الحمدللہ! صحيح ابن خزيمه پیش کر دی گئی ہے۔    


سلسله احاديث صحيحه کل احادیث (4103)
حدیث نمبر سے تلاش:

سلسله احاديث صحيحه
सिलसिला अहादीस सहीहा
الاذان و الصلاة
اذان اور نماز
385. ستونوں کے مابین صف بنانا منع ہے
حدیث نمبر: 581
-" كنا ننهى أن نصف بين السواري على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم، ونطرد عنها طردا".
معاویہ بن قرہ اپنے باپ سیدنا قرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ستونوں کے درمیان صفیں بنانے سے منع کیا جاتا تھا اور وہاں سے ہٹایا جاتا تھا۔ [سلسله احاديث صحيحه/الاذان و الصلاة/حدیث: 581]
386. خاوند کی نافرمان بیوی کی نماز قبول نہیں ہوتی
حدیث نمبر: 582
-" اثنان لا تجاوز صلاتهما رءوسهما: عبد أبق من مواليه حتى يرجع إليهم، وامرأة عصت زوجها حتى ترجع".
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دو آدمی ایسے ہیں کہ ان کی نماز ان کے سروں سے تجاوز نہیں کرتی: اپنے آقاؤں سے بھاگا ہوا غلام یہاں تک کہ وہ لوٹ آئے اور اپنے خاوند کی نافرمانی کرنے والی عورت یہاں تک کہ وہ بعض آ جائے۔ [سلسله احاديث صحيحه/الاذان و الصلاة/حدیث: 582]
387. اذان اور اقامت کے دوران وقفہ کی مقدار
حدیث نمبر: 583
-" اجعل بين أذانك وإقامتك نفسا قدر ما يقضي المعتصر حاجته في مهل وقدر ما يفرغ الآكل من طعامه في مهل".
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اذان اور اقامت کے درمیان اتنا وقفہ کرو کہ قضائے حاجت کرنے والا آرام سے اپنی حاجت سے فارغ ہو جائے اور کھانا کھانے والا اطمینان کے ساتھ اپنے کھانے سے فارغ ہو جائے۔ یہ حدیث سیدنا ابی بن کعب، سیدنا جابر بن عبداللہ، سیدنا ابوہریرہ اور سیدنا سلمان فارسی رضی اللہ عنہم سے روایت کی گئی ہے۔ [سلسله احاديث صحيحه/الاذان و الصلاة/حدیث: 583]
388. اس گھر کی فضیلت جس میں قرآن کی تلاوت کی جاتی ہو
حدیث نمبر: 584
- (اجعلُوا من صلاتِكم في بُيوتِكم، ولا تجعلُوها عليكم قُبوراً، كما اتَّخذت اليهود والنصارى في بيوتهم قبوراً، وإنَّ البيت ليُتلى فيه القرآن؛ فيتراءى لأهلِ السماء كما تتراءى النجومُ لأهل الأرضِ).
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنی نمازوں کا کچھ حصہ گھروں میں بھی ادا کیا کرو، ان کو قبرستان نہ بنا دو، جیسا کہ یہودیوں نے اپنے گھروں کو قبرستان بنا دیا تھا، بیشک جس گھر میں قران مجید کی تلاوت کی جاتی ہے وہ اہل آسمان کو ایسے نظر آتا ہے جیسے اہل زمین کو ستارے۔ [سلسله احاديث صحيحه/الاذان و الصلاة/حدیث: 584]
389. نفلی نماز گھروں میں ادا کرنا افضل ہے
حدیث نمبر: 585
- (اجعلُوا من صلاتِكم في بُيوتِكم، ولا تجعلُوها عليكم قُبوراً، كما اتَّخذت اليهود والنصارى في بيوتهم قبوراً، وإنَّ البيت ليُتلى فيه القرآن؛ فيتراءى لأهلِ السماء كما تتراءى النجومُ لأهل الأرضِ).
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنی نمازوں کا کچھ حصہ گھروں میں بھی ادا کیا کرو، ان کو قبرستان نہ بنا دو، جیسا کہ یہودیوں نے اپنے گھروں کو قبرستان بنا دیا تھا، بیشک جس گھر میں قرآن مجید کی تلاوت کی جاتی ہے وہ اہل آسمان کو ایسے نظر آتا ہے جیسے اہل زمین کو ستارے نظر آتے ہیں۔ [سلسله احاديث صحيحه/الاذان و الصلاة/حدیث: 585]
حدیث نمبر: 586
-" إذا قضى أحدكم الصلاة في مسجده فليجعل لبيته نصيبا من صلاته، فإن الله جاعل في بيته من صلاته خيرا".
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کوئی آدمی مسجد میں اپنی نماز مکمل کر لے تو اسے چاہئیے کہ کچھ نماز گھر میں بھی ادا کیا کرے، کیونکہ اللہ تعالیٰ اس کی نماز کی وجہ سے اس کے گھر میں خیر و برکرت نازل فرمائے گا۔ [سلسله احاديث صحيحه/الاذان و الصلاة/حدیث: 586]
حدیث نمبر: 587
- (تطوُّعُ الرجل في بيتِهِ يزيدُ على تطوُّعِه عندَ الناس، كفضْلِ صلاة الرجل في جماعةٍ على صلاتهِ وحدَه).
ایک صحابی رسول سے روایت ہے وہ کہتے ہیں: آدمی کا گھر میں نفلی نماز پڑھنے کا ثواب لوگوں کے پاس پڑھنے کی بہ نسبت اتنا زیادہ ہے جتنا کہ اکیلی (فرض) نماز کے مقابلے میں باجماعت نماز کا اجر و ثواب ہے۔ [سلسله احاديث صحيحه/الاذان و الصلاة/حدیث: 587]
حدیث نمبر: 588
-" صلوا في بيوتكم ولا تتركوا النوافل فيها".
سیدنا انس اور سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنے گھروں میں نماز پڑھا کرو اور ان میں نوافل کی ادائیگی ترک نہ کرو۔ [سلسله احاديث صحيحه/الاذان و الصلاة/حدیث: 588]
حدیث نمبر: 589
-" لا تتخذوا بيوتكم قبورا، صلوا فيها".
سیدنا زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنے گھروں کو قبریں نہ بنا دو، ان میں نماز پڑھا کرو۔ [سلسله احاديث صحيحه/الاذان و الصلاة/حدیث: 589]
390. بکریوں کے باڑے میں نماز ادا کرنا
حدیث نمبر: 590
-" صلوا في مراح الغنم وامسحوا رغامها، فإنها من دواب الجنة".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بکریوں کے باڑوں میں نماز پڑھا کرو اور ان کی مٹی چھوا کرو، کیونکہ یہ جنت کے جانوروں میں سے ہیں۔ [سلسله احاديث صحيحه/الاذان و الصلاة/حدیث: 590]

Previous    8    9    10    11    12    13    14    15    16    Next