مصعب بن سعد اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے بہترین لوگ وہ ہیں جو قرآن مجید سیکھتے اور سکھاتے ہیں۔“[سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 2888]
حدیث نمبر: 2889
-" خيركم من تعلم القرآن وعلمه".
سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں بہترین شخص وہ ہے جو قرآن مجید سیکھتا اور سکھاتا ہے۔“[سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 2889]
1961. قرآن کی تعلیم دینے والوں کا عدیم النظیرمقام، ایک آیت پڑھانے کا ثواب
حدیث نمبر: 2890
-" من علم آية من كتاب الله عز وجل، كان له ثوابها ما تليت".
ابو مالک اشجعی اپنے باپ طارق بن اشیم رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے کسی کو قرآن مجید کی ایک آیت کی تعلیم دی، تو جب تک اس کی تلاوت ہوتی رہے گی اسے ثواب ملتا رہے گا۔“[سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 2890]
1962. صاحب قرآن اور اس کے والدین کی فضیلت
حدیث نمبر: 2891
-" يجيء القرآن يوم القيامة كالرجل الشاحب يقول لصاحبه: هل تعرفني؟ أنا الذي كنت أسهر ليلك وأظمئ هواجرك، وإن كل تاجر من وراء تجارته، وأنا لك اليوم من وراء كل تاجر، فيعطى الملك بيمينه والخلد بشماله ويوضع على رأسه تاج الوقار ويكسى والداه حلتين لا تقوم لهم الدنيا وما فيها، فيقولان: يا رب! أنى لنا هذا؟ فيقال: بتعليم ولدكما القرآن. وإن صاحب القرآن يقال له يوم القيامة: اقرأ وارق في الدرجات ورتل كما كنت ترتل في الدنيا، فإن منزلك عند آخر آية معك".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قرآن مجید روز قیامت اجنبی آدمی کے روپ میں آئے گا اور صاحب قرآن سے پوچھے گا: کیا تو مجھے پہچانتا ہے؟ (پھر قرآن مجید اپنا تعارف پیش کرتے ہوئے کہے گا:) میں وہی ہوں جو تجھے راتوں کو بیدار اور دوپہروں کو پیاسا رکھتا تھا۔ آج ہر تاجر اپنی تجارت کے پیچھے ہے اور آج میں تیری خاطر ہر تاجر کے پیچھے ہوں۔ پھر اسے دائیں ہاتھ میں بادشاہت اور بائیں ہاتھ میں ہمیشگی دی جائے گی، اس کے سر پر وقار کا تاج رکھا جائے گا، اور اس کے والدین کو دو عمدہ پوشاکیں پہنائی جائیں گی، وہ اس قدر بیش قیمت ہوں گی کہ دنیا و مافیہا (کی قیمت) ان کا مقابلہ نہیں کر سکتی۔ وہ کہیں گے: اے ہمارے رب! یہ پوشاکیں ہمارے لیے کیوں؟ جواباً کہا جائے گا: بیٹے کو قرآن مجید سکھانے کی وجہ سے۔ صاحب قرآن کو روز قیامت کہا جائے گا کہ پڑھتا جا اور جنت کے درجے چڑھتا جا اور اس طرح ٹھہر ٹھہر کر پڑھ جس طرح تو دنیا میں ٹھہر ٹھہر کر پڑھتا تھا، پس تیرا مقام وہ ہو گا جہاں تیری آخری آیت ( کی تلاوت ختم ہو گی)۔“[سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 2891]
حدیث نمبر: 2892
-" يقال لصاحب القرآن: اقرأ وارتق ورتل كما كنت ترتل في الدنيا، فإن منزلتك عند آخر آية (كنت) تقرأ بها".
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”صاحب قرآن کو ( روز قیامت) کہا جائے گا: پڑھتا جا اور جنت کے درجات چڑھتا جا اور اس طرح آہستہ آہستہ تلاوت کر، جیسا کہ تو دنیا میں کرتا تھا، پس تیرا مقام وہ ہو گا جہاں تیری آخری آیت کی تلاوت ختم ہو گی۔“[سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 2892]
1963. تعلیم قرآن کا حکم
حدیث نمبر: 2893
- (تعلَّموا كتاب الله واقتنُوه، وتغنُوا به، فو الذِي نفسُ محمَّدٍ بيدهِ؟! لهُوأشدُّ تفلُّتاَ من المخاضِ من العُقُلِ).
سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ہم مسجد میں بیٹھنے قرآن مجید کی تلاوت کر رہے تھے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے، ہم پر سلام کہا، ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سلام کا جواب دیا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم اللہ کی کتاب کی تعلیم حاصل کرو، اس کو محفوظ رکھو اور ترنم اور غنا کے ساتھ تلاوت کیا کرو، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی جان ہے! یہ قرآن رسی سے نکل کر بھاگنے والی اونٹنی کی بہ نسبت (سینوں سے) جلدی نکل جانے والا ہے۔“[سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 2893]
1964. پہلی سات سورتوں کو سمجھ لینے والا عالم ہے
حدیث نمبر: 2894
-" من أخذ السبع الأول من القرآن فهو حبر".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے قرآن مجید کی پہلی سات سورتیں سیکھ لیں وہ عالم ہے۔“[سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 2894]
1965. قرآن کیا ہے؟
حدیث نمبر: 2895
-" كتاب الله، هو حبل الله الممدود من السماء إلى الأرض".
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ کی کتاب، اس کی رسی ہے جسے آسمان سے زمین کی طرف لٹکایا گیا ہے۔“[سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 2895]
1966. اللہ تعالیٰ کی رجوع کرنے کا بہترین ذریعہ قرآن مجید ہے
حدیث نمبر: 2895M
-" إنكم لا ترجعون إلى الله بشيء أفضل مما خرج منه. يعني القرآن".
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی ایسی چیز نہیں جس کے ذریعے تم اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کر سکو، سوائے اس کے جو اس کی طرف سے نازل ہوئی۔ ” یعنی قرآن۔ یہ حدیث جبیر بن نفیر سے مرفوع مرسل اور سیدنا ابوذر سے مرفوعاً روایت کی گئی ہے۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 2895M]
1967. قرآن میں جھگڑا کرنا
حدیث نمبر: 2896
-" لا تجادلوا في القرآن، فإن جدالا فيه كفر".
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قرآن میں مت جھگڑو، کیونکہ اس میں جھگڑا کرنا کفر ہے۔“[سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 2896]