سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے وہ فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مکہ میں داخل ہوئے تو آپ کے سر مبارک پر خود تھا، عرض کیا گیا کہ یہ ابن خطل ہے جو کہ کعبتہ اللہ کے غلاف کے ساتھ چمٹا ہوا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس کو قتل کر دو۔“[شمائل ترمذي/بَابُ مَا جَاءَ فِي صِفَةِ مِغْفَرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ/حدیث: 111]
تخریج الحدیث: «صحيح» : «سنن ترمذي، ح 1693، وقال:هذا حديث حسن صحيح . صحيح بخاري، ح 1846 . صحيح مسلم، ح 1357 . موطا امام مالك 423/1 ح 975، رواية ابن القاسم:2» امام ابن شہاب الزہری کے سماع کی تصریح طبقات ابن سعد (139/2۔140) وغیرہ میں موجود ہے۔ «والحمد لله»
2. فتح والے دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم حالت احرام میں نہیں تھے
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے وہ فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فتح مکہ کے دن مکہ میں اس حالت میں داخل ہوئے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر مبارک پر خود تھا جب آپ نے اسے اتارا تو ایک آدمی آیا اور اس نے عرض کیا: ابن خطل (جس کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قتل کرنے کا حکم دے رکھا ہے) کعبۃ اللہ کے پردوں سے لٹکا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:”اس کو قتل کر دو۔“ ابن شہاب (زہری) فرماتے ہیں مجھے یہ خبر ملی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس دن احرام نہیں باندھا ہوا تھا۔ [شمائل ترمذي/بَابُ مَا جَاءَ فِي صِفَةِ مِغْفَرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ/حدیث: 112]
تخریج الحدیث: «صحيح، متفق عليه» : دیکھئیے حدیث سابق:111 امام زہری کی مرسل کی تائید کے لئے دیکھئے حدیث نمبر 113