932. باب: جنت اور اس کی نعمتیں اور اہل جنت کے اوصاف
حدیث نمبر: 1797
1797 صحيح حديث أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: حُجِبَتِ النَّارُ بِالشَّهَوَاتِ، وَحُجِبَتِ الْجَنَّةُ بِالْمَكَارِهِ
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا دوزخ خواہشات نفسانی سے ڈھک دی گئی ہے اور جنت مشکلات اور دشواریوں سے ڈھکی ہوئی ہے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الجنة وصفة نعيمها وأهلها/حدیث: 1797]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 81 كتاب الرقاق: 28 باب حجبت النار بالشهوات»
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ٗ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ میں نے اپنے نیک بندوں کیلئے وہ چیزیں تیار کر رکھی ہیں، جنہیں نہ آنکھوں نے دیکھا ٗ نہ کانوں نے سنا اور نہ کسی انسان کے دل میں ان کا کبھی خیال گزرا ہے۔ اگر جی چاہے تو یہ آیت پڑھ لو۔ ”پس کوئی شخص نہیں جانتا کہ اس کی آنکھوں کی ٹھنڈک کیلئے کیا کیا چیزیں چھپا کر رکھی گئی ہیں۔“[اللؤلؤ والمرجان/كتاب الجنة وصفة نعيمها وأهلها/حدیث: 1798]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 59 كتاب بدء الخلق: 8 باب ما جاء في صفة الجنة وأنها مخلوقة»
933. باب إِن في الجنة شجرة يسير الراكب في ظلها مائة عام لا يقطعها
933. باب: جنت میں ایک ایسا درخت ہے کہ سوار اس کے سائے میں سو سال تک چلے تب بھی سایہ ختم نہ ہو
حدیث نمبر: 1799
1799 صحيح حديث أَبِي هُرَيْرَةَ رضي الله عنه، يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: إِنَّ فِي الْجَنَّةِ شَجَرَةً يَسِيرُ الرَّاكِبُ فِي ظِلِّهَا مِائَةَ عَامٍ لاَ يَقْطَعُهَا
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جنت میں ایک درخت طویل ہوگا (اتنا بڑا کہ) سوار اس کے سایہ میں سو سال تک چلے گا اور پھر بھی اس کا سایہ ختم نہ ہوگا۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الجنة وصفة نعيمها وأهلها/حدیث: 1799]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 65 كتاب التفسير: 56 سورة الواقعة: 1 باب قوله (وظل ممدود»
حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ”جنت میں ایک درخت ہے جس کے سایہ میں سوار سو سال تک چلنے کے بعد بھی اسے طے نہیں کر سکے گا۔“[اللؤلؤ والمرجان/كتاب الجنة وصفة نعيمها وأهلها/حدیث: 1800]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 81 كتاب الرقاق: 51 باب صفة الجنة والنار»
حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جنت میں ایک درخت ہو گا جس کے سایہ میں عمدہ اور تیز رفتار گھوڑے پر سوار شخص سو سال تک چلتا رہے گا اور پھر بھی اسے طے نہ کر سکے گا۔“[اللؤلؤ والمرجان/كتاب الجنة وصفة نعيمها وأهلها/حدیث: 1801]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 81 كتاب الرقاق: 51 باب صفة الجنة والنار»
934. باب إِحلال الرضوان على أهل الجنة فلا يسخط عليهم أبدًا
934. باب: اہل جنت پر اللہ تعالیٰ کے ہمیشہ راضی رہنے اور کبھی ناراض نہ ہونے کا بیان
حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ اہل جنت سے فرمائے گا کہ اے جنت والو!جنتی جواب دیں گے ہم حاضر ہیں اے ہمارے پروردگار!تیری سعادت حاصل کرنے کے لئے۔ اللہ تعالیٰ پوچھے گا کہ اب تم لوگ خوش ہوئے؟ وہ کہیں گے اب بھی بھلا ہم راضی نہ ہوں گے کیونکہ اب تو تو نے ہمیں وہ سب کچھ دے دیا جو اپنی مخلوق کے کسی آدمی کو نہیں دیا، اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ میں تمہیں اس سے بھی بہتر چیز دوں گا۔ جنتی کہیں گے اے رب!اس سے بہتر اور کیا چیز ہو گی؟ اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ اب میں تمہارے لئے اپنی رضامندی کو ہمیشہ کے لئے دائمی کر دوں گا، یعنی اس کے بعد کبھی تم پر ناراض نہیں ہوں گا۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الجنة وصفة نعيمها وأهلها/حدیث: 1802]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 81 كتاب الرقاق: 51 باب صفة الجنة والنار»
935. باب ترائى أهل الجنة أهل الغرف كما يرى الكوكب في السماء
935. باب: اہل جنت اپنے بالا خانوں سے ایک دوسرے کو اس طرح دیکھیں گے جس طرح آسمان کے ستاروں کو دیکھا جاتا ہے
حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جنت والے (اپنے اوپر کے درجوں کے) بالاخانوں کو اس طرح دیکھیں گے جیسے تم آسمان میں ستاروں کو دیکھتے ہو۔ راوی (عبدالعزیز) نے بیان کیا کہ پھر میں نے یہ حدیث نعمان بن ابی عیاش سے بیان کی تو انہوں نے کہا کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کو یہ حدیث بیان کرتے سنا اور اس میں وہ اس لفظ کا اضافہ کرتے تھے کہ ”جیسے تم مشرقی اور مغربی کناروں میں ڈوبتے ستاروں کو دیکھتے ہو۔“[اللؤلؤ والمرجان/كتاب الجنة وصفة نعيمها وأهلها/حدیث: 1803]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 81 كتاب الرقاق 51 باب صفة الجنة والنار»
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ٗ جنتی لوگ اپنے سے بلند کمرے والوں کو اوپر اسی طرح دیکھیں گے جیسے چمکتے ستارے کو جو صبح کے وقت رہ گیا ہو ٗ(جسے لوگ) آسمان کے کنارے پورب یا پچھم میں دیکھتے ہیں۔ ان میں سے ایک دوسرے سے افضل ہوگا۔ لوگوں نے عرض کیا ٗ یارسول اللہ! یہ تو انبیاء کے محل ہوں گے جنہیں ان کے سوا اور کوئی نہ پا سکے گا۔ آپ نے فرمایا کہ نہیں ٗ اس ذات کی قسم! جس کے ہاتھ میں میری جان ہے۔ یہ ان لوگوں کیلئے ہوں گے جو اللہ تعالیٰ پر ایمان لائے اور انبیاء کی تصدیق کی۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الجنة وصفة نعيمها وأهلها/حدیث: 1804]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 59 كتاب بدء الخلق: 8 باب ما جاء في صفة الجنة وأنها مخلوقة»
936. باب أول زمرة تدخل الجنة على صورة القمر ليلة البدر وصفاتهم وأزواجهم
936. باب: اہل جنت کے پہلے گروہ کا چودھویں کے چاند کی طرح جنت میں داخل ہونا، ان کے اوصاف اور ان کی بیویوں کا ذکر
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سب سے پہلا گروہ جو جنت میں داخل ہوگا ان کی صورتیں ایسی روشن ہوں گی جیسے چودھویں کا چاند روشن ہوتا ہے ٗ پھر جو لوگ اس کے بعد داخل ہوں گے وہ آسمان کے سب سے زیادہ روشن ستارے کی طرح چمکتے ہوں گے نہ تو ان لوگوں کو پیشاب کی ضرورت ہوگی ٗ نہ پاخانے کی ٗ نہ وہ تھوکیں گے نہ ناک سے آلائش نکالیں گے۔ ان کے کنگھے سونے کے ہوں گے اور ان کا پسینہ مشک کی طرح ہوگا۔ ان کی انگیٹھیوں میں خوشبودار عود جلتا ہوگا ٗ یہ نہایت پاکیزہ خوشبودار عود ہوگا۔ ان کی بیویاں بڑی آنکھوں والی حوریں ہوں گی۔ سب کی صورتیں ایک ہوں گی یعنی اپنے والد آدم علیہ السلام کے قدو قامت پر ساٹھ ساٹھ ہاتھ اونچے ہوں گے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الجنة وصفة نعيمها وأهلها/حدیث: 1805]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 60 كتاب الأنبياء: 1 باب خلق آدم، صلوات الله عليه، وذريته»
937. باب صفة خيام الجنة وما للمؤمنين فيها من الأهلين
937. باب: جنت کے خیمے اور ان میں اہل ایمان کی بیویوں کے اوصاف
حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (جنتیوں) کا خیمہ کیا ہے ٗ ایک موتی ہے خولدار جس کی بلندی اوپر کو تیس میل تک ہے۔ اس کے ہر کنارے پر مومن کی ایک بیوی ہوگی جسے دوسرے نہ دیکھ سکیں گے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الجنة وصفة نعيمها وأهلها/حدیث: 1806]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 59 كتاب بدء الخلق: 8 باب ما جاء في صفة الجنة وأنها مخلوقة»