1. بَابُ: الْعُمْرى لِلْوَارِثِ
1. باب: عمریٰ (یعنی تاحیات عطیہ) وارث کا حق ہے۔
زید بن ثابت رضی الله عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عمریٰ وارث کا حق ہے“ ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب العمرى/حدیث: 3750]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «انظر حدیث رقم: 3745 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
زید بن ثابت رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عمریٰ وارث کا حق ہے“۔ [سنن نسائي/كتاب العمرى/حدیث: 3751]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «انظر حدیث رقم: 3746 (صحیح الإسناد)»
قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد
أخبرنا محمد بن المثنى عن سفيان عن عمرو عن طاوس عن حجر المدري عن زيد بن ثابت أن النبي صلى الله عليه وسلم قضى بالعمرى للوارث .
زید بن ثابت رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عمریٰ کا فیصلہ وارث کے حق میں کیا۔ [سنن نسائي/كتاب العمرى/حدیث: 3752]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «انظر حدیث رقم: 3746 (صحیح)»
زید بن ثابت رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فیصلہ کیا کہ عمریٰ وارث کا حق ہے۔ [سنن نسائي/كتاب العمرى/حدیث: 3753]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «انظر حدیث رقم: 3746 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد
زید بن ثابت رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے کوئی چیز (صرف) عمر بھر کے لیے دی تو وہ چیز جس کو دی ہے اس کی ہو جائے گی، اس کی زندگی میں بھی اور اس کے مر جانے کے بعد بھی (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا) رقبیٰ نہ کرو کیونکہ جس نے رقبیٰ کیا ہے (وہ اسے نہ ملے گی) وہ موہوب لہ کے راستہ ہی میں رہے گی“ ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب العمرى/حدیث: 3754]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «انظر حدیث رقم: 3746 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عمریٰ نافذ ہو گا“ ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب العمرى/حدیث: 3755]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 5393)، مسند احمد (1/250) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عمریٰ نافذ ہو گا“۔ [سنن نسائي/كتاب العمرى/حدیث: 3756]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 5742)، مسند احمد (1/250) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
طاؤس کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عمریٰ اور رقبیٰ کو کاٹ کر الگ کر دیا ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب العمرى/حدیث: 3757]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «انظر ما قبلہ (صحیح) (طاؤس نے اسے مرسل روایت کیا ہے، لیکن سابقہ حدیث سے تقویت پاکر یہ صحیح لغیرہ ہے)»
قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره
2. بَابُ: ذِكْرِ اخْتِلاَفِ أَلْفَاظِ النَّاقِلِينَ لِخَبَرِ جَابِرٍ فِي الْعُمْرَى
2. باب: عمریٰ سے متعلق جابر رضی الله عنہ کی حدیث کے رواۃ کے الفاظ میں اختلاف کا ذکر۔
جابر رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو خطبہ دیا تو فرمایا: ”عمریٰ نافذ ہو گا“۔ [سنن نسائي/كتاب العمرى/حدیث: 3758]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 2481) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
عطاء سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عمریٰ اور رقبیٰ سے روکا ہے، (راوی حدیث عبدالکریم کہتے ہیں کہ) میں نے (عطاء سے) پوچھا: رقبیٰ کیا ہے؟ تو انہوں نے کہا: آدمی آدمی سے کہے کہ یہ چیز زندگی بھر کے لیے تمہاری ہے، اگر تم نے اس طرح کہہ کر دیا تو یہ چیز نافذ ہو گی یعنی ہمیشہ کے لیے اس کی ہو جائے گی جسے تم نے دی ہے۔ [سنن نسائي/كتاب العمرى/حدیث: 3759]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفردبہ النسائي (تحفة الأشراف: 19053) (صحیح) (یہ حدیث مرسل ہے، لیکن شواہد کی بنا پر صحیح ہے)»
قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره