1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ فَضَائِلِ الْمَسَاجِدِ وَبِنَائِهَا وَتَعْظِيمِهَا
مساجد کے فضائل، ان کی تعمیر اور ان کی تعظیم و تکریم کے متعلق ابواب کا مجموعہ
حدیث نمبر: 1307
نَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلاءِ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، قَالَ: مَا حَفِظْتُهُ مِنَ الزُّهْرِيِّ إِلا عَنْ سَعِيدٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: مَرَّ عُمَرُ، بِحَسَّانَ، وَهُوَ يُنْشِدُ فِي الْمَسْجِدِ فَلَحَظَ إِلَيْهِ، فَقَالَ: قَدْ كُنْتُ أَنْشُدُ وَفِيهِ مَنْ هُوَ خَيْرٌ مِنْكَ، ثُمَّ الْتَفَتَ إِلَى أَبِي هُرَيْرَةَ، فَقَالَ: أَنْشُدُكَ اللَّهَ أَسَمِعْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " أَجِبْ عَنِّي، اللَّهُمَّ أَيِّدْهُ بِرُوحِ الْقُدُسِ؟" قَالَ: نَعَمْ. وَحَدَّثَنَا، قَالَ: وَثناهُ الْحَسَنُ بْنُ الصَّبَّاحِ الْبَزَّارُ ، وَسَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، قَالا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا مِثْلَهُ، وَقَالَ سَعِيدٌ: قَدْ كُنْتُ أُنْشِدُ فِيهِ، وَفِيهِ مَنْ هُوَ خَيْرٌ مِنْكَ، وَقَالَ الْحَسَنُ: قَدْ كُنْتُ أُنْشِدُ فِيهِ مَنْ هُوَ خَيْرٌ مِنْكَ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ، سیدنا حسان رضی اللہ عنہ کے پاس سے گذرے جبکہ وہ مسجد میں شعر پڑھ رہے تھے۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے ان کی طرف (غصّے سے) دیکھا تو اُنہوں نے عرض کی کہ میں (اس وقت بھی) شعر پڑھا کرتا تھا جبکہ اس میں تم سے افضل ہستی موجود ہوتی تھی (یعنی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ) پھر وہ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا کہ میں تمہیں اللہ کی قسم دے کر پوچھتا ہوں، کیا تم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ (اے حسان) میری طرف سے (مشرکین کی ہجو کا) جواب دو، اے اللہ، اس کی مدد روح القدس کے ساتھ فرما؟ اُنہوں نے فرمایا کہ ہاں۔ (میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان سنا ہے) جناب سعید کی روایت میں یہ الفاظ ہیں کہ میں اس مسجد میں شعر پڑھا کرتا تھا جبکہ اس میں تم سے افضل شخصیت مو جود تھی۔ جناب حسن کی روایت میں الفاظ اس طرح ہیں کہ میں شعر پڑھا کرتا تھا (جبکہ) اس میں مسجد میں تم سے بہتر واعلیٰ ہستی موجود تھی۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ فَضَائِلِ الْمَسَاجِدِ وَبِنَائِهَا وَتَعْظِيمِهَا/حدیث: 1307]
تخریج الحدیث: صحيح بخاري

828. (595) بَابُ النَّهْيِ عَنِ الْبُزَاقِ فِي الْمَسْجِدِ إِذَا لَمْ يُدْفَنْ
828. مسجد میں تُھوکنا منع ہے جبکہ اسے دفن نہ کیا جائے
حدیث نمبر: 1308
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے میری اُمّت کے اچھے اور برے اعمال دکھائے گئے، میں نے ان کے عمدہ اور اچھے اعمال میں راستے سے تکلیف دہ چیز کو ہٹانے کا عمل دیکھا۔ اور ان کے برے اعمال میں مسجد میں تُھوک دیکھی جسے دبایا نہیں گیا تھا۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ فَضَائِلِ الْمَسَاجِدِ وَبِنَائِهَا وَتَعْظِيمِهَا/حدیث: 1308]
تخریج الحدیث: صحيح مسلم

829. (596) بَابُ الْأَمْرِ بِدَفْنِ الْبُزَاقِ فِي الْمَسْجِدِ لِيَكُونَ كَفَّارَةً لِلْبَزْقِ
829. مسجد میں تُھوک کراُسے دبانے کے حُکم کا بیان تاکہ وہ تُھوکنے کا کفارہ بن جائے
حدیث نمبر: 1309
نَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ ، نَا أَبُو دَاوُدَ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، وَحَدَّثَنَا الدَّوْرَقِيُّ ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ ، أَخْبَرَنَا هِشَامٌ الدَّسْتُوَائِيُّ ، ح وَحَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ ، نَا مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ يَزِيدَ الْوَاسِطِيَّ ، عَنْ هِشَامٍ الدَّسْتُوَائِيِّ ، وَشُعْبَةَ ، ح وَحَدَّثَنَا سَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ هِشَامٍ جَمِيعًا، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ أَنَسٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " الْبُزَاقُ فِي الْمَسْجِدِ خَطِيئَةٌ، وَكَفَّارَتُهَا دَفْنُهَا" وَفِي خَبَرِ ابْنِ عُلَيَّةَ، وَوَكِيعٍ، قَالَ:" التَّفْلُ فِي الْمَسْجِدِ"
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مسجد میں تُھوکنا گناہ ہے اور اس کا کفّارہ اسے دفن کرنا ہے ـ جناب ابن علیہ اور وکیع کی روایت میں اَلْبُزَاقُ کی جگہ التَّفْلُ کے الفاظ ہیں ـ معنی ایک ہی ہیں یعنی تُھوکنا۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ فَضَائِلِ الْمَسَاجِدِ وَبِنَائِهَا وَتَعْظِيمِهَا/حدیث: 1309]
تخریج الحدیث: صحيح بخاري

830. (597) بَابُ الْأَمْرِ بِإِعْمَاقِ الْحَفْرِ لِلنُّخَامَةِ فِي الْمَسْجِدِ
830. مسجد میں ناک کی ریزش دبانے کے لئے گہرا گڑھا کھودنے کے حُکم کا بیان
حدیث نمبر: 1310
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص اس مسجد میں داخل ہوا، اور اُس نے تُھوکا یا ناک کی ریزش پھینکی تو اُسے چاہیے کہ وہ گہرا گڑھا کھودے اور اُس میں دفن کر دے اور اگر وہ ایسا نہ کرسکے تو اُسے اپنے کپڑے میں تُھوک کر اُسے باہر لے جانا چاہیے۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ فَضَائِلِ الْمَسَاجِدِ وَبِنَائِهَا وَتَعْظِيمِهَا/حدیث: 1310]
تخریج الحدیث: اسناده حسن

831. (598) بَابُ ذِكْرِ الْعِلَّةِ الَّتِي لَهَا أَمَرَ بِدَفْنِ النُّخَامَةِ فِي الْمَسْجِدِ
831. اس علت و سبب کا بیان جس کی بنا پر مسجد میں بلغم کا دبانے کا حُکم دیا گیا ہے
حدیث نمبر: Q1311
وَالدَّلِيلِ عَلَى أَنَّهُ أَمَرَ بِهِ كَيْ لَا يَتَأَذَّى بِذَلِكَ النُّخَامَةِ مُؤْمِنٌ أَنْ يُصِيبَ جِلْدَهُ أَوْ ثَوْبَهُ فَيُؤْذِيَهُ
اور اس بات کی دلیل کا بیان کہ یہ حُکم اس لئے دیا گیا ہے تاکہ یہ بلغم کسی مومن کے جسم یا کپڑوں کو لگ کر اُسے تکلیف نہ پہنچائے [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ فَضَائِلِ الْمَسَاجِدِ وَبِنَائِهَا وَتَعْظِيمِهَا/حدیث: Q1311]
تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 1311
سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ جب تم میں سے کوئی شخص مسجد میں ناک کی ریزش نکالے تو وہ اپنی ناک کی گندگی کو چھپادے تاکہ وہ کسی مومن کے جسم یا کپڑوں کو لگ کر اُسے تکلیف نہ دے۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ فَضَائِلِ الْمَسَاجِدِ وَبِنَائِهَا وَتَعْظِيمِهَا/حدیث: 1311]
تخریج الحدیث: اسناده حسن

832. (599) بَابُ النَّهْيِ عَنِ التَّنَخُّمِ فِي قِبْلَةِ الْمَسْجِدِ
832. مسجد میں قبلہ رُخ بلغم پھینکنا منع ہے
حدیث نمبر: 1312
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے قبلہ رُخ بلغم پھینکی وہ اس حال میں (قیامت کے دن) اُٹھایا جائے گا کہ وہ بلغم اس کے چہرے پر لگی ہو گی ـ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ فَضَائِلِ الْمَسَاجِدِ وَبِنَائِهَا وَتَعْظِيمِهَا/حدیث: 1312]
تخریج الحدیث: اسناده صحيح

حدیث نمبر: 1313
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قبلہ رُخ بلغم پھینکے والے کو قیامت کے دن اس حال میں اُٹھایا جائے گا کہ وہ بلغم اُس کے چہرے پر لگی ہوگی۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ فَضَائِلِ الْمَسَاجِدِ وَبِنَائِهَا وَتَعْظِيمِهَا/حدیث: 1313]
تخریج الحدیث: صحيح

حدیث نمبر: 1314
سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے قبلہ کی جانب تُھوکا تو قیامت کے روز اس حال میں آئے گا کہ اُس کی تُھوک اُس کی آنکھوں کے درمیان لگی ہوگی۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ فَضَائِلِ الْمَسَاجِدِ وَبِنَائِهَا وَتَعْظِيمِهَا/حدیث: 1314]
تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔

833. (600) بَابُ حَكِّ النُّخَامَةِ مِنْ قِبْلَةِ الْمَسْجِدِ
833. مسجد کے قبلہ میں بلغم لگی ہو تو اسے کُھرچ دینے کا بیان
حدیث نمبر: 1315
نَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاءِ بْنِ كُرَيْبٍ ، نَا أَبُو أُسَامَةَ ، ح وَحَدَّثَنَا سَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ ، نَا وَكِيعٌ كِلاهُمَا، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " حَكَّ بُزَاقًا فِي قِبْلَةِ الْمَسْجِدِ" . وَقَالَ أَبُو كُرَيْبٍ:" حَكَّ مِنَ الْقِبْلَةِ بُصَاقًا أَوْ نُخَامًا أَوْ مُخَاطًا"
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد کے قبلہ میں لگے تُھوک کو رگڑ کر صاف کر دیا۔ جناب ابوکریب کی روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبلہ کی جانب سے تُھوک یا ناک کی ریزش یا بلغم کو کُھرچ کر صا ف کیا۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ فَضَائِلِ الْمَسَاجِدِ وَبِنَائِهَا وَتَعْظِيمِهَا/حدیث: 1315]
تخریج الحدیث:


Previous    1    2    3    4    5    Next