1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ سُتْرَةِ الْمُصَلِّي
نمازی کے سُترہ کے ابواب کا مجموعہ
513.
513. سُترہ کی طرف (منہ کر کے) نماز پڑھنے کا بیان
حدیث نمبر: 798
نَا بُنْدَارٌ ، نَا يَحْيَى ، ح وَحَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ الأَشَجُّ ، حَدَّثَنَا عُقْبَةُ يَعْنِي ابْنَ خَالِدٍ السَّكُونِيَّ ، نَا عُبَيْدُ اللَّهِ ، أَخْبَرَنِي نَافِعٌ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ" رَكَزَ الْحَرْبَةَ يُصَلِّي إِلَيْهَا" وَقَالَ الأَشَجُّ: إِنَّهُ كَانَ" يَرْكُزُ الْحَرْبَةَ بَيْنَ يَدَيْهِ"، وَلَمْ يَزِدْ عَلَى هَذَا
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نیزہ گاڑ کر (سُترہ بنا کر) نماز پڑھتے تھے۔ اور اشج بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے سامنے نیزہ (یا برچھی) گاڑ لیتے تھے۔ اس سے زائد کچھ بیان نہیں کرتے تھے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ سُتْرَةِ الْمُصَلِّي/حدیث: 798]
تخریج الحدیث: صحيح

حدیث نمبر: 799
نَا الأَشَجُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ " يُرْكَزُ لَهُ الْحَرْبَةُ، يُصَلِّي إِلَيْهَا يَوْمَ الْعِيدِ"
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے نیزہ گاڑ دیا جاتا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم عید والے دن اُسے سُترہ بنا کر نماز پڑھتے تھے ـ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ سُتْرَةِ الْمُصَلِّي/حدیث: 799]
تخریج الحدیث:

514.
514. سترے کے بغیر نماز پڑھنا منع ہے -
حدیث نمبر: 800
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم صرف سُترے کی طرف (مُنہ کر کے ہی) نماز پڑھا کرو، اور اپنے سامنے سے کسی کو نہ گزرنے دو، اگر وہ نہ مانے (اور گزرنے کی کوشش کرے) تو اُس سے لڑائی کرو کیونکہ اُس کے ساتھ ایک ساتھی (شیطان) ہے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ سُتْرَةِ الْمُصَلِّي/حدیث: 800]
تخریج الحدیث: صحيح مسلم

515.
515. نماز میں اونٹ کو سُترہ بنانے کا بیان-
حدیث نمبر: 801
نَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاءِ ، حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ:" رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي إِلَى رَاحِلَتِهِ" قَالَ نَافِعٌ: وَرَأَيْتُ ابْنَ عُمَرَ يُصَلِّي إِلَى رَاحِلَتِهِ
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی سواری (اونٹ) کی طرف (اُسے سترہ بنا کر) نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے۔ حضرت نافع رحمہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ اور میں نے سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کو اپنی سواری کی طرف نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ سُتْرَةِ الْمُصَلِّي/حدیث: 801]
تخریج الحدیث: صحيح بخاري

حدیث نمبر: 802
نَا بِهِ الأَشَجُّ ، وَهَارُونُ بْنُ إِسْحَاقَ ، وَلَمْ يَذْكُرَا الرُّؤْيَةَ، وَقَالا: عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ كَانَ يُصَلِّي. قَالَ هَارُونُ: إِلَى رَاحِلَتِهِ، وَقَالَ أَبُو سَعِيدٍ: إِلَى بَعِيرِهِ، وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ يَفْعَلُهُ
جناب اشج اور ہارون بن اسحاق نے اپنی روایت میں دیکھنے کا ذکر نہیں کیا، دونوں کہتے ہیں کہ (آپ صلی اللہ علیہ وسلم ) اپنی سواری کی طرف (نماز پڑھتے تھے) اور ابوسعید کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے اونٹ کی طرف (سُترہ بنا کر نماز پڑھتے تھے) اور سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بھی اسی طرح کیا کرتے تھے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ سُتْرَةِ الْمُصَلِّي/حدیث: 802]
تخریج الحدیث:

516.
516. نمازی جس چیز کو اپنی نماز کے لیے سُترہ بنائے، اس سُترے کے قریب ہونے کے حُکم کا بیان۔
حدیث نمبر: 803
سیدنا سہل بن ابی حثمہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی شخص نماز پڑھے تو سُترے کی طرف نماز پڑھے اور سُترے کے قریب کھڑا ہو تاکہ شیطان اس کی نماز نہ کاٹ سکے ـ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ سُتْرَةِ الْمُصَلِّي/حدیث: 803]
تخریج الحدیث: اسناده صحيح

517.
517. جب نمازی دیوار کو سُترہ بناکر نماز پڑھ رہا ہو تو جائے نماز کے قریب کھڑے ہونے کا بیان۔
حدیث نمبر: 804
سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی جائے نماز اور دیوار کے درمیان ایک بکری گزرنے کی مقدار کے برابر فاصلہ ہوتا تھا۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ سُتْرَةِ الْمُصَلِّي/حدیث: 804]
تخریج الحدیث: صحيح مسلم

518.
518. ایک مجمل غیر مفسر روایت کے ساتھ سُترے کی اس مقدار کا بیان جس کے ساتھ نماز میں سُترہ بنانا کافی ہوجائے۔
حدیث نمبر: 805
حضرت طلحہ بن موسیٰ رحمه الله اپنے والد گرامی سے روایت کرتے ہیں، وہ فرماتے ہیں کہ ہم اس حال میں نماز پڑھا کرتے تھے کہ چوپائے ہمارے سامنے سے گزرتے رہتے تو ہم نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے (یہ مسئلہ) پوچھا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (جب) تم میں سے کسی شخص کے سامنے کجاوے کی پچھلی لکڑی کے برابر سُترہ ہو تو اس کے آگے سے گزرنے والی (چیز) نقصان نہیں دے گی۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ سُتْرَةِ الْمُصَلِّي/حدیث: 805]
تخریج الحدیث: صحيح مسلم

حدیث نمبر: 806
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی شخص نماز پڑھنے کے لئے کھڑا ہو تو جب اُس کے سامنے کجاوے کی پچھلی لکڑی کے برابر کوئی چیز ہو تو وہ اُس کے لئے سُترہ بن جائے گی۔ پھر باقی حدیث بیان کی۔ بشر بن مفضل کہتے ہیں کہ ہمیں یونس نے بالکل مذکورہ حدیث کی مثل ہی روایت بیان کی ہے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ سُتْرَةِ الْمُصَلِّي/حدیث: 806]
تخریج الحدیث: صحيح مسلم

حدیث نمبر: 807
ثنا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، ثنا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، ح وَحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ الدَّارِمِيُّ، ثنا أَبُو عَاصِمٍ، كِلاهُمَا عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، قُلْتُ لِعَطَاءٍ: " كَمْ مُؤَخِّرَةُ الرَّحْلِ الَّذِي سَعَلَ إِنَّهُ يَسْتُرُ الْمُصَلِّي؟ قَالَ: قَدْرُ ذِرَاعٍ"
ابن جریج رحمه الله کہتے ہیں کہ میں نے عطاء رحمه الله سے عرض کی کہ کجاوے کی پچھلی لکڑی جو تمہیں پہنچی ہے اس کی کتنی مقدار ہو تو وہ سُترہ بن سکتی ہے؟ انہوں نے فرمایا کہ ایک ہاتھ کے برابر۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ سُتْرَةِ الْمُصَلِّي/حدیث: 807]
تخریج الحدیث: اسناده صحيح


1    2    3    4    5    Next