سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بہترین عیادت وہ ہے جو زیادہ مخفی (طریقے سے کی گئی) ہو۔“ یہ حدیث مختصر ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1221]
تخریج الحدیث: إسناده ضعیف جدًا، سلام مدائن متروک ہے، اس میں اور بھی علتیں ہیں۔ «السلسلة الضعيفة: 3566»
عبد الرحمٰن بن ابى عمرہ انصاری کہتے ہیں کہ سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کو ان کی قوم میں ایک جنازے کی اطلاع دی گئی وہ (اس سے) لیٹ ہو گئے یہاں تک کہ لوگ اپنی اپنی جگہ پر بیٹھ چکے تھے پھر وہ آئے جب لوگوں نے انہیں آتے دیکھا تو (اپنی جگہ سے) ان کے لیے بٹنے لگے، چنانچہ ان میں سے بعض کھڑے ہو گئے تا کہ وہ ان کی جگہ پر بیٹھ جائیں، تب انہوں نے فرمایا: سنو! بے شک میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا ہے: ”بہترین مجلسیں وہ ہیں جو کشادہ ہوں۔“ پھر وہ ایک طرف ہٹ کر کھلی جگہ میں بیٹھ گئے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1223]
عبد الله بن شقیق کہتے ہیں کہ سیدنا محجن دیلی رضی اللہ عنہ سے کہا گیا: آپ ایسی نماز کیوں نہیں پڑھتے جیسی سکبہ پڑھتا ہے؟ تو انہوں نے کہا: کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: ”تمہارا بہترین دین وہ ہے جو آسان تر ہو۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1224]
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہارا بہترین دین وہ ہے جو آسان تر ہو۔“ طبرانی نے کہا: اسے قتادہ سے صرف سلام نے روایت کیا ہے، اسے بیان کرنے میں اسماعیل بن یزید منفرد ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1225]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه المعجم الصغير: 1066، الفقيهه والم تفقه: ه: 1217» قتادہ مدلس کا عنعنہ ہے۔
سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بہترین نکاح وہ ہے جو آسان تر ہو۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1226]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4072، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 2758، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2117، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 14446، 14447، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 723، 724»
سیدنا حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بہترین صدقہ وہ ہے جس کے بعد آدمی غنی رہے اور اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہے اور جن کی تو عیال داری کرتا ہے (صدقہ و خیرات) ان سے شروع کر۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1227]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه مسلم: 1034، وأحمد فى «مسنده» برقم: 15551، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2463، والدارمي: 1693، والحميدي فى «مسنده» برقم: 563،والحاكم فى «مستدركه» برقم: 2142، 6099»
سیدنا حکیم بن حزم رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہے اور جن کی تو عیال داری کرتا ہے (صدقہ و خیرات) ان سے شروع کر اور بہترین صدقہ وہ ہے جس کے بعد آدمی غنی رہے اور جو کوئی بچے گا اللہ اسے بچائے گا اور جو شخص مستغنی رے گا اللہ اسے غنی کر دے گا۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1228]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1427، 1472، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1034، 1035، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3220، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2463، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1690، والحميدي فى «مسنده» برقم: 563، والطبراني فى «الكبير» برقم: 3078، وأحمد فى «مسنده» برقم: 15551، 15555»
سیدنا حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: ”اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہے اور تم میں سے ہر شخص کو چاہیے کہ جن کی وہ عیال داری کرتا ہے (صدقہ وخیرات) ان سے شروع کرے اور بہترین صدقہ وہ ہے جس کے بعد آدمی غنی رہے اور جو کوئی بچے گا اللہ اسے بچائے گا اور جو شخص مستغنی رہے گا اللہ اسے غنی کر دے گا۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1229]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1427، 1472، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1034، 1035، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3220، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2463، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1690، والحميدي فى «مسنده» برقم: 563، والطبراني فى «الكبير» برقم: 3078، وأحمد فى «مسنده» برقم: 15551، 15555»