الحمدللہ! صحيح ابن خزيمه پیش کر دی گئی ہے۔    


سلسله احاديث صحيحه کل احادیث (4103)
حدیث نمبر سے تلاش:

سلسله احاديث صحيحه
सिलसिला अहादीस सहीहा
الاذان و الصلاة
اذان اور نماز
500. نماز میں اٹھتے وقت ہاتھوں کا سہارا اور ہاتھوں کی کیفیت
حدیث نمبر: 750
-" رأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم يعجن في الصلاة. يعني: يعتمد".
ازرق بن قیس کہتے ہیں: میں نے سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ وہ نماز میں کھڑے ہونے کے لیے ہاتھوں پر سہارا لیتے۔ میں نے کہا: ابوعبدالرحمٰن! یہ انداز کیسا؟ انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ وہ بھی نماز میں (کھڑے ہونے کے لیے) ہاتھوں کا سہارا لیتے تھے۔ [سلسله احاديث صحيحه/الاذان و الصلاة/حدیث: 750]
501. معذور کا تکیہ وغیرہ پر سجدہ کرنا منع ہے
حدیث نمبر: 751
-" دعها عنك ـ يعني الوسادة ـ إن استطعت أن تسجد على الأرض وإلا فأوم إيماء واجعل سجودك أخفض من ركوعك".
سیدنا عبداﷲ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے ایک بیمار کی عیادت کرنے کے لیے نکلے، میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا، جب اس کے پاس پہنچے تو (کیا دیکھتے ہیں کہ) وہ ایک لکڑی پر نماذ پڑھ رہا ہے اور (سجدہ کرتے وقت) اپنی پیشانی اس پر ٹیکتا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی طرف اشارہ کیا اور لکڑی کو پھینک دیا، اس نے تکیہ پکڑ لیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کو ہٹا دے، اگر تجھے زمین پر سجدہ کی طاقت ہے تو ٹھیک، وگرنہ اشارے سے نماز پڑھ اور سجدوں کے لیے رکوع کی بہ نسبت زیادہ جھک۔ [سلسله احاديث صحيحه/الاذان و الصلاة/حدیث: 751]
502. نماز تین حصوں پرمشتمل ہے
حدیث نمبر: 752
-" الصلاة ثلاثة أثلاث: الطهور ثلث والركوع ثلث والسجود ثلث، فمن أداها بحقها قبلت منه وقبل منه سائر عمله ومن ردت عليه صلاته رد عليه سائر عمله".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نماز تین حصوں پر مشتمل ہے: ایک تہائی حصہ طہارت ہے، ایک تہائی رکوع اور ایک تہائی سجدے ہیں۔ جس نے نماز کو کماحقہ ادا کیا اس کے بقیہ اعمال بھی مقبول ہوں گے اور جس کی نماز مردود ہو گئی، اس کے بقیہ اعمال بھی رائیگاں جائیں گے۔ [سلسله احاديث صحيحه/الاذان و الصلاة/حدیث: 752]
503. فجر کی اقسام اور ان کے احکام
حدیث نمبر: 753
-" الفجر فجران، فجر يقال له: ذنب السرحان، وهو الكاذب يذهب طولا ولا يذهب عرضا، والفجر الآخر يذهب عرضا ولا يذهب طولا".
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: فجر کی دو قسمیں ہیں: ایک فجر کاذب ہے، جس میں روشنی بھیڑیئے کی دم کی طرح اوپر کو اٹھتی ہے، نہ کہ چوڑائی میں اور دوسری فجر (صادق) ہے جس میں روشنی عرضاً پھیلتی ہے، نہ کہ طولاً۔ [سلسله احاديث صحيحه/الاذان و الصلاة/حدیث: 753]
حدیث نمبر: 754
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: فجر کی دو قسمیں ہیں: ایک فجر کاذب ہے، جس میں روشنی بھیڑیئے کی دم کی طرح اوپر کو اٹھتی ہے، نہ کہ چوڑائی میں اور دوسری فجر (صادق) ہے جس میں روشنی عرضاً پھیلتی ہے، نہ کہ طولاً۔ d [سلسله احاديث صحيحه/الاذان و الصلاة/حدیث: 754]
حدیث نمبر: 755
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: فجر کی دو قسمیں ہیں: ایک فجر کاذب ہے، جس میں روشنی بھیڑیئے کی دم کی طرح اوپر کو اٹھتی ہے، نہ کہ چوڑائی میں اور دوسری فجر (صادق) ہے جس میں روشنی عرضاً پھیلتی ہے، نہ کہ طولاً۔ d [سلسله احاديث صحيحه/الاذان و الصلاة/حدیث: 755]
حدیث نمبر: 756
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: فجر کی دو قسمیں ہیں: ایک فجر کاذب ہے، جس میں روشنی بھیڑیئے کی دم کی طرح اوپر کو اٹھتی ہے، نہ کہ چوڑائی میں اور دوسری فجر (صادق) ہے جس میں روشنی عرضاً پھیلتی ہے، نہ کہ طولاً۔ d [سلسله احاديث صحيحه/الاذان و الصلاة/حدیث: 756]
حدیث نمبر: 757
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: فجر کی دو قسمیں ہیں: ایک فجر کاذب ہے، جس میں روشنی بھیڑیئے کی دم کی طرح اوپر کو اٹھتی ہے، نہ کہ چوڑائی میں اور دوسری فجر (صادق) ہے جس میں روشنی عرضاً پھیلتی ہے، نہ کہ طولاً۔ d [سلسله احاديث صحيحه/الاذان و الصلاة/حدیث: 757]
حدیث نمبر: 758
-" الفجر فجران فجر يحرم فيه الطعام وتحل فيه الصلاة وفجر تحرم فيه الصلاة ويحل فيه الطعام".
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: فجر کی دو قسمیں ہیں: (۱) فجر (صادق) ہے، جس میں (سحری کا کھانا) کھانا حرام ہوتا ہے اور نماز (فجر) پڑھنا درست ہوتا ہے اور (۲) فجر (کاذب) ہے، جس میں نماز (فجر) کی ادائیگی حرام ہوتی ہے اور (سحری کا کھانا) کھانا درست ہوتا ہے۔ [سلسله احاديث صحيحه/الاذان و الصلاة/حدیث: 758]
504. تکبیرات الانتقال کب کہی جائیں؟
حدیث نمبر: 759
-" كان إذا أراد أن يسجد كبر ثم يسجد وإذا قام من القعدة كبر ثم قام".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب سجدہ کرنے کا ارادہ کرتے تو الله أكبر کہتے، پھر سجدہ کرتے اور جب درمیانی قعدہ بیٹھنے کے بعد اٹھنے (کا ارادہ کرتے) تو الله أكبر کہتے، پھر اٹھتے تھے۔ [سلسله احاديث صحيحه/الاذان و الصلاة/حدیث: 759]

Previous    25    26    27    28    29    30    31    32    33    Next