ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”حجراسود جنّت سے نازل ہوا تو یہ برف سے زیادہ سفید تھا پھر اسے انسانوں کے گناہوں نے سیاہ کر دیا۔ “[صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: 2733]
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”حجراسود جنّتی یاقوت میں سے ایک سفید یاقوت تھا، بلاشبہ اسے مشرکوں کے گناہوں نے سیاہ کردیا ہے، قیامت والے دن اسے احد پہاڑ جیسا بنا کر اُٹھایا جائیگا۔ وہ دنیا والوں میں سے ہر ایک شخص کے حق میں گواہی دیگا جس نے اسے چھوا یا بوسہ دیا ہوگا۔“[صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: 2734]
اللہ تعالیٰ اسے اس حالت میں لائے گا کہ اسے دیکھںے والی دو آنکھیں عطا کی گئی ہوںگی اور ایک زبان ہوگی جس کے ساتھ وہ کلام کریگا، اس شخص کے حق میں گواہی دیگا جس نے اسے حق کے ساتھ چھوا ہوگا۔ ہمارا پروردگار بلند شان والا ہے وہ جو چاہتا ہے کرتا ہے [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: Q2735]
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”حجراسود کو اللہ تعالی قیامت کے دن ضرور بہ ضرور اُٹھائے گا، اس کی دو آنکھیں ہوںگی جن سے وہ دیکھے گا اور ایک زبان ہوگی جس سے بات چیت کریگا، جس شخص نے اسے حق کے ساتھ چھوا ہوگا، اُس کے حق میں گواہی دیگا۔“[صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: 2735]
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بیشک اس حجر اسود کی ایک زبان اور دو ہونٹ ہوںگے، جس شخص نے اسے حق کے ساتھ چھوا ہوگا، یہ اس کے حق میں قیامت کے دن گواہی دیگا۔“[صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: 2736]
اس کے لئے نہیں جو اللہ تعالیٰ کی اطاعت اور اس کے تقرب کے حصول کی نیت سے اس کا استلام کرتا ہے، کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بتایا ہے کہ آدمی کو وہی ملیگا جس کی اُس نے نیت کی ہوگی [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: Q2737]
سیدنا عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”حجراسود قیامت کے دن ابی قُبیس پہاڑ سے بھی بڑا بن کر آئیگا، اس کی ایک زبان اور دو ہونٹ ہوںگے، جس شخص نے (اس کی گواہی کے حصول کی) نیت سے اس کا استلام کیا ہوگا یہ اُس شخص کے بارے میں گواہی دیگا۔ یہ اللہ تعالیٰ کا دایاں ہاتھ ہے جس کے ساتھ وہ اپنی مخلوق سے مصافحہ کرتا ہے۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: 2737]