الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    


موطا امام مالك رواية ابن القاسم کل احادیث (657)
حدیث نمبر سے تلاش:

موطا امام مالك رواية ابن القاسم
मुवत्ता इमाम मलिक रवायात इब्न अल-क़ासिम
اعتکاف کا بیان
1. ایام اعتکاف
حدیث نمبر: 267
516- وبه: عن أبى سلمة عن أبى سعيد الخدري أنه قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يعتكف فى العشر الوسط من رمضان، فاعتكف عاما. حتى إذا كان ليلة إحدى وعشرين، وهى الليلة التى يخرج من صبيحتها من اعتكافه، قال: ”من كان اعتكف معي فليعتكف فى العشر الأواخر، فقد رأيت هذه الليلة ثم أنسيته، وقد رأيتني أسجد فى صبيحتها فى ماء وطين، فالتمسوها فى العشر الآخر، والتمسوها فى كل وتر“ قال أبو سعيد: فأمطرت السماء تلك الليلة، وكان المسجد على عريش، فوكف المسجد. قال أبو سعيد: فنظرت عيناني رسول الله صلى الله عليه وسلم على جبينه وأنفه أثر الماء والطين فى صبح واحد وعشرين.
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رمضان کے درمیانی عشرے میں اعتکاف کرتے تھے پھر ایک سال آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اعتکاف کیا حتی کہ اکیسویں (21 رمضان) کی رات ہوئی جس کی صبح آپ اعتکاف سے نکلتے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے میرے ساتھ اعتکاف کیا ہے تو وہ آخری عشرے میں بھی اعتکاف کرے کیونکہ میں نے اس (قدر کی) رات کو دیکھا ہے، پھر بھلا دیا گیا ہوں اور میں نے دیکھا کہ میں اس کی صبح کو پانی اور مٹی پر سجدہ کر رہا تھا۔ لہٰذا اسے آخری عشرے میں تلاش کرو اور ہر طاق رات میں تلاش کرو۔ ابوسعید (خدری رضی اللہ عنہ) نے فرمایا: اس رات بارش ہوئی اور مسجد کی چھت کھجور کی ٹہنیوں کی تھی جو ٹپکنے لگی تھی۔ ابوسعید رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میری دونوں آنکھوں نے دیکھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشانی اور ناک پر اکیسویں (21) کی صبح کو پانی اور مٹی کا اثر تھا۔ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 267]
تخریج الحدیث: «516- الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 319/1 ح 709، ك 19 ب6 ح 9) التمهيد 51/23، الاستذكار: 658، و أخرجه البخاري (2027) من حديث مالك به.»

2. حالت اعتکاف میں جائز امور
حدیث نمبر: 268
46- مالك عن ابن شهاب عن عروة بن الزبير عن عمرة بنت عبد الرحمن عن عائشة زوج النبى صلى الله عليه وسلم أنها قالت: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا اعتكف يدني إلى رأسه فأرجله وكان لا يدخل البيت إلا لحاجة الإنسان.
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب اعتکاف کرتے (تو حالت اعتکاف میں) اپنا سر (مسجد سے نکال کر) میرے نزدیک کرتے پھر میں آپ کی کنگھی کرتی اور آپ صرف انسانی ضرورت کے لئے ہی گھر میں داخل ہوتے تھے۔ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 268]
تخریج الحدیث: «46- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 312/1 ح 700، ك 19، ب 1، ح 1) التمهيد 316/8، الاستذكار: 649، 652، و أخرجه مسلم (297) من حديث مالك به.»

3. اعتکاف کے بعض مسائل
حدیث نمبر: 269
46- مالك عن ابن شهاب عن عروة بن الزبير عن عمرة بنت عبد الرحمن عن عائشة زوج النبى صلى الله عليه وسلم أنها قالت: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا اعتكف يدني إلى رأسه فأرجله وكان لا يدخل البيت إلا لحاجة الإنسان.
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب اعتکاف کرتے (تو حالت اعتکاف میں) اپنا سر (مسجد سے نکال کر) میرے نزدیک کرتے پھر میں آپ کی کنگھی کرتی اور آپ صرف انسانی ضرورت کے لئے ہی گھر میں داخل ہوتے تھے۔ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 269]
تخریج الحدیث: «46- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 312/1 ح 700، ك 19، ب 1، ح 1) التمهيد 316/8، الاستذكار: 649، 652، و أخرجه مسلم (297) من حديث مالك به .»

4. لیلتہ لقدر کا بیان
حدیث نمبر: 270
148- وبه قال: خرج علينا رسول الله صلى الله عليه وسلم فى رمضان فقال: ”إني أريت هذه الليلة حتى تلاحى رجلان فرفعت، فالتمسوها فى التاسعة والسابعة والخامسة.“
اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے) روایت ہے کہ رمضان میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے تو فرمایا: مجھے آج رات (لیلتہ القدر) دکھائی گئی تھی حتیٰ کہ دو آدمی جھگڑ پڑے تو اسے اٹھا لیا گیا لہٰذا اسے نویں، ساتویں اور پانچویں (راتوں)میں تلاش کرو۔ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 270]
تخریج الحدیث: «148- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 320/1 ح 713، ك 19 ب 6 ح 13) التمهيد 200/2، الاستذكار:662، و أخرجه النسائي فى السنن الكبريٰ (3396) من حديث مالك به ورواه البخاري (2023) من حديث حميد الطويل حدثني أنس عن عبادة بن الصامت به و سنده صحيح.»

حدیث نمبر: 271
210- وبه: أن رجالا من أصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم أروا ليلة القدر فى المنام فى السبع الأواخر، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ”إني أرى رؤياكم قد تواطأت فى السبع الأواخر، فمن كان متحريها فليتحرها فى السبع الأواخر.“
اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ میں سے بعض لوگوں نے خواب میں دیکھا کہ لیلتہ القدر (رمضان کے) آخری سات دنوں میں ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں دیکھ رہا ہوں کہ تمہارے  خواب لگاتار ایک دوسرے کے موافق ہیں کہ آخری سات دنوں میں لیلتہ القدر ہے، پس جو شخص اسے تلاش کرنا چاہے تو آخری سات دنوں میں تلاش کرے۔  [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 271]
تخریج الحدیث: «210- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 321/1 ح 714، ك 19 ب 6 ح 14) الاستذكار:663، و أخرجه البخاري (2015) ومسلم (1165) من حديث مالك به»

حدیث نمبر: 272
283- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”تحروا ليلة القدر فى السبع الأواخر.“
اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لیلتہ القدر کو آخری سات راتوں میں تلاش کرو۔ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 272]
تخریج الحدیث: «283- الموطأ (رواية يحيٰي عن زياد 320/1 ح 711، ك 19 ب 6 ح 11) التمهيد 85/17، الاستذكار: 660 و أخرجه مسلم (1165/206) من حديث مالك به»