حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ دجال کے بارے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے جتنا میں نے پوچھا اتنا کسی نے نہیں پوچھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا تھا کہ اس سے تمہیں کیا نقصان پہنچے گا۔ میں نے عرض کیا کہ لوگ کہتے ہیں کہ اس کے ساتھ روٹی کا پہاڑ اور پانی کی نہر ہو گی۔ فرمایا کہ وہ اللہ پر اس سے بھی زیادہ آسان ہے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الفتن وأشراط الساعة/حدیث: 1859]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 92 كتاب الفتن: 26 باب ذكر الدجال»
960. باب في خروج الدجال، ومكثه في الأرض
960. باب: دجال کے ظاہر ہونے اور زمین میں ٹھہرنے کا بیان
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی ایسا شہر نہیں ملے گا جسے دجال پامال نہ کرے گا، سوائے مکے اور مدینے کے، ان کے ہر راستے پر صف بستہ فرشتے کھڑے ہوں گے جو ان کی حفاظت کریں گے، پھر مدینے کی زمین تین مرتبہ کانپے گی جس سے ایک ایک کافر اور منافق کو اللہ تعالیٰ اس میں سے باہر کر دے گا۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الفتن وأشراط الساعة/حدیث: 1860]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 29 كتاب فضائل المدينة: 9 باب لا يدخل الدجال المدينة»
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا تھا کہ وہ بد بخت ترین لوگوں میں سے ہوں گے جن کی زندگی میں قیامت آئے گی۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الفتن وأشراط الساعة/حدیث: 1861]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 92 كتاب الفتن: 5 باب ظهور الفتن»
حدیث نمبر: 1862
1862 صحيح حديث سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ رضي الله عنه، قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ بِإِصْبَعَيْهِ هكَذَا، بِالْوُسْطَى وَالَّتِي تَلِي الإِبْهَامَ بُعِثْتُ وَالسَّاعَةَ كَهَاتَيْنِ
حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ اپنی بیچ کی انگلی اور انگوٹھے کے قریب والی انگلی کے اشارے سے فرما رہے تھے کہ میں ایسے وقت میں مبعوث ہوا ہوں کہ میرے اور قیامت کے درمیان صرف ان دو کے برابر فیصلہ ہے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الفتن وأشراط الساعة/حدیث: 1862]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في 65 كتاب التفسير: 79 باب سورة والنازعات»
حدیث نمبر: 1863
1863 صحيح حديث أَنَسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: بُعِثْتُ وَالسَّاعَةَ كَهَاتَيْنِ
حضرت انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں اور قیامت ان دونوں (انگلیوں) کی طرح (نزدیک نزدیک) بھیجے گئے ہیں۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الفتن وأشراط الساعة/حدیث: 1863]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 81 كتاب الرقاق: 39 باب قول النبي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بعثت أنا والساعة كهاتين»
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دو صور پھونکے جانے کے درمیان چالیس فاصلہ ہوگا۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے شاگردوں نے پوچھا کیا چالیس دن مراد ہیں؟ انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم نہیں پھر شاگردوں نے پوچھا کیا چالیس مہینے مراد ہیں؟ انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم نہیں۔ شاگردوں نے پوچھا کہ کیا چالیس مراد ہیں؟ کہا کہ مجھے معلوم نہیں۔ کہا کہ پھر اللہ تعالیٰ آسمان سے پانی برسائے گا۔ جس کی وجہ سے تمام مردے جی اٹھیں گے جیسے سبزیاں پانی سے اگ آتی ہیں۔ اس وقت انسان کا ہر حصہ گل چکا ہوگا۔ سوائے ریڑھ کی ہڈی کے اور اس سے قیامت کے دن تمام مخلوق دوبارہ بنائی جائے گی۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الفتن وأشراط الساعة/حدیث: 1864]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 65 كتاب التفسير: 78 باب سورة عم يتساءلون»