الحمدللہ! صحيح ابن خزيمه پیش کر دی گئی ہے۔    


سلسله احاديث صحيحه کل احادیث (4103)
حدیث نمبر سے تلاش:

سلسله احاديث صحيحه
सिलसिला अहादीस सहीहा
فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي
فضائل قرآن، دعا ئیں، اذکار، دم
2028. روزانہ ایک ہزار نیکیاں
حدیث نمبر: 2987
- (أيعجزُ أحدُكم أن يكسبَ كلَّ يومٍ ألفَ حسنةٍ؛! فسأله سائلٌ من جُلسائِه: كيف يكسبُ أحدُنا ألف حسنةٍ؟! قال: يسبّحُ مئةَ تسبيحةٍ، فيُكتبُ له ألفُ حسنةٍ، أويُحطُّ عنه ألفُ خطيئةٍ).
مصعب بن سعد اپنے باپ سے بیان کرتے ہیں، انہوں نے کہا: ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم ہر روز ہزار نیکیاں کمانے سے بےبس آ گئے ہو؟ ہم نشینوں میں سے ایک نے سوال کیا: ہزار نیکی کرنا کیسے ممکن ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر کوئی سو دفعہ «سبحان الله» کہہ دے تو اس کے لیے ہزار نیکیاں لکھی جائیں گی یا ہزار برائیاں معاف کر دی جائیں گی۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 2987]
2029. دنیا و وما فیہا ملعون ہے، مگر اللہ کا ذکر اور عالم و متعلم
حدیث نمبر: 2988
-" الدنيا ملعونة ملعون ما فيها إلا ذكر الله وما والاه، أو عالما أو متعلما".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: دنیا بھی ملعون ہے اور اس میں جو کچھ ہے وہ بھی ملعون ہے، سوائے اللہ تعالیٰ کے ذکر اور اس پر کاربند رہنے والوں کے یا عالم و متعلم کے۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 2988]
2030. وزن میں بھاری اذکار
حدیث نمبر: 2989
-" بخ بخ - وأشار بيده لخمس - ما أثقلهن في الميزان: سبحان الله والحمد لله ولا إله إلا الله والله أكبر والولد الصالح يتوفى للمرء المسلم فيحتسبه".
سیدنا ابوسلمی رضی اللہ عنہ، جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے غلام تھے، سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: واہ! واہ!۔ اپنی انگلی کے ساتھ پانچ کا اشارہ کیا۔ (‏‏‏‏ ‏‏‏‏یہ اذکار) ترازو میں کتنے بھاری ہوں گے: «سبحان الله، الحمدلله، لا اله الا الله، الله اكبر» (‏‏‏‏اور پانچویں چیز) فوت ہونے والا کسی کا نیک بیٹا ہے، کہ اس کا باپ اللہ تعالیٰ سے ثواب کی امید رکھ کر صبر کرتا ہے۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 2989]
2031. باقیات صالحات
حدیث نمبر: 2990
- (سبحان اللهِ، والحمدُ للهِ، ولا إله إلا الله، واللهُ أكبرُ؛ مِنَ الباقياتِ الصالحاتِ).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «سبحان الله، الحمدلله، لا اله الا الله» اور «الله اكبر» باقی رہنے والی نیکیاں ہیں۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 2990]
2032. سو سو دفعہ سبحان اللہ، الحمد للہ، اللہ اکبر اور لا الہ الا اللہ کہنے کا عظیم ثواب
حدیث نمبر: 2991
-" سبحي الله مائة تسبيحة، فإنها تعدل لك مائة رقبة تعتقينها من ولد إسماعيل واحمدي الله مائة تحميدة تعدل لك مائة فرس مسرجة ملجمة تحملين عليها في سبيل الله وكبري الله مائة تكبيرة، فإنها تعدل لك مائة بدنة مقلدة متقبلة وهللي الله مائة تهليلة - قال ابن خلف: أحسبه قال - تملأ ما بين السماء والأرض ولا يرفع يومئذ لأحد عمل إلا أن يأتي بمثل ما أتيت به".
سیدہ ام ہانی بنت ابوطالب رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس سے گزرے، میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں بوڑھی اور کمزور ہو گئی ہوں، آپ مجھے ایسا عمل بتائیں جو میں بیٹھ کر کر سکوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سو دفعہ «سبحان الله» کہا کر، یہ ذکر تیرے لیے اسماعیل ‏‏‏‏علیہ السلام کی اولاد کے ان سو غلاموں سے بہتر ہے جنہیں تو آزاد کرے۔ سو دفعہ «الحمد لله» کہا کر، یہ ذکر تیرے لیے ان سو زین شدہ اور لگام شدہ گھوڑوں سے بہتر ہے جن کا تو اللہ کے راستے میں صدقہ کرے۔ سو دفعہ «الله اكبر» کہا کر، یہ ذکر تیرے لیے قلادے والی اللہ تعالیٰ کے ہاں مقبول ان سو اونٹنیوں سے بہتر ہے جنہیں مکہ میں ذبح کیا جائے۔ سو دفعہ «لا اله الا الله» کہا کر، یہ ذکر آسمان و زمین کے درمیانی خلا کو (‏‏‏‏ثواب) سے بھر دے گا اور اس دن (‏‏‏‏اس عمل کے مقابلے) میں کسی کو کوئی عمل نہیں ہو گا جو آسمان کی طرف بلند ہو سوائے اس آدمی کے عمل کے جو تیری طرح کا عمل کرے۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 2991]
2033. کلمہ توحید نجات دلانے والا ہے
حدیث نمبر: 2992
-" من قال: (لا إله إلا الله) أنجته يوما من دهره، أصابه قبل ذلك ما أصابه".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے «لَا إِلَـٰهَ إِلَّا اللَّـهُ» کہا، تو ایک دن یہ کلمہ اسے آفات و مصائب سے نجات دلائے گا، اس سے پہلے جو ہو چکا، وہ ہو چکا۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 2992]
2034. «الحمد لله كثيرا» کا اجر و ثواب
حدیث نمبر: 2993
- (قال رجلٌ: الحمدُ لله كثيراً، فأعظَمَها الملَكُ أن يكتُبَها، وراجعَ فيها ربّه عزّ وجلّ، فقيلَ له: اكْتبها كما قالَ عبدِي: كثيراً).
سیدنا سلمان رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک آدمی نے «الحمدلله كثيرا» ‏‏‏‏تمام تعریف اللہ تعالیٰ کے لیے ہے، بہت زیادہ تعریف کہا، اس کلمے کو لکھنا فرشتے پر گراں گزرا، اس نے اللہ تعالیٰ سے بات کی، اسے کہا گیا کہ جس طرح میرے بندے نے لفظ «كثيرا» کہا ہے تو اسی طرح لکھ لے۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 2993]
2035. اللہ کے ذکر میں بخیلی، بزدلی اور گھبراہٹ کا علاج ہے
حدیث نمبر: 2994
-" إن الله قسم بينكم أخلاقكم كما قسم بينكم أرزاقكم، وإن الله يعطي الدنيا من يحب ومن لا يحب ولا يعطي الإيمان إلا من أحب، فمن ضن بالمال أن ينفقه وخاف العدو أن يجاهده وهاب الليل أن يكابده، فليكثر من قول: سبحان الله، [ والحمد لله] ولا إله إلا الله، والله أكبر".
سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے جس طرح تمہارے مابین تمہارے رزق کو تقسیم کیا ہے، اسی طرح تمہارے درمیان تمہارا اخلاق بھی تقسیم کر دیا ہے اور بلاشبہ اللہ تعالیٰ جس کو پسند کرتا ہے، اسے بھی دنیا عطا کرتا ہے اور جسے پسند نہیں کرتا اسے بھی دے دیتا ہے اور ایمان صرف اسے عطا کرتا ہے، جس کو پسند فرماتا ہے۔ پس جو شخص مال خرچ کرنے سے بخل کرے، دشمن کے ساتھ لڑنے سے ڈر جائے اور رات کو تکلیف و مشقت اٹھانے سے گھبرائے تو وہ کثرت سے یہ کلمات کہے: «سبحان الله، والحمدلله ولا اله الا الله، والله اكبر» ۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 2994]
2036. اللہ کے ذکر کے دلدادہ لوگ سبقت لے جائیں گے
حدیث نمبر: 2995
-" سبق المفردون. قالوا: يا رسول الله! ومن (المفردون)؟ قال: الذين يهترون في ذكر الله عز وجل".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «مفردون» سبقت لے گئے ہیں۔ صحابہ نے پوچھا: اے اللہ کے رسول! «مفردون» کون ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو اللہ تعالیٰ کا ذکر کرنے کے دلدادہ ہوتے ہیں۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 2995]
2037. اللہ تعالیٰ کا ذکر بھی صدقہ ہے
حدیث نمبر: 2996
-" أو ليس قد جعل الله لكم ما تصدقون؟ إن بكل تسبيحة صدقة وكل تكبيرة صدقة وكل تحميدة صدقة وكل تهليلة صدقة وأمر بالمعروف صدقة ونهي عن منكر صدقة وفي بضع أحدكم صدقة، قالوا: أيأتي أحدنا شهوته ويكون له فيها أجر؟ قال: أرأيتم لو وضعها في حرام أكان عليه فيها وزر؟ فكذلك إذا وضعها في الحلال كان له أجر".
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ اصحاب نبی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو کہا: اے اللہ کے رسول! اجر تو مالدار لوگ لے گئے، (‏‏‏‏وہ اس طرح کہ) وہ نماز تو ہماری طرح پڑھتے ہیں اور روزے بھی ہماری طرح رکھتے ہیں، لیکن وہ زائد مال کا صدقہ کرتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے تمہیں ایسے اسباب نہیں دیے کہ تم صدقہ کر سکو؟ (‏‏‏‏بالکل دیے ہیں اور ان کی تفصیل یہ ہے) «سبحان اللہ» کہنا صدقہ ہے، «الحمد للہ» کہنا صدقہ ہے، «الله اکبر» کہنا صدقہ ہے، «لا اله الا الله» کہنا صدقہ ہے، نیکی کا حکم دینا صدقہ ہے، برائی سے منع کرنا صدقہ ہے اور بیوی سے استفادہ کرنا صدقہ ہے۔ انہوں نے سوال کیا: ہم میں سے ایک آدمی اپنی شہوت کو پورا کرتا ہے اور اس میں اس کے لیے اجر ہے، (‏‏‏‏یہ کیسے)؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ذرا یہ بتاؤ کہ اگر آدمی اپنے عضو (‏‏‏‏مخصوص) کو حرام کام (‏‏‏‏زنا) کے لیے استعمال کرے تو کیا اسے گناہ ملے گا؟ (‏‏‏‏ضرور ملے گا)۔ اسی طرح اگر وہ اسے حلال کام کے لیے استعمال کرے تو اسے اجر ملے گا۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 2996]

Previous    7    8    9    10    11    12    13    14    15    Next