1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
حدیث نمبر: 487
اما م صاحب اپنے دو اساتذہ کرام جناب محمد بن یحییٰ اور فہد بن سلمان سے سیدنا سہل بن حنظلیہ رضی اللہ عنہ کی حدیث بیان کرتے ہیں۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ/حدیث: 487]
تخریج الحدیث: اسناده صحيح

328. ‏(‏95‏)‏ بَابُ إِيجَابِ الْقِرَاءَةِ فِي الصَّلَاةِ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ وَنَفْيِ الصَّلَاةِ بِغَيْرِ قِرَاءَتِهَا‏.‏
328. نماز میں سورۃ فاتحہ کی قرأت کرنا واجب ہے، اور اس کی قرأت کے بغیر نماز نہیں ہوتی
حدیث نمبر: 488
نا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلاءِ ، نا سُفْيَانُ ، حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ . ح وَحَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، وَأَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ ، وَسَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِيُّ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْوَلِيدِ الْقُرَشِيُّ ، قَالُوا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ مَحْمُودِ بْنِ الرَّبِيعِ ، عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لا صَلاةَ لِمَنْ لا يَقْرَأُ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ" . هَذَا حَدِيثُ الْمَخْزُومِيِّ، وَقَالَ الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ: يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ، وَقَالَ أَحْمَدُ وَعَبْدُ الْجَبَّارِ: عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ رِوَايَةً، وَقَالَ مُحَمَّدُ بْنُ الْوَلِيدِ: لا صَلاةَ إِلا بِقِرَاءَةِ فَاتِحَةِ الْكِتَابِ
سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس شخص کی نماز نہیں ہوتی جو سورۂ فاتحہ کی قراءت نہیں کرتا۔ یہ مخزومی کی روایت ہے۔ حسن بن محمد اپنی روایت میں کہتے ہیں کہ سیدنا عبادہ رضی اللہ عنہ یہ روایت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مرفوع بیان کرتے ہیں۔ جناب احمد اور عبدالجبار سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے «‏‏‏‏عن» ‏‏‏‏ کے ساتھ روایت کرتے ہیں۔ جبکہ محمد بن الولید کی روایت میں یہ ہے کہ سورۃ فاتحہ کی قراءت کے بغیر کوئی نماز نہیں ہوتی۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ/حدیث: 488]
تخریج الحدیث: صحيح بخاري

329. ‏(‏96‏)‏ بَابُ ذِكْرِ لَفْظَةٍ رُوِيَتْ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي تَرْكِ قِرَاءَةِ فَاتِحَةِ الْكِتَابِ
329. نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سورۂ فاتحہ کی قرأت ترک کرنے کے متعلق مروی اس روایت کا بیان
حدیث نمبر: Q489
بِلَفْظٍ ادَّعَتْ فِرْقَةٌ أَنَّهَا دَالَّةٌ عَلَى أَنَّ تَرْكَ قِرَاءَةِ فَاتِحَةِ الْكِتَابِ يَنْقُصُ صَلَاةَ الْمُصَلِّي لَا تُبْطِلُ صَلَاتَهُ وَلَا يَجِبُ عَلَيْهِ إِعَادَتُهَا‏.‏
جس کی بنا پر ایک فرقے نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ سورہ فاتحہ کی قراءت چھوڑ دینے سے نمازی کی نماز نقص آتا ہے وہ باطل نہیں ہوتی اور نہ اس پر اس نماز کا اعادہ کرنا واجب ہے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ/حدیث: Q489]
تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 489
نا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ ، نا ابْنُ عُلَيَّةَ ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي الْعَلاءُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَعْقُوبَ ، أَنَّ أَبَا السَّائِبِ ، أَخْبَرَهُ، سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ صَلَّى صَلاةً لَمْ يَقْرَأْ فِيهَا بِأُمِّ الْقُرْآنِ، فَهِيَ خِدَاجٌ، فَهِيَ خِدَاجٌ، هِيَ خِدَاجٌ غَيْرَ تَامٍّ" ، فَقُلْتُ: يَا أَبَا هُرَيْرَةَ، إِنِّي أَكُونُ أَحْيَانًا وَرَاءَ الإِمَامِ، قَالَ: فَغَمَزَ ذِرَاعِي، وَقَالَ: يَا فَارِسِيُّ اقْرَأْ بِهَا فِي نَفْسِكَ
حضرت ابوسائب رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ اُنہوں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو فرماتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے کوئی نماز پڑھی اور اُس میں اُم القرآن (سورہ فاتحہ) نہ پڑھی تو وہ نماز ناقص ہے، وہ نماز ناقص ہے، وہ نماز ناقص ہے، مکمل نہیں ہے۔ تو میں نے عرض کی کہ اے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ، میں کبھی امام کے پیچھے ہوتا ہوں (تو پھر کیسے قراءت کروں؟) کہتے ہیں، تو اُنہوں نے میرا بازو دبایا اور فرمایا کہ اے فارسی، (‏‏‏‏اس وقت) تم اسے اپنے دل میں پڑھ لیا کرو۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ/حدیث: 489]
تخریج الحدیث: صحيح مسلم

330. ‏(‏97‏)‏ بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ ‏[‏عَلَى أَنَّ‏]‏ الْخِدَاجَ الَّذِي أَعْلَمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي هَذَا الْخَبَرِ هُوَ النَّقْصُ الَّذِي لَا تُجْزِئُ الصَّلَاةُ مَعَهُ،
330. اس بات کی دلیل کا بیان کہ خداج جس کے متعلق بنی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس حدیث میں خبردار کیا ہے وہ ایسا نقص ہے جس کے ساتھ نماز کفایت نہیں کرتی
حدیث نمبر: Q490
إِذِ النَّقْصُ فِي الصَّلَاةِ يَكُونُ نَقْصَيْنِ، أَحَدُهُمَا لَا تُجْزِئُ الصَّلَاةُ مَعَ ذَلِكَ النَّقْصِ، وَالْآخَرُ تَكُونُ الصَّلَاةُ جَائِزَةً مَعَ ذَلِكَ النَّقْصِ لَا يَجِبُ إِعَادَتُهَا، ‏‏وَلَيْسَ‏‏ هَذَا النَّقْصُ مِمَّا يُوجِبُ سَجْدَتَيِ السَّهْوِ مَعَ جَوَازِ الصَّلَاةِ‏.‏
کیونکہ نماز میں نقص کی دو قسمیں ہیں:ایک نقص وہ ہے جس کے ہوتے ہوئے نماز کفایت نہیں کرتی-دوسرا نقص وہ ہے کہ جس کے ساتھ نماز درست ہوجاتی ہے،اس کا اعادہ کرنا لازمی نہیں ہوتا اور یہ نقص نہیں ہے جو نماز کے درست ہونے کے ساتھ ساتھ سہو کے دو سجدوں کو واجب کرتا ہوـ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ/حدیث: Q490]
تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 490
نا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، نا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ ، نا شُعْبَةُ ، عَنِ الْعَلاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لا تُجْزِئُ صَلاةٌ لا يَقْرَأُ فِيهَا بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ" ، قُلْتُ: فَإِنْ كُنْتُ خَلْفَ الإِمَامِ، فَأَخَذَ بِيَدِي، وَقَالَ:" اقْرَأْ بِهَا فِي نَفْسِكَ يَا فَارِسِيُّ"
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نماز میں سورہ فاتحہ کی تلاوت نہ کی جائے وہ نماز کافی نہیں ہوتی۔ وہ (عبدالرحمان) کہتے ہیں کہ میں نے عرض کی، اگر میں اما م کے پیچھے (نماز پڑھ رہا) ہوں؟ تو اُنہوں نے میرا ہاتھ پکڑا اور فرمایا کہ اے فارسی (اس وقت) اپنے دل میں پڑھ لیا کرو۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ/حدیث: 490]
تخریج الحدیث: اسناده صحيح

331. ‏(‏98‏)‏ بَابُ افْتِتَاحِ الْقِرَاءَةِ ‏(‏بِالْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ‏)‏‏.‏
331. قرأت کی ابتدا «‏‏‏‏الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ» ‏‏‏‏ سے کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 491
نا بِشْرُ بْنُ مُعَاذٍ الْعَقَدِيُّ ، نا أَبُو عَوَانَةَ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ أَنَسٍ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَأَبَا بَكْرٍ، وَعُمَرَ، وَعُثْمَانَ كَانُوا " يَسْتَفْتِحُونَ الْقِرَاءَةَ بِ: الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ سورة الفاتحة آية 2"
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ بیشک نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سیدنا ابوبکر، عمر اور عثمان رضی اللہ عنہم قراءت کی ابتداء «‏‏‏‏الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ» ‏‏‏‏ سے کیا کرتے تھے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ/حدیث: 491]
تخریج الحدیث: صحيح مسلم

حدیث نمبر: 492
نا بُنْدَارٌ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، نا شُعْبَةُ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ أَنَسٍ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَأَبَا بَكْرٍ، وَعُمَرَ، وَعُثْمَانَ كَانُوا " يَسْتَفْتِحُونَ الْقِرَاءَةَ بِ: الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ سورة الفاتحة آية 2"
سیدنا انس رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ بلاشبہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ، سیدنا ابوبکر، عمر اور عثمان رضی اللہ عنہم قراءت کا آغاز «‏‏‏‏الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ» ‏‏‏‏ سے کرتے تھے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ/حدیث: 492]
تخریج الحدیث: صحيح بخاري

332. ‏(‏99‏)‏ بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ ‏(‏بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ‏)‏ آيَةٌ مِنْ فَاتِحَةِ الْكِتَابِ‏.‏
332. اس بات کی دلیل کا بیان کہ «‏‏‏‏بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ» ‏‏‏‏ سورہ فاتحہ کی ایک آیت ہے
حدیث نمبر: 493
سیدہ اُم سلمہ رضی اللہ عنہا روایت کرتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز میں «‏‏‏‏بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ» ‏‏‏‏ پڑھی تو اسے ایک آیت شمار کیا، اور «‏‏‏‏الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ» ‏‏‏‏ (کے ساتھ) دو آیتیں شمار کیں۔ اور «‏‏‏‏وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ» ‏‏‏‏ (کی تلاوت کرنے کے بعد) اپنی پانچوں اُنگلیوں کو جمع کرلیا۔ (یعنی اسے پانچویں آیت شمار کیا۔) [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ/حدیث: 493]
تخریج الحدیث: اسناده صحيح

333. ‏(‏100‏)‏ بَابُ ذِكْرِ خَبَرٍ غَلِطَ فِي الِاحْتِجَاجِ بِهِ مَنْ لَمْ يَتَبَحَّرْ بِالْعِلْمِ فَتَوَهَّمَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَكُنْ يَقْرَأُ بِ ‏(‏بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ‏)‏ فِي الصَّلَاةِ فِي فَاتِحَةِ الْكِتَابِ وَلَا فِي غَيْرِهَا مِنَ السُّوَرِ‏.‏
333. اس حدیث کا بیان جس سے استدلال کرنے ہوئے کم علم شخص کو غلطی لگی ہے اور اسے وہم ہوا ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نماز میں سورہ فاتحہ اور دیگر سورتوں (کے شروع) میں ِبِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ نہیں پڑھتے تھے
حدیث نمبر: 494
نا بُنْدَارٌ ، نا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، نا شُعْبَةُ ، قَالَ: سَمِعْتُ قَتَادَةَ ، يُحَدِّثُ، عَنْ أَنَسٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَمَعَ أَبِي بَكْرٍ، وَعُمَرَ، فَلَمْ أَسْمَعْ أَحَدًا مِنْهُمْ يَقْرَأُ بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ سورة الفاتحة آية 1" . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: قَدْ خَرَّجْتُ طُرُقَ هَذَا الْخَبَرِ وَأَلْفَاظَهَا فِي كِتَابِ الصَّلاةِ، كِتَابِ" الْكَبِيرُ"، وَفِي مَعَانِي الْقُرْآنِ، وَأَمْلَيْتُ مَسْأَلَةً قَدْرَ جُزْءَيْنِ فِي الاحْتِجَاجِ فِي هَذِهِ الْمَسْأَلَةِ أَنَّ بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ سورة الفاتحة آية 1 آيَةً مِنْ كِتَابِ اللَّهِ فِي أَوَائِلِ سُوَرِ الْقُرْآنِ
سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سیدنا ابوبکر اور عمر رضی اللہ عنہما کے ساتھ نماز پڑھی تو میں نے ان میں سے کسی کو «‏‏‏‏بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ» ‏‏‏‏ پڑھتے ہوئے نہیں سنا۔ امام ابوبکر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ میں نے اس حدیث کی اسانید اور ان کے الفاظ کتاب الصلاۃ، كتاب الكبير اور معاني القرآن میں بیان کیے ہیں اور میں نے اس مسئلے کے متعلق کہ «‏‏‏‏بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ» ‏‏‏‏ قرآن مجید کی سورتوں کے آغاز میں کتاب اللہ کی ایک سورت ہے دو جُز کے برابر دلائل املاء کروائے ہیں۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ/حدیث: 494]
تخریج الحدیث: صحيح مسلم


Previous    12    13    14    15    16    17    18    19    20    Next