140- مالك عن العلاء بن عبد الرحمن عن معبد بن كعب السلمي عن أخيه عبد الله بن كعب بن مالك عن أبى أمامة أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”من اقتطع حق مسلم بيمينه حرم الله عليه الجنة وأوجب له النار.“ قالوا: وإن كان شيئا يسيرا يا رسول الله؟! قال: ”وإن كان قضيبا من أراك.“ قالها ثلاثا._x005F_x000D_كمل حديث العلاء وهو تسعة أحاديث.
سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص اپنی (جھوٹی) قسم کے ساتھ کسی مسلمان کا حق کاٹ (کر قبضہ کر) لے تو اللہ نے اس شخص پر جنت حرام اور (دوزخ کی) آگ واجب کر دی ہے۔“ لوگوں نے پوچھا: یا رسول اللہ! اگرچہ تھوڑی سی چیز ہو؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگرچہ «اراك»(مسوا ک والے درخت) کی ایک ٹہنی ہی ہو، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات تین دفعہ فرمائی۔، علاء (بن عبدالرحمٰن) کی (بیان کردہ) حدیثیں مکمل ہو گئیں اور یہ نو (9) حدیثیں ہیں۔ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 542]
تخریج الحدیث: «140- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 727/2 ح 1473، ك 36 ب 8 ح 11) التمهيد 263/20، الاستذكار: 1396، و أخرجه أحمد (456/5 ح 24723) من حديث مالك، ومسلم (137/218)، (ترقيم دارالسلام: 353) من حديث العلاء به .»
2. غیر اللہ کی قسم کھانا حرام ہے
حدیث نمبر: 543
218- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم أدرك عمر بن الخطاب وهو يسير فى ركب وهو يحلف بأبيه، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ”إن الله ينهاكم أن تحلفوا بآبائكم، فمن كان حالفا فليحلف بالله أو ليصمت.“
اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا: سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ ایک قافلے میں سفر کرتے ہوئے اپنے باپ کی قسم کھا رہے تھے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تمہیں تمہارے والدین کی قسمیں کھانے سے منع کرتا ہے لہٰذا جو شخص قسم کھانا چاہے تو اللہ کی قسم کھائے یا چپ رہے۔“[موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 543]
تخریج الحدیث: «218- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 480/2 ح 1056، ك 22 ب 9 ح 14) التمهيد 366/14، الاستذكار:990، و أخرجه البخاري (6646) ومسلم (1646/3) من حديث نافع به.»
3. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منبر پر جھوٹی قسم کھانے والے کے لیے وعید
حدیث نمبر: 544
484- مالك حدثني هاشم بن هاشم بن عتبة بن أبى وقاص عن عبد الله بن نسطاس عن جابر بن عبد الله أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”من حلف على منبري هذا بيمين آثمة، تبوأ مقعده من النار.“
سیدنا جابر بن عبداللہ (الانصاری رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے میرے اس منبر پر جھوٹی قسم کھائی تو اس نے اپنا ٹھکانا آگ میں بنا لیا۔“[موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 544]
تخریج الحدیث: «484- الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 727/2 ح 1472، ك 36 ب 8 ح 10، عليٰ تصحيف فى المطبوع وهو فى النسخة الباكستانية ص 636 عل الصواب) التمهيد 82/22، الاستذكار: 1395، و أخرجه أحمد (343/3) والنسائي فى الكبريٰ (491/3 ح 6018) من حديث مالك به وصححه ابن حبان (الموارد: 1192) وابن الجارود (927) و الحاكم (296/4، 297) ووافقه الذهبي.»
4. قسم کا کفارہ
حدیث نمبر: 545
440- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”من حلف بيمين فرأى خيرا منها فليكفر عن يمينه وليفعل.“
اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو آدمی کسی بات کی قسم کھائے پھر دیکھے کہ دوسری بات بہتر ہے تو وہ اپنی قسم کا کفارہ دے کر دوسری بات کرے۔“[موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 545]
تخریج الحدیث: «440- الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 478/2 ح 1052، ك 22 ب 7 ح 11، ولفظه: ”من حلف بيمين فرأي غيرها خيرا منها فليكفر عن يمينه وليفعل الذى هو خير“) التمهيد 243/21، الاستذكار: 987، و أخرجه مسلم (1650/12) من حديث مالك به.»