1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْفَرِيضَةِ فِي السَّفَرِ
سفر میں فرض نماز کی ادائیگی کے ابواب کا مجموعہ
624. (391) بَابُ اسْتِحْبَابِ الصَّلَاةِ فِي أَوَّلِ الْوَقْتِ قَبْلَ الِارْتِحَالِ مِنَ الْمَنْزِلِ
624. منزل سے روانگی سے قبل نماز اوّل وقت میں پڑھنا مستحب ہے
حدیث نمبر: 975
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی منزل پر پڑاو ڈالتے تو وہاں سے ظہر کی نماز پڑھ کر روانہ ہوتے۔ (حمزہ کہتے ہیں) میں نے عرض کی، اگرچہ نصف النہار (دوپہر) کا وقت ہوتا؟ اُنہوں نے (یعنی سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے) فرمایا کہ (ہاں) اگرچہ دوپہر کا وقت بھی ہوتا۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْفَرِيضَةِ فِي السَّفَرِ/حدیث: 975]
تخریج الحدیث: اسناده صحيح

625. (392) بَابُ نُزُولِ الرَّاكِبِ لِصَلَاةِ الْفَرِيضَةِ فِي السَّفَرِ،
625. سفر میں سوار کا فرض نماز پڑھنے کے لئے سواری سے اترنا،
حدیث نمبر: Q976
فَرْقًا بَيْنَ الْفَرِيضَةِ وَالتَّطَوُّعِ فِي غَيْرِ الْمُسَابَقَةِ وَالْتِحَامِ الْقِتَالِ وَمُطَارَدَةِ الْعَدُوِّ
فرض اور نفل نماز میں فرق کہ وجہ سے، اگر وہ اس وقت کسی مقابلے میں شریک، دشمن سے گھمسان کی جنگ یا دشمن پر حملہ آور نہ ہو (کیونکہ ان صورتوں میں فرض نماز بھی سواری پر پڑھنا جائز ہے) [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْفَرِيضَةِ فِي السَّفَرِ/حدیث: Q976]
تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 976
نَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنُ مَيْمُونٍ بِالإِسْكَنْدَرِيَّةَ، نَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ الدِّمَشْقِيُّ ، عَنِ الأَوْزَاعِيِّ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ ثَوْبَانَ ، حَدَّثَنِي جَابِرٌ ، قَالَ:" كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةٍ، فَكَانَ يُصَلِّي التَّطَوُّعَ عَلَى رَاحِلَتِهِ مُسْتَقْبِلَ الشَّرْقِ، فَإِذَا أَرَادَ أَنْ يُصَلِّيَ الْمَكْتُوبَةَ نَزَلَ فَاسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ" . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: مُحَمَّدٌ هُوَ ابْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَوْبَانَ نَسَبُهُ إِلَى جَدِّهِ
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک جنگ میں شریک تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نفل نماز اپنی سواری پر مشرق کی جانب منہ کر کے پڑھتے تھے۔ پھر جب فرض نماز پڑھنا چاہتے تو نیچے اُتر کر قبلہ رخ ہوکر پڑھتے۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ محمد بن ثوبان سے مراد محمد بن عبدالرحمٰن بن ثوبان ہے اس کی نسبت (باپ کے بجائے) اس کے دادا ثوبان کی طرف گئی ہے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْفَرِيضَةِ فِي السَّفَرِ/حدیث: 976]
تخریج الحدیث: صحيح بخاري


Previous    1    2    3    4    5