سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بے شک جو شخص تکبر کے ساتھ اپنا کپڑا گھسیٹتا ہے تو روز قیامت اللہ تعالیٰ ٰ اس کی طرف دیکھے گا بھی نہیں۔“ یہ حدیث مختصر ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1061]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 3665، 5783، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2085، ومالك فى «الموطأ» برقم:: 1698، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4085، 4094، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1730، 1731، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3569، 3576، والحميدي فى «مسنده» برقم: 650، 651، والطبراني فى «الصغير» برقم: 586، وأحمد فى «مسنده» برقم: 4575، 4656»
سیدنا عبد الله رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بے شک جو شخص تکبر کے ساتھ اپنا کپڑا گھسیٹتا ہے تو روز قیامت اللہ اس کی طرف دیکھے گا بھی نہیں۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1062]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 3665، 5783، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2085، ومالك فى «الموطأ» برقم:: 1698، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4085، 4094، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1730، 1731، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3569، 3576، والحميدي فى «مسنده» برقم: 650، 651، والطبراني فى «الصغير» برقم: 586، وأحمد فى «مسنده» برقم: 4575، 4656»
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ یہودیوں کی ایک جماعت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی۔۔۔۔ اور انہوں نے یہ حدیث بیان کی اور کہا: کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عائشہ! بے شک اللہ ہر کام میں نرمی کو پسند کرتا ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1065]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2935، 6024، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2165، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2701، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 856، 3689، 3698، والحميدي فى «مسنده» برقم: 250، والطبراني فى «الصغير» برقم: 429، وأحمد فى «مسنده» برقم: 24724، 24725»
ابن شہاب سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بے شک اللہ ہر کام میں نرمی کو پسند کرتا ہے۔“ اسے امام مسلم نے بھی اپنی سند کے ساتھ امام زہری سے ان کی سند کے ساتھ اسی طرح روایت کیا ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1066]
تخریج الحدیث: مرسل، اسے ابن شہاب زہری نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے۔ صحیح مسلم کی روایت مرفوع ہے جو اوپر بیان ہو چکی ہے۔
681. إِنَّ اللَّهَ جَمِيلٌ يُحِبُّ الْجَمَالَ
681. بے شک اللہ تعالیٰ ٰ خوبصورت ہے اور خوبصورتی کوپسند کرتا ہے
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بے شک اللہ تعالیٰ ٰ خوبصورت ہے اور خوبصورتی کوپسند کرتا ہے اور اس بات کو بھی پسند کرتا ہے کہ اپنے بندے پر اپنی نعمت (کا اثر) دیکھے اور وہ مصیبت اور محتاجی (دکھانے) سے نفرت کرتا ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1067]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه ابويعلي: 1055، شعب الايمان: 5790» عطیہ عوفی اور محمد بن ابی لیلیٰ ضعیف ہیں۔
عبيد الله بن سعيد بن کثیر بن عفیر کہتے ہیں کہ مجھے میرے والد سعید نے اپنے والد سے انہوں نے ان کے دادا سے روایت کیا کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بے شک اللہ خوبصورت ہے اور خوبصورتی کو پسند کرتا ہے۔“ اسے مسلم نے بھی اپنی سند کے ساتھ سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے اور انہوں نے اسے مختصر بیان کیا۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1068]
تخریج الحدیث: إسناده ضعیف، عبید اللہ بن سعید ضعیف ہے، اس میں اور بھی علتیں ہیں۔
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بے شک اللہ دعا میں اصرار کرنے والوں کو پسند کرتا ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1069]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه الدعاء للطبراني: 20، معجم السفر: 1404» بقیه بن وليد اور زہری مدلس راویوں کا عنعنہ ہے۔
حدیث نمبر: 1070
1070 - أنا مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَيْنِ النَّيْسَابُورِيُّ، نا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْخَيَّاشُ، نا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ يُونُسَ، نا كَثِيرُ بْنُ عُبَيْدٍ، مِثْلَهُ، وَفِيهِ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
یہ روایت ایک دوسری سند سے بھی کثیر بن عبید سے اسی طرح مروی ہے اور اس میں عن النبی صلی اللہ علیہ وسلم ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1070]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه الدعاء للطبراني: 20، معجم السفر: 1404» بقیه بن وليد اور زہری مدلس راویوں کا عنعنہ ہے۔