121- وبه أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”الرؤيا الحسنة من الرجل الصالح جزء من ستة وأربعين جزءا من النبوة.“
اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نیک آ دمی کا اچھا خواب نبوت کے چھیالیس حصوں میں سے ایک حصہ ہے ۔“[موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 618]
تخریج الحدیث: «121- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 956/2 ح 1845، ك 52 ب 1 ح 1) التمهيد 279/1، الاستذكار: 1781، و أخرجه البخاري (6983) من حديث مالك به.»
حدیث نمبر: 619
127- مالك عن إسحاق بن عبد الله بن أبى طلحة عن زفر بن صعصة بن مالك عن أبيه عن أبى هريرة أن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان إذا انصرف من صلاة الغداة قال: ”هل رأى أحد منكم الليلة رؤيا؟“ ويقول: ”إنه ليس يبقى بعدي من النبوة إلا الرؤيا الصالحة.“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز فجر سے سلام پھیرتے تو فرماتے: ”کیا تم میں سے کسی نے آج رات کوئی خواب دیکھا ہے؟“ اور فرماتے: ”میرے بعد نبوت میں سے سوائے اچھے خوابوں کے کچھ باقی نہیں رہا ہے۔“[موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 619]
تخریج الحدیث: «127- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 956/2، 957 ح 1847، ك 52 ب 1 ح 2) التمهيد 313/1، الاستذكار: 1783، و أخرجه أبوداود (5017) من حديث مالك به و صححه الحاكم (390/4، 391) ووافقه الذهبي.»
حدیث نمبر: 620
375- وبه: عن النبى صلى الله عليه وسلم مثل حديث فيه أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”الرؤيا الحسنة.“ قال أبو الحسن: وقد تقدم فى باب إسحاق وتقدم له حديث أن رسول الله صلى الله عليه وسلم نهى عن الملامسة، وهو فى باب ابن حبان.
اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح کی حدیث ہے جس میں آیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نیک خواب (الخ)۔“ ابوالحسن (القابسی) نے کہا: یہ حدیث باب اسحاق میں گزر چکی ہے۔ (دیکھئیے ح ۱۲۱) اور باب ابن حبان میں ان کی وہ حدیث گزر چکی ہے جس میں آیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ملامسہ سے منع فرمایا ہے۔ (دیکھئیے ح ۹۹)[موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 620]
تخریج الحدیث: «375- الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 956/2، ح 1846، ك 52 ب 1ح 1، ورواية ابي مصعب: 2010) التمهيد 9/18، الاستذكار: 1782، و أخرجه البيهقي فى معرفة السنن والآثار (579/7 ح 6163) من حديث الشافعي عن مالك به ورواه ابوعوانه فى مسنده من حديث ابي الزناد به (اتحاف المهرة 252/15 ح 19258)»
2. برا خواب دیکھنے کی صورت میں کیا کیا جائے؟
حدیث نمبر: 621
512- مالك عن يحيى بن سعيد عن أبى سلمة بن عبد الرحمن قال: سمعت أبا قتادة ابن ربعي يقول: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: ”الرؤيا الصالحة من الله والحلم من الشيطان، فإذا رأى أحدكم الشيء يكرهه، فلينفث عن يساره ثلاث مرات إذا استيقظ ويتعوذ من شرها، فإنها لن تضره إن شاء الله“ قال أبو سلمة: إن كنت لأرى الرؤيا هي أثقل على من الجبل، فلما سمعت هذا الحديث فما كنت لأباليها. كمل حديث يحيى بن سعيد، وهو ستة وعشرون حديثا.
سیدنا ابوقتادہ بن ربعی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”اچھا خواب اللہ کی طرف سے ہے اور برا خواب شیطان کی طرف سے ہے لہٰذا اگر کوئی شخص (خواب میں) ایسی چیز دیکھے جو اسے ناپسند ہے تو بائیں طرف تین دفعہ تھتکار دے۔ جب نیند سے بیدار ہو تو اس کے شر سے پناہ مانگے۔ ان شاءاللہ یہ اسے کوئی نقصان نہیں پہنچائے گا۔“ ابوسلمہ (بن عبدالرحمٰن رحمہ اللہ) نے کہا: میں ایسے خواب دیکھا کرتا تھا جو مجھ پر پہاڑ سے بھی زیادہ بھاری ہوتے تھے پھر جب میں نے یہ حدیث سنی تو مجھے ان کی کوئی پروا نہیں رہی۔ یحییٰ بن سعید (الانصاری) کی (بیان کردہ) حدیثیں مکمل ہو گئیں اور یہ چھبیس(۲۶) حدیثیں ہیں۔ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 621]
تخریج الحدیث: «512- الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 957/2 ح 1849، ك 52 ب 1 ح 4) التمهيد 147/23، الاستذكار: 1786، و أخرجه النسائي فى الكبريٰ (383/4 ح 7627) من حديث مالك به ورواه البخاري (5747) ومسلم (2261) من حديث يحيي بن سعيد الانصاري به .»