله ولا يدركه أحد كان بعده إلا من عمل أفضل من عمله".
عمرو بن شعیب اپنے باپ سے، وہ ان کے دادا سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے صبح کو سو (۱۰۰) دفعہ اور شام کو سو (‏‏‏‏۱۰۰) دفعہ یعنی کل دو سو (‏‏‏‏۲۰۰) دفعہ یہ کلمہ پڑھا: «لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ، لَهُ المُلْكُ، وَلَهُ الحَمْدُ، وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ» اللہ ہی معبود برحق ہے، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، بادشاہت اسی کی ہے، ساری تعریف اسی کے لیے ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ تو (‏‏‏‏مقام و مرتبہ کے لحاظ) اس سے پہلے والے اس سے سبقت لے سکیں گے نہ بعد والے اس کے (‏‏‏‏مقام تک) رسائی حاصل کر سکیں گے، ہاں وہ آدمی جو اس سے زیادہ عمل کرے گا۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 3094]
حدیث نمبر: 3095
-" ما يمنعك أن تسمعي ما أوصيك (به)؟ (أن) تقولي إذا أصبحت وإذا أمسيت: يا حي يا قيوم برحمتك أستغيث، وأصلح لي شأني كله، ولا تكلني إلى نفسي طرفة عين أبدا".
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کو فرمایا: کون سا مانع ہے جو تجھے میری وصیت نہیں سننے دیتا؟ تو صبح و شام یہ دعا پڑ ھا کر: اے زندہ رہنے والے! اپنے بل پر قائم رہ کر اپنے ماسوا چیزوں کی حفاظت کرنے والے! میں تیری رحمت کے ذریعے تجھے مدد کے لیے پکارتی ہوں (‏‏‏‏پکارتا ہوں)، تو میرے تمام معاملات کو سنوار دے اور مجھے لمحہ بھر کے لیے بھی میرے سپرد نہ کر۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 3095]

Previous    17    18    19    20    21    22    23    24    25    Next