1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


الفتح الربانی
أَبْوَابُ الرِّبَا
سود کے ابواب
1. بَابُ مَا جَاءَ فِي التَّشْدِيدِ فِيهِ
1. سود کے ابواب سود کے بارے میں سختی کا بیان
حدیث نمبر: 5954
عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ آكِلَ الرِّبَا وَمُؤْكِلَهُ وَشَاهِدَيْهِ وَكَاتِبَهُ وَالْوَاشِمَةَ وَالْمُسْتَوْشِمَةَ لِلْحُسْنِ وَمَانِعَ الصَّدَقَةِ وَالْمُحِلَّ وَالْمُحَلَّلَ لَهُ وَكَانَ يَنْهَى عَنِ النَّوْحِ
۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سود کھانے والے پر، کھلانے والے پر، اس پر گواہی دینے والوں پر، اس کے بارے میں لکھنے والے پر، حسن کے لئے گوند نے والی پر اور گوندوانے والی پر، صدقہ ادا نہ کرنے والے پر، حلالہ کرنے والے اور جس کے لئے حلالہ کیاجائے،ان سب افراد پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لعنت کی ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نوحہ سے منع کرتے تھے۔
تخریج الحدیث: «حسن لغيره۔ أخرجه ابن ماجه: 1935، والترمذي: 1119، والنسائي: 8/ 147، (انظر مسند أحمد ترقيم الرسالة: 884 ترقیم بيت الأفكار الدولية: 844»

حكم: صحیح

حدیث نمبر: 5955
عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ آكِلَ الرِّبَا وَمُؤْكِلَهُ وَشَاهِدَيْهِ وَكَاتِبَهُ
۔ سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سود کھانے والے پر، سود کھلانے والے پر، اس کے دونوں گواہوں پر اور اس کا معاملہ لکھنے والے پر لعنت کی ہے۔
تخریج الحدیث: «أخرجه مسلم: 1598، (انظر مسند أحمد ترقيم الرسالة: 14263 ترقیم بيت الأفكار الدولية: 14313»

حكم: صحیح

حدیث نمبر: 5956
عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ بِلَفْظِهِ وَحُرُوفِهِ
۔ سیدنا عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بالکل اسی طرح کی حدیث ِ نبوی بیان کی ہے۔
تخریج الحدیث: «صحيح لغيره۔ أخرجه ابن ماجه: 2277، (انظر مسند أحمد ترقيم الرسالة: 3725 ترقیم بيت الأفكار الدولية: 3725»

حكم: صحیح

حدیث نمبر: 5957
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ يَأْتِي عَلَى النَّاسِ زَمَانٌ يَأْكُلُونَ فِيهِ الرِّبَا قَالَ قِيلَ لَهُ النَّاسُ كُلُّهُمْ قَالَ مَنْ لَمْ يَأْكُلْهُ مِنْهُمْ نَالَهُ مِنْ غُبَارِهِ
۔ سیدنا ابوہر یرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: لوگو ں پر ایک ایسا وقت آئے گاکہ یہ سود کھائیں گے۔ کسی نے کہا: کیا سب لوگو سود خور بن جائیں گے؟ آپ نے فرمایا: اگر کوئی نہیں کھائے گا تو اس کا غبار اس تک ضرور پہنچے گا۔
تخریج الحدیث: «اسناده ضعيف، سعيد بن ابي خيرة، روي عنه ثلاثة، ولم يوثقه غير ابن حبان، والحسن البصري لم يسمع من ابي ھريرة۔ أخرجه ابوداود: 3331، وابن ماجه: 2278، والنسائي: 7/ 243، (انظر مسند أحمد ترقيم الرسالة: 10410 ترقیم بيت الأفكار الدولية: 10415»

حكم: ضعیف

حدیث نمبر: 5958
عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ قَالَ الرِّبَا وَإِنْ كَثُرَ فَإِنَّ عَاقِبَتَهُ تَصِيرُ إِلَى قُلٍّ
۔ سیدنا عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: بیشک سود اگرچہ زیادہ ہو، بہرحال اس کا انجام قلت ہی ہے۔ ارشادِ باری تعالی ہے: {یَمْحَقُ اللّٰہُ الرِّبَا وَیُرْبِیْ الصَّدَقَاتِ۔} … اللہ تعالی سود کو مٹاتا ہے اور صدقہ کو بڑھاتا ہے۔ (سورۂ بقرہ: ۲۷۶) (یہ سرخ الفاظ شرح کے ہیں)
تخریج الحدیث: «حديث صحيح۔ أخرجه ابن ماجه: 2279، (انظر مسند أحمد ترقيم الرسالة: 3754 ترقیم بيت الأفكار الدولية: 3754»

حكم: صحیح

حدیث نمبر: 5959
حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ يَعْنِي ابْنَ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنِ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَنْظَلَةَ غَسِيلِ الْمَلَائِكَةِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ دِرْهَمُ رِبًا يَأْكُلُهُ الرَّجُلُ وَهُوَ يَعْلَمُ أَشَدُّ مِنْ سِتَّةٍ وَثَلَاثِينَ زَنْيَةً
۔ سیدنا عبد اللہ حنظلہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ و نے فرمایا: سود کاایک درہم کہ آدمی جاننے بوجھنے کے باوجود جس کو کھاتا ہے، وہ چھتیس دفعہ زنا کرنے سے بھی سخت ہے۔
تخریج الحدیث: «ضعيف مرفوعا، انما ھو من قول كعب الاحبار، كما سيأتي في الرواية التالية۔ أخرجه البزار: 3381، والدارقطني: 3/ 16، والطبراني في ’’الاوسط‘‘: 2703، (انظر مسند أحمد ترقيم الرسالة: 21957 ترقیم بيت الأفكار الدولية: 22303»

حكم: ضعیف

حدیث نمبر: 5960
حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ رُفَيْعٍ عَنِ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ عَنْ حَنْظَلَةَ بْنِ الرَّاهِبِ عَنْ كَعْبٍ قَالَ لَأَنْ أَزْنِيَ ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ زَنْيَةً أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ أَنْ آكُلَ دِرْهَمَ رِبًا يَعْلَمُ اللَّهُ أَنِّي أَكَلْتُهُ حِينَ أَكَلْتُهُ رِبًا
۔ سیدنا کعب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: اگر میں تینتیس مرتبہ زناکروں تو مجھے یہ برائی سود کا ایک درہم کھانے سے ہلکی محسوس ہو گی، جبکہ اللہ تعالی جانتا ہو کہ میں اس کو سود سمجھ کر ہی کھا رہا ہوں۔
تخریج الحدیث: «اسناده صحيح الي كعب الاحبار۔ أخرجه الدارقطني: 3/ 16، (انظر مسند أحمد ترقيم الرسالة: 21958 ترقیم بيت الأفكار الدولية: 22304»

حكم: صحیح

حدیث نمبر: 5961
عَنْ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَا مِنْ قَوْمٍ يَظْهَرُ فِيهِمُ الرِّبَا إِلَّا أُخِذُوا بِالسَّنَةِ وَمَا مِنْ قَوْمٍ يَظْهَرُ فِيهِمُ الرُّشَا إِلَّا أُخِذُوا بِالرُّعْبِ
۔ سیدنا عمر و بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جس قو م میں سود عام ہو جائے، اس کو قحط سالی میں مبتلا کر دیا جاتا ہے اور جس قوم میں رشوت عام ہو جائے، اس پر دوسروں کا رعب مسلط کر دیا جاتا ہے۔
تخریج الحدیث: «اسناده ضعيف جدا، عبد الله بن لھيعة سييء الحفظ، ومحمد بن راشد المرادي مجھول غير معروف، ويبدو انه سقط رجل بين محمد بن راشد وعمرو، (انظر مسند أحمد ترقيم الرسالة: 17822 ترقیم بيت الأفكار الدولية: 17976»

حكم: ضعیف

حدیث نمبر: 5962
عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ رَأَيْتُ لَيْلَةَ أُسْرِيَ بِي رَجُلًا يَسْبَحُ فِي نَهْرٍ وَيُلْقَمُ الْحِجَارَةَ فَسَأَلْتُ مَا هَذَا فَقِيلَ لِي آكِلُ الرِّبَا
۔ سیدنا سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جس رات مجھے معراج کرائی گئی، میں نے ایک آدمی دیکھا، وہ ایک نہر میں تیررہا تھا اور اس کے منہ میں پتھر پھینکے جارہے تھے، میں نے پوچھا: یہ کیا ہے، مجھے کہا گیا کہ یہ سود خور ہے۔
تخریج الحدیث: «حديث صحيح۔ أخرجه البيھقي في ’’الشعب‘‘: 5509، وھو حديث طويل، فيه قصة المعراج أخرجه البخاري: 1143، 3354، 4674، 7047، (انظر مسند أحمد ترقيم الرسالة: 20101 ترقیم بيت الأفكار الدولية: 30361»

حكم: صحیح

2. بابُ الأَصنافِ الَّتِي يُوجَدُ فِيهَا الرِّبَا
2. ان اقسام کا بیان، جن میں سود پایا جاتا ہے
حدیث نمبر: 5963
عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ الذَّهَبُ بِالْوَرَقِ رِبًا إِلَّا هَاءَ وَهَاءَ وَالْبُرُّ بِالْبُرِّ رِبًا إِلَّا هَاءَ وَهَاءَ وَالشَّعِيرُ بِالشَّعِيرِ رِبًا وَالتَّمْرُ بِالتَّمْرِ رِبًا إِلَّا هَاءَ وَهَاءَ
۔ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: سونا چاندی کے عوض فروخت کرناسود ہے، الا یہ کہ وہ نقد و نقد ہوں، اسی طرح گندم، گندم کے عوض بیچنا سو د ہے، الا یہ کہ وہ نقد ونقد ہو، اور جو، جو کے عوض فروخت کرناسود ہے، الا یہ کہ وہ نقد و نقد ہو، اسی طرح کھجور، کھجور کے عوض فروخت کرنا سود ہے، الا یہ کہ وہ نقد و نقد ہو۔
تخریج الحدیث: «أخرجه البخاري: 2134، 2170، ومسلم: 1586، (انظر مسند أحمد ترقيم الرسالة: 162 ترقیم بيت الأفكار الدولية: 162»

حكم: صحیح


1    2    3    4    5    Next