سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے وہ فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فتح مکہ کے دن مکہ معظمہ میں داخل ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر اقدس پر ایک سیاہ پگڑی تھی۔ [شمائل ترمذي/بَابُ مَا جَاءَ فِي عِمَامَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ/حدیث: 113]
تخریج الحدیث: «صحيح» : «سنن ترمذي، ح1735، وقال: حسن صحيح . صحيح مسلم، ح 1358، دارالسلام: 3309»
سیدنا عمرو بن حریث رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے دیکھا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے سر اقدس پر سیاہ عمامہ تھا۔ [شمائل ترمذي/بَابُ مَا جَاءَ فِي عِمَامَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ/حدیث: 114]
سیدنا عمرو بن حریث رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو خطبہ ارشاد فرمایا جب کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر اقدس پر سیاہ پگڑی تھی۔ [شمائل ترمذي/بَابُ مَا جَاءَ فِي عِمَامَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ/حدیث: 115]
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے وہ فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب پگڑی مبارک باندھتے تو اس کے شملہ کو اپنے دونوں کندھوں کے درمیان لٹکا دیتے تھے (ابن عمر رضی اللہ عنہ کے شاگرد، امام) نافع فرماتے ہیں ابن عمر رضی اللہ عنہما بھی اسی طرح کرتے تھے۔ اور عبیداللہ فرماتے ہیں: قاسم بن محمد اور سالم کو میں نے دیکھا کہ وہ دونوں بھی اسی طرح کیا کرتے تھے۔ [شمائل ترمذي/بَابُ مَا جَاءَ فِي عِمَامَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ/حدیث: 116]
تخریج الحدیث: «حسن» : «سنن ترمذي، ح 1732، وقال: حسن غريب . . . . صحيح ابن حبان (الاحسان:6363، نسخه محققه:6397) . كتاب الضعفاء الكبير اللعقيلي (3/21)» اس روایت کی سند بظاہر صحیح ہے، لیکن امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ نے فرمایا: دراوردی (عبدالعزیز بن محمد) کی عبید اللہ (بن عمر) سے عام حدیثیں عبداللہ (بن عمر العمری) کی مقلوب شدہ حدیثیں ہیں . . . عبد العزیز الدراوردی کی عبید اللہ سے حدیثیں منکر ہیں۔ (سوالات ابی داود نسخہ محققہ ص 222 فقرہ: 198) امام احمد نے مزید فرمایا: «ما حدث عن عبيد الله بن عمر فهو عن عبدالله بن عمر» انھوں (عبد العزیز الدراوردی) نے عبید اللہ بن عمر سے جو حدیثیں بیان کی ہیں، وہ عبداللہ بن عمر کی حدیثیں ہیں۔ کتاب الجرح والتعدیل 395/5 وسندہ صحیح عبد اللہ بن العمری کو اگرچہ امام احمد ایک روایت میں لین الحدیث (ضعیف) کہتے تھے۔ (دیکھئے سوالات المروذی: 124) لیکن قول راجح میں نافع سے ان کی روایت حسن ہوتی ہے، لہٰذا یہاں منکر کا اعتراض محل نظر ہے اور امام احمد کے مقابلے میں ترمذی کی تحسین یہاں راجح ہے۔ «وَاللهُ اَعْلَمُ» اس حدیث کے شواہد کے لیے دیکھئے صحیح مسلم (1359، ترقیم دارالسلام:3312) اور مجمع الزوائد (120/5)
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو خطبہ ارشاد فرمایا جب کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر اقدس پر سیاہ پگڑی تھی۔ [شمائل ترمذي/بَابُ مَا جَاءَ فِي عِمَامَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ/حدیث: 117]