سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی منزل پر پڑاو ڈالتے تو وہاں سے ظہر کی نماز پڑھ کر روانہ ہوتے۔ (حمزہ کہتے ہیں) میں نے عرض کی، اگرچہ نصف النہار (دوپہر) کا وقت ہوتا؟ اُنہوں نے (یعنی سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے) فرمایا کہ (ہاں) اگرچہ دوپہر کا وقت بھی ہوتا۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْفَرِيضَةِ فِي السَّفَرِ/حدیث: 975]
فرض اور نفل نماز میں فرق کہ وجہ سے، اگر وہ اس وقت کسی مقابلے میں شریک، دشمن سے گھمسان کی جنگ یا دشمن پر حملہ آور نہ ہو (کیونکہ ان صورتوں میں فرض نماز بھی سواری پر پڑھنا جائز ہے)[صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْفَرِيضَةِ فِي السَّفَرِ/حدیث: Q976]
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک جنگ میں شریک تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نفل نماز اپنی سواری پر مشرق کی جانب منہ کر کے پڑھتے تھے۔ پھر جب فرض نماز پڑھنا چاہتے تو نیچے اُتر کر قبلہ رخ ہوکر پڑھتے۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ محمد بن ثوبان سے مراد محمد بن عبدالرحمٰن بن ثوبان ہے اس کی نسبت (باپ کے بجائے) اس کے دادا ثوبان کی طرف گئی ہے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْفَرِيضَةِ فِي السَّفَرِ/حدیث: 976]