419- وعن سعيد المقبري عن أبيه عن أبى هريرة قال: خمس من الفطرة: تقليم الأظفار، وقص الشارب، ونتف الإبط، وحلق العانة، والاختتان.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ پانچ چیزیں فطرت میں سے ہیں: ناخن تراشنا، مونچھیں کٹوانا، بغلوں کے بال نوچنا، زیرناف شرمگاہ کے بال مونڈنا اور ختنہ کرنا۔ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 28]
تخریج الحدیث: «419- موقوف، الموطأ (رواية يحيیٰي بن يحيیٰي 921/2 ح 1774، ك 49 ب 3 ح 3) التمهيد 56/21، الاستذكار: 1706 و أخرجه البخاري فی الادب المفرد (1294) من حديث مالك به وللحدیث لون آخر عند النسائي (129/8 ح 5047) ورواه البخاري (5859) ومسلم (257) من حديث سعيد بن المسيب عن ابي هريرة به مرفوعاً والحديثان صحيحان والحمد للہ .»
حدیث نمبر: 29
524- وعن أبى بكر بن نافع عن أبيه عن عبد الله بن عمر أن رسول الله صلى الله عليه وسلم أمر بإحفاء الشوارب وإعفاء اللحى.
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مونچھیں کاٹنے اور داڑھیاں بڑھانے کا حکم دیا۔ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 29]
تخریج الحدیث: «524- الموطأ (رواية يحيیٰي بن يحيیٰي 947/2 ح 1828، ك 51 ب 1 ح 1) التمهيد 142/24، الاستذكار: 1764 و أخرجه مسلم (259/53) من حديث مالك به.»
2. بلی کا جوٹھا
حدیث نمبر: 30
123- مالك عن إسحاق بن عبد الله بن أبى طلحة عن حميدة بنت عبيد ابن رفاعة عن كبشة بنت كعب بن مالك -وكانت تحت ابن أبى قتادة- أن أبا قتادة دحل عليها فسكبت له وضوءا، فجاءت هرة تشرب منه، فأصغى لها أبو قتادة الإناء حتى شربت، فقالت كبشة: فرآني أنظر، فقال: أتعجبين يا ابنة أخي؟، فقالت: قلت: نعم، فقال: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”إنها ليست بنجس، إنما هي من الطوافين عليكم أو الطوافات“.
ابن ابی قتادہ کی بیوی اور کعب بن مالک رضی اللہ عنہ کی بیٹی کبثہ سے روایت ہے کہ ان کے پاس سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ تشریف لائے تو میں نے ان کے لئے وضو کا پانی (برتن میں) ڈالا پھر ایک بلی آ ئی (اور) اس میں سے پینے لگی تو ابوقتادہ نے اس کے لئے برتن جھکا دیا حتیٰ کہ بلی نے پی لیا۔ کبثہ نے کہا: جب آپ نے مجھے اپنی طرف دیکھتے ہوئے دیکھا، تو کہا: اے بھتیجی! کیا تو تعجب کرتی ہے؟ میں نے کہا: ہاں! تو انہوں نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ نجس نہیں ہے، یہ تو تمہارے پاس (گھروں میں) بار بار چکر لگانے والی ہے۔“[موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 30]
تخریج الحدیث: «123- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 22/1، 23 ح 41، ك 2 ب 3 ح 13) التمهيد 318/1، الاستذكار: 44 و أخرجه أبوداود (75) و الترمذي (92 وقال: حسن صحيح) و ابن ماجه (367) و النسائي (55/1 ح 68) كلهم من حديث مالك به و صححه ابن خزيمة (104) وابن حبان (121) والحاكم (160/1) ووافقه الذهبي .»
3. کتے کا جوٹھا نجس ہے
حدیث نمبر: 31
322- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”إذا شرب الكلب فى إناء أحدكم فليغسله سبع مرات“.
اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کسی کے برتن میں سے کتا پی لے تو اسے سات مرتبہ دھوئے۔“[موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 31]
تخریج الحدیث: «322- متفق عليه، الموطأ (رواية يحيیٰي بن يحيیٰي 34/1 ح 64، ك 2 ب 6 ح 35) التمهيد 263/18، الاستذكار: 57 و أخرجه البخاري (172) من حديث مالك به.»
4. مردار کی کھال سے دباغت کے بعد فائدہ اٹھانا
حدیث نمبر: 32
52- وبه: عن ابن عباس أنه قال: مر رسول الله صلى الله عليه وسلم بشاة ميتة كان أعطاها مولاة لميمونة زوج النبى صلى الله عليه وسلم فقال: ”هلا انتفعتم بجلدها؟“ فقالوا: يا رسول الله إنها ميتة، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ”إنما حرم أكلها“.
اور اسی سند کے ساتھ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم ایک ایسی مردار بکری کے پاس سے گزرے جو آپ نے اپنی زوجہ سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا کی لونڈی کو دی تھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم نے اس کی جلد (کھال) سے فائدہ کیوں نہیں اٹھایا؟“ لوگوں نے کہا: یہ مردار ہے۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس کا صرف کھانا حرام کیا گیا ہے۔“[موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 32]
تخریج الحدیث: «52- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 498/2 ض 1099 ك 25 ب 6 ح 16) التمهيد 49/9، الاستذكار: 1031 و أخرجه النسائي (172/7 ح 4240) من حديث عبدالرحمٰن بن القاسم عن مالك به ورواه البخاري (1492) ومسلم (363/101) من حديث الزهري به .»
حدیث نمبر: 33
182- مالك عن زيد بن أسلم عن ابن وعلة المصري عن عبد الله بن عباس أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”إذا دبغ الإهاب فقد طهر“.
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب چمڑے کو دباغت دی جائے تو وہ پاک ہو جاتا ہے۔“[موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 33]
تخریج الحدیث: «182- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 498/2 ح 1100، ك 25 ب 6 ح 17) التمهيد 152/4، الاستذكار:1032 و أخرجه مسلم (366/105) من حديث مالك به .»
حدیث نمبر: 34
517- مالك عن يزيد بن عبد الله بن قسيط عن محمد بن عبد الرحمن بن ثوبان عن أمه عن عائشة زوج النبى صلى الله عليه وسلم أن رسول الله صلى الله عليه وسلم أمر أن يستمتع بجلود الميتة إذا دبغت.
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ مردار کی کھال سے دباغت دینے کے بعد فائدہ اٹھایا جائے۔ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 34]
تخریج الحدیث: «517- الموطأ (رواية يحيیٰي بن يحيیٰي 498/2 ح 1101، ك 25 ب6 ح 18) التمهيد 75/23، 76 وقال: ”هذا حديث ثابت من جهة الإسناد“، الاستذكار: 1033 و أخرجه أبوداود (4124) وابن ماجه (3612) من حديث مالك به، و النسائي (176/7 ح 4257) من حديث ابن القاسم عن مالك به وأم محمد و ثقها ابن حبان وابن عبدالبر فحد يثها حسنن والسند حسن .»
5. نیند سے بیداری پر ہاتھ دھونا
حدیث نمبر: 35
319- مالك عن أبى الزناد عن الأعرج عن أبى هريرة أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”إذا استيقظ أحدكم من نومه، فليغسل يده قبل أن يدخلها فى وضوئه، فإن أحدكم لا يدري أين باتت يده“.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی آدمی نیند سے بیدار ہو تو وضو کے پانی میں اپنا ہاتھ داخل کرنے سے پہلے اسے دھوئے کیونکہ اسے پتا نہیں کہ اس کے ہاتھ نے رات کہاں گزاری ہے؟۔“[موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 35]
تخریج الحدیث: «319- الموطأ (رواية يحيیٰي بن يحيیٰي 21/1 ح 36، ك 2 ب 2 ح 9) التمهيد 227/18، الاستذكار: 40 و أخرجه البخاري (162) من حديث مالك به .»
6. شیر خوار بچے کا پیشاب
حدیث نمبر: 36
56- وبه: عن عبيد الله بن عبد الله بن عتبة بن مسعود عن أم قيس ابنة محصن: أنها أتت بابن لها صغير لم يأكل الطعام إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم، فأجلسه رسول الله صلى الله عليه وسلم فى حجره فبال على ثوبه، فدعا بماء فنضحه ولم يغسله.
اور اسی سند کے ساتھ ام قیس بنت محصن رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، وہ اپنے چھوٹے بچے کو جس نے ابھی کھانا شروع نہیں کیا تھا، لے کر رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں تو رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بچے کو اپنی گود میں بٹھا لیا، پھر اس بچے نے آپ کے کپڑوں پر پیشاب کر دیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی منگوایا، پھر آپ نے کپڑے پر پانی چھڑکا اور اسے نہ دھویا۔ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 36]
تخریج الحدیث: «56- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 64/1 ح 137، ك 2 ب 30 ح 109) التمهيد 108/9، الاستذكار: 116 و أخرجه البخاري (223) من حديث مالك به ورواه مسلم (287) من ابن شهاب الزهري به.»
حدیث نمبر: 37
461- وبه: أنها قالت: أتي رسول الله صلى الله عليه وسلم بصبي فبال على ثوبه، فدعا بماء فأتبعه إياه.
اور اسی سند کے ساتھ (سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک بچہ لایا گیا تو اس نے آپ کے کپڑوں پر پیشاب کر دیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی منگوایا اور اس (کپڑے) پر پانی ڈال دیا۔ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 37]
تخریج الحدیث: «461- الموطأ (رواية يحيیٰي بن يحيیٰي 64/1 ح 137، ك 2 ب 30 ح 109) التمهيد 108/9، الاستذكار: 116 و أخرجه البخاري (222) من حديث مالك به.»