سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص نے مجھے خواب میں دیکھا اس نے مجھے ہی دیکھا کیونکہ شیطان میری شکل و صورت میں متمثل نہیں ہو سکتا۔“[شمائل ترمذي/بَابُ: مَا جَاءَ فِي رُؤْيَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَنَامِ/حدیث: 407]
تخریج الحدیث: «صحيح» : «(سنن ترمذي: 2276)، سنن ابن ماجه (3900)» اس روایت کی سند سفیان ثوری اور ابواسحاق السبیعی کے عن کی وجہ سے ضعیف ہے، لیکن صحیح بخاری (6993) اور صحیح مسلم (2266) وغیرہما میں اس کے صحیح شواہد ہیں، جن کے ساتھ یہ بھی صحیح ہے۔ واللہ اعلم
2. ابلیس لعین میری شکل و صورت میں متشکل نہیں ہو سکتا
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص نے خواب میں مجھے دیکھا اس نے بلاشبہ مجھے ہی دیکھا کیونکہ شیطان میری شکل و صورت میں متشکل نہیں ہو سکتا۔“(راوی کو شک ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے «يتصور» کہا یا «يتشبه» کا لفظ استعمال کیا)۔ [شمائل ترمذي/بَابُ: مَا جَاءَ فِي رُؤْيَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَنَامِ/حدیث: 408]
تخریج الحدیث: «سنده صحيح» : «مسند احمد (410/2، 469) عن محمد بن جعفر به، صحيح بخاري (110)، صحيح مسلم (3) من حديث ابي حصين به.»
سیدنا ابومالک اشجعی اپنے والد (سیدنا طارق بن اشیم رضی اللہ عنہ) سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص نے خواب میں مجھے دیکھا اس نے مجھے ہی دیکھا ہے۔“ امام ترمذی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ابومالک سے مراد سعد بن طارق بن اشیم ہیں سیدنا طارق بن اشیم رضی اللہ عنہ صحابی رسول تھے جنہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے چند احادیث روایت کی ہیں۔ [شمائل ترمذي/بَابُ: مَا جَاءَ فِي رُؤْيَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَنَامِ/حدیث: 409]
تخریج الحدیث: «صحيح» : «مسند احمد (472/3، 394/6)» یہ حدیث اگر خلف بن خلیفہ کے اختلاط سے پہلے کی ہو تو حسن لذاتہ ہے اور اگر بعد والی ہے تو شواہد کے ساتھ صحیح ہے۔
امام ترمذی رحمہ اللہ فرماتے ہیں، میں نے علی بن حجر سے سنا وہ فرماتے تھے خلف بن خلیفہ نے فرمایا: میں نے صحابی رسول سیدنا عمرو بن حریث رضی اللہ عنہ کو دیکھا میں اس وقت چھوٹی عمر کا بچہ تھا۔ [شمائل ترمذي/بَابُ: مَا جَاءَ فِي رُؤْيَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَنَامِ/حدیث: 410]
تخریج الحدیث: «سنده صحيح» : اس روایت کی سند خلف بن خلیفہ تک صحیح ہے اور وہ صدوق حسن الحدیث تھے۔ نیز دیکھئے حدیث سابق: 409
5. سیدنا حسن رضی اللہ عنہ کی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مشابہت
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص نے مجھے خواب میں دیکھا، اس نے مجھے ہی دیکھا ہے، کیونکہ شیطان میری شکل و صورت اختیار نہیں کر سکتا۔“ راوی کلیب کہتے ہیں میں نے یہ حدیث عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کو بیان کی اور کہا کہ میں نے خواب میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کی ہے، پھر میں نے سیدنا حسن بن علی رضی اللہ عنہما کا ذکر کیا کہ میں نے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو ان کے مشابہ پایا ہے تو سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے تصدیق کی کہ سیدنا حسن رضی اللہ عنہ واقعی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے مشابہ ہیں۔ [شمائل ترمذي/بَابُ: مَا جَاءَ فِي رُؤْيَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَنَامِ/حدیث: 411]
تخریج الحدیث: «سنده صحيح» : «مسند احمد (342/2)»
6. نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا حلیہ مبارک خواب دیکھنے والے نے بیان کیا
یزید الفارسی۔ جو مصحف (قرآن کریم) لکھا کرتے تھے، سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: میں نے سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کے زمانے میں خواب میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کی، تو میں نے سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے کہا کہ میں نے خواب میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کی ہے۔ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے: ”شیطان کی طاقت نہیں کہ وہ میری مشابہت اختیار کرے، جس نے مجھے خواب میں دیکھا اس نے مجھے ہی دیکھا ہے۔“ ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: کیا تو مجھے اس شخص کا حلیہ بیان کر سکتا ہے جس کو تو نے خواب میں دیکھا؟ میں نے کہا: ہاں! میں آپ کو اس کا حلیہ بیان کرتا ہوں کہ وہ جسم اور قامت کے لحاظ سے دو مردوں کے درمیان ہیں۔ ان کا رنگ سفیدی مائل گندمی ہے۔ آنکھیں سرمگیں ہیں۔ دانت بڑے خوبصورت ہیں۔ چہرے کی گولائی بڑی خوبصورت ہے۔ داڑھی گھنی ہے جو سینے تک پھیلی ہوئی ہے۔ (یزید کے شاگرد) عوف کہتے ہیں: مجھے یاد نہیں رہا کہ انہوں نے مزید کون سی صفات بیان کیں۔ تو سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: اگر تم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب کے بجائے بیداری میں بھی دیکھتے تو اس سے زیادہ حلیہ مبارک بیان نہ کر سکتے۔ امام ترمذی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: یزید الفارسی سے مراد یزید بن ہرمز ہے اور یہ یزید الرقاشی سے متقدم ہیں۔ یزید فارسی نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے چند احادیث روایت کی ہیں۔ جبکہ یزید الرقاشی سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کرتا ہے اور یہ دونوں یزید بصریٰ کے رہنے والے تھے اور عوف بن ابی جمیلہ سے مراد عوف الاعرابی ہے۔ [شمائل ترمذي/بَابُ: مَا جَاءَ فِي رُؤْيَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَنَامِ/حدیث: 412]
امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمہ اللہ ابو داود سلیمان بن سلم بلخی، ثنا النضر بن شمیل کے طریقے سے فرماتے ہیں کہ عوف الاعرابی نے کہا: میں قتادہ سے بڑا ہوں۔ [شمائل ترمذي/بَابُ: مَا جَاءَ فِي رُؤْيَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَنَامِ/حدیث: 413]
تخریج الحدیث: «سنده صحيح» : اس روایت کو امام ترمذی نے بطورِ فائدہ ذکر کیا ہے۔
8. جس نے مجھے خواب میں دیکھا اس نے حقیقتاً مجھے ہی دیکھا
سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص نے مجھے خواب میں دیکھا اس نے حقیقتاً مجھے دیکھا ہے۔“[شمائل ترمذي/بَابُ: مَا جَاءَ فِي رُؤْيَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَنَامِ/حدیث: 414]
تخریج الحدیث: «صحيح» : «صحيح مسلم (2267) من حديث يعقوب بن ابراهيم بن سعد، صحيح بخاري (6996) من حديث ابن شهاب الزهري به.»
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں، یقیناً نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص نے مجھے خواب میں دیکھا اس نے مجھے ہی دیکھا ہے، بلاشبہ شیطان میری شکل و صورت اختیار نہیں کر سکتا۔“ اور فرمایا: ”مومن کا خواب نبوت کا چھیالیسواں حصہ ہے۔“[شمائل ترمذي/بَابُ: مَا جَاءَ فِي رُؤْيَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَنَامِ/حدیث: 415]
تخریج الحدیث: «سنده صحيح» : «صحيح بخاري (6994) عن معليٰ بن اسد به.»
سیدنا عبداللہ بن مبارک نے فرمایا: جب تجھے عہدۂ قضا کی آزمائش میں ڈالا جائے تو تم اثر (حدیث) پر عمل کرنا لازم پکڑو۔ [شمائل ترمذي/بَابُ: مَا جَاءَ فِي رُؤْيَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَنَامِ/حدیث: 416]
تخریج الحدیث: «سنده صحيح» : محمد بن علی سے مراد محمد بن علی بن الحسن بن شقیق رحمہ اللہ ہیں۔