سیدنا جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یقیناً میرے کئی نام ہیں، میں محمد ہوں، احمد ہوں، ماحی (مٹانے والا) ہوں، اللہ تعالیٰ میرے ذریعے کفر مٹاتا ہے، میں حاشر (اکٹھا کرنے والا) ہوں لوگ میرے قدموں پر اکٹھے کیے جائیں گے اور میں عاقب ہوں اور عاقب وہ ہوتا ہے جس کے بعد کوئی نبی نہ ہو۔“[شمائل ترمذي/بَابُ: مَا جَاءَ فِي أَسْمَاءِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ/حدیث: 365]
تخریج الحدیث: «صحيح» : «(سنن ترمذي: 2840، وقال: حسن صحيح)، صحيح مسلم (2354) من حديث سفيان بن عيينه، صحيح بخاري (2537) من حديث ابن شهاب الزهري به.»
سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو مدینہ کے کسی راستہ میں ملا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں محمد ہوں، میں احمد ہوں، میں نبی رحمت ہوں، میں نبی توبہ ہوں، میں سب سے پیچھے آنے والا ہوں، میں حاشر ہوں اور میں جنگوں کا نبی ہوں۔“[شمائل ترمذي/بَابُ: مَا جَاءَ فِي أَسْمَاءِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ/حدیث: 366]
تخریج الحدیث: «سنده حسن» : «كشف الاستار (120/3 ح 2378) من حديث ابي بكر بن عياش عن عاصم بن ابي النجود القاري عن ابي وائل عن حذيفه به. مسند احمد (455/5) من حديث حماد بن سلمه عن عاصم بن ابي النجود عن زر بن حبيش عن حذيفه به وصححه ابن حبان (2095)»
زر نے سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ سے انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مذکورہ بالا روایت کے ہم معنی روایت بیان کی ہے۔ [شمائل ترمذي/بَابُ: مَا جَاءَ فِي أَسْمَاءِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ/حدیث: 367]
تخریج الحدیث: «سنده حسن» : «كشف الاستار (120/3 ح 2378) من حديث ابي بكر بن عياش عن عاصم بن ابي النجود القاري عن ابي وائل عن حذيفه به. مسند احمد (455/5) من حديث حماد بن سلمه عن عاصم بن ابي النجود عن زر بن حبيش عن حذيفه به وصححه ابن حبان (2095)»