1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


اللؤلؤ والمرجان
كتاب الفضائل
کتاب: فضائل و مناقب کا بیان
789. باب صفة شعر النبي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
789. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بالوں کی کیفیت کا بیان
حدیث نمبر: 1508
1508 صحيح حديث أَنَسٍ، قَالَ: كَانَ شَعَرُ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجِلاً لَيْسَ بِالسَّبِطِ وَلاَ الْجَعْدِ، بَيْنَ أُذُنَيْهِ وَعَاتِقِهِ
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بالوں کے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ آپ کے بال درمیانے تھے، نہ بالکل سیدھے لٹکے ہوئے اور نہ گھونگھریالے اور وہ کانوں اور مونڈھوں کے بیچ تک تھے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الفضائل/حدیث: 1508]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 77 كتاب اللباس: 68 باب الجعد»

حدیث نمبر: 1509
1509 صحيح حديث أَنَسٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَضْرِبُ شَعَرُهُ مَنْكِبَيْهِ
حضرت انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے (سر کے) بال مبارک کندھوں تک پہنچتے تھے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الفضائل/حدیث: 1509]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 77 كتاب اللباس: 68 باب الجعد»

790. باب شيبه صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
790. باب: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بڑھاپے کا بیان
حدیث نمبر: 1510
1510 صحيح حديث أَنَسٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، قَالَ: سَأَلْتُ أَنَسًا أَخَضَبَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: لَمْ يَبْلُغِ الشّيْبَ إِلاَّ قَلِيلاً
محمد بن سیرین صلی اللہ علیہ وسلم بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے پوچھا کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خضاب استعمال کیا تھا؟ بولے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے بال ہی بہت کم سفید ہوئے تھے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الفضائل/حدیث: 1510]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 77 كتاب اللباس: 66 باب ما يذكر في الشيب»

حدیث نمبر: 1511
1511 صحيح حديث أَبِي جُحَيْفَةَ السُّوَائِيِّ، قَالَ: رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَرَأَيْتُ بَيَاضًا مِنْ تَحْتِ شَفَتِهِ السُّفْلَى، الْعَنْفَقَةَ
حضرت ابو جحیفہ سوائی رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، آپ کے نچلے ہونٹ مبارک کے نیچے ٹھوڑی کے کچھ بال سفید تھے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الفضائل/حدیث: 1511]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 61 كتاب المناقب: 23 باب صفة النبي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ»

حدیث نمبر: 1512
1512 صحيح حديث أَبِي جُحَيْفَةَ رضي الله عنه، قَالَ: رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَكَانَ الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، عَلَيْهِمَا السَّلاَمُ، يُشْبِهُهُ
حضرت ابو جحیفہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہے، حضرت حسن بن علی رضی اللہ عنہ میں آپ کی شباہت پوری طرح موجود تھی۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الفضائل/حدیث: 1512]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 61 كتاب المناقب: 23 باب صفة النبي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ»

791. باب إِثبات خاتم النبوة وصفته ومحله من جسده صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
791. باب: مہر نبوت کا ثبوت، اس کی صفات اور جسد اطہر میں اس کا مقام
حدیث نمبر: 1513
1513 صحيح حديث السَّائِبِ بْنِ يَزِيدَ، قَالَ: ذَهَبَتْ بِي خَالَتِي إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللهِ إِنَّ ابْنَ أَخْتِي وَجِعٌ فَمَسَحَ رَأْسِي، وَدَعَا لِي بِالْبَرَكَةِ، ثُمَّ تَوَضَّأَ، فَشَرِبْتُ مِنْ وَضُوئِهِ، ثُمَّ قُمْتُ خَلْفَ ظَهْرِهِ، فَنَظَرْتُ إِلَى خَاتَمِ النُّبُوَّةِ بَيْنَ كَتِفَيْهِ، مِثْلَ زِرِّ الْحَجَلَةِ
حضرت سائب بن یزید رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میری خالہ مجھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لے گئیں اور عرض کی کہ یا رسول اللہ! میرا یہ بھانجا بیمار ہے، آپ نے میرے سر پر اپنا ہاتھ پھیرا اور میرے لیے برکت کی دعا فرمائی، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کیا اور میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے وضو کا بچا ہوا پانی پیا۔ پھر میں آپ کی کمر کے پیچھے کھڑا ہو گیا اور میں نے مہر نبوت دیکھی جو آپ کے مونڈھوں کے درمیان ایسی تھی جیسے چھپر کھٹ کی گھنڈی۔ (یا کبوتری کا انڈا) (وضو کا بچا ہوا پانی پاک تھا تب ہی تو اسے پیا گیا۔ پس جو لوگ آب مستعمل کو ناپاک کہتے ہیں وہ بالکل غلط کہتے ہیں) [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الفضائل/حدیث: 1513]
تخریج الحدیث: «صحیح، _x000D_ أخرجه البخاري في: 4 كتاب الوضوء: 40 باب استعمال فضل وضوء الناس»

792. باب في صفة النبيّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ومبعثه وسنه
792. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا حلیہ اور بعثت کا بیان
حدیث نمبر: 1514
1514 صحيح حديث أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ يَصِفُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: كَانَ رَبْعَةً مِنَ الْقَوْمِ، لَيْسَ بِالطَّوِيلِ وَلاَ بِالْقَصِيرِ، أَزْهَرَ اللَّوْنِ، لَيْسَ بِأَبْيَضَ أَمْهَقَ، وَلاَ آدَمَ، لَيْسَ بِجَعْدٍ قَطَطٍ، وَلاَ سَبْطٍ رَجِلٍ؛ أُنْزِلَ عَلَيْهِ وَهُوَ ابْنُ أَرْبَعِينَ، فَلَبِثَ بِمَكَّةَ عَشْرَ سِنِينَ يُنْزَلُ عَلَيْهِ، وَبِالْمَدِينَةِ عَشْرَ سِنِينَ، وَلَيْسَ فِي رَأْسِهِ وَلِحْيَتِهِ عِشْرُونَ شَعَرَةً بَيْضَاءَ
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اوصاف مبارکہ بیان کرتے ہوئے بتلایا کہ آپ درمیانہ قد تھے ٗ نہ بہت لمبے اور نہ چھوٹے قد والے ٗ رنگ کھلتا ہوا تھا (سرخ و سفید) نہ خالی سفید تھے اور نہ بالکل گندم گوں۔ آپ کے بال نہ بالکل مڑے ہوئے سخت قسم کے تھے اور نہ سیدھے لٹکے ہوئے ہی تھے۔ نزول وحی کے وقت آپ کی عمر چالیس سال تھی۔ مکہ میں آپ نے دس سال تک قیام فرمایا اور اس پورے عرصہ میں آپ پر وحی نازل ہوتی رہی اور مدینہ میں بھی آپ کا قیام دس سال تک رہا۔ آپ کے سر اور ڈاڑھی میں بیس بال بھی سفید نہیں ہوئے تھے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الفضائل/حدیث: 1514]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 61 كتاب المناقب: 23 باب صفة النبي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ»

793. باب كم سنّ النبيّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يوم قبض
793. باب: وفات کے وقت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر
حدیث نمبر: 1515
1515 صحيح حديث عَائِشَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تُوُفِّيَ وَهُوَ ابْنُ ثَلاَثٍ وَسِتِّينَ
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہانے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تریسٹھ سال کی عمر میں وفات پائی۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الفضائل/حدیث: 1515]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 61 كتاب المناقب: 19 باب وفاة النبي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ»

794. باب كم أقام النبيّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بمكة والمدينة
794. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ و مدینہ میں کتنی دیر قیام فرمایا
حدیث نمبر: 1516
1516 صحيح حديث ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: مَكَثَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بِمَكَّةَ ثَلاَثَ عَشْرَةَ، وَتُوُفِّيَ وَهُوَ ابْنُ ثَلاَثٍ وَسِتِّينَ
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہمانے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نبوت کے بعد مکہ میں تیرہ سال قیام کیا اور جب آپ کی وفات ہوئی تو آپ کی عمر تریسٹھ سال کی تھی۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الفضائل/حدیث: 1516]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 63 كتاب مناقب الأنصار: 14 باب هجرة النبي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وأصحابه إلى المدينة»

795. باب في أسمائه صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
795. باب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مختلف نام
حدیث نمبر: 1517
1517 صحيح حديث جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ رضي الله عنه، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لِي خَمْسَةُ أَسْمَاءٍ؛ أَنَا مُحَمَّدٌ وَأَحْمَدُ، وَأَنَا الْمَاحِي الَّذِي يَمْحُو اللهُ بِي الْكُفْرَ، وَأَنَا الْحَاشِرُ الَّذِي يَحْشَرُ النَّاسُ عَلَى قَدَمِي، وَأَنَا الْعَاقِبُ
سیّدنا جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میرے پانچ نام ہیں۔ میں محمد ٗ احمد اور ماحی ہوں (یعنی مٹانے والا ہوں) کہ اللہ تعالیٰ میرے ذریعہ کفر کو مٹائے گا اور میں حاشر ہوں کہ تمام انسانوں کا (قیامت کے دن) میرے بعد حشر ہوگا اور میں عاقب ہوں یعنی خاتم النّبیین ہوں۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الفضائل/حدیث: 1517]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 61 كتاب المناقب: 17 باب ما جاء في أسماء رسول الله صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ»


Previous    1    2    3    4    5    6    7    8    Next