سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بے شک دنیا بڑی میٹھی اور سرسبز ہے اور بے شک ا اللہ تعالیٰ ٰ تمہیں اس میں جانشین بنا کر دیکھے گا کہ تم کیسے عمل کرتے ہو، لہٰذا دنیا سے بچو اور عورتوں سے بچو اور ظالم حکمران کے سامنے کلمہ حق کہنے سے افضل کوئی کلمہ نہیں۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1141]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه ابن ماجه: 4000، والترمذي: 2191، وابويعلي: 1101» علی بن زید ضعیف ہے۔
سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں عصر کی نماز پڑھائی پھر آپ خطبہ کے لیے کھڑے ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے خطبہ میں فرمایا: ”سنو! بے شک دنیا بڑی میٹھی اور سرسبز ہے اور بے شک اللہ تمہیں اس میں جانشین بنا کر دیکھے گا کہ تم کیسے عمل کرتے ہو۔“ اسے مسلم بن حجاج نے بھی اپنی سند کے ساتھ روایت کیا ہے [مسند الشهاب/حدیث: 1142]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 2742، وابن حبان: 3221، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 1339، 1340، 8638، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3158، 4344، والترمذي فى «جامعه» برقم: 991، 992، 2174، 2191، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2873، 4000، 4007، 4011، والحميدي فى «مسنده» برقم: 769،والطبراني فى «الصغير» برقم: 312، 729، وأحمد فى «مسنده» برقم: 11173»
سیدہ خولہ بنت قیس رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ بے شک نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور سیدنا حمزہ رضی اللہ عنہ نے دنیا کے بارے میں گفتگو کی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بے شک دنیا بڑی میٹھی اور سرسبز ہے پس جس نے اسے اپنی ضرورت کے مطابق لیا اس کے لیے اس میں برکت ڈال دی جائے گی۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1143]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه الترمذي فى «جامعه» برقم: 2374، والحميدي فى «مسنده» برقم: 363، وأحمد فى «مسنده» برقم: 27696»
سیدہ عمره بنت حارث بن ابی ضرار رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بے شک دنیا بڑی سرسبز اور میٹھی ہے پس جس کو اس کی حلال چیز میں سے کچھ مل گیا تو یہی وہ چیز ہے جس میں اسے برکت دی جائے گی اور کتنے ہی ایسے لوگ ہیں جو اللہ عزوجل اور اس کے رسول کے مال میں (بے جا اور فضول) تصرف کرتے ہیں، قیامت کے دن ان کے لیے آگ ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1144]
علی بن رباح سے مروی ہے کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بلا شبہ ابن آدم کے دل کی ہر وادی میں ایک شاخ ہے پس جس کا دل ہر وادی کی طرف لپکتا ہے تو اللہ کو بھی اس کی پروا نہیں کہ اسے کس وادی میں ہلاک کر دے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1145]
تخریج الحدیث: «مرسل، الزهد لابن المبارك: 1545» اسے علی بن رباح تابعی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے۔
725. بے شک میری امت کی عورتوں میں سب سے زیادہ برکت والی وہ ہے جس کا چہرہ پیارا ہو اور مہر کم ہو
حدیث نمبر: 1146
1146 - أنا هِبَةُ اللَّهِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، نا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ بُنْدَارٍ، نا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَبِي حَازِمٍ، أَخْبَرَنِي أَبِي، نا عَمْرُو بْنُ هَاشِمٍ الْبَيْرُوتِيُّ، نا سُلَيْمَانُ بْنُ أَبِي كَرِيمَةَ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: وَذَكَرَهُ
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔۔۔ اور انہوں نے یہ حدیث بیان کی۔ ”بے شک میری امت کی عورتوں میں سب سے زیادہ برکت والی وہ ہے جس کا چہرہ پیارا ہو اور مہر کم ہو“۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1146]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، علل الحديث لابن ابي حاتم: 1228» سلیمان ابن ابی کریمہ ضعيف ہے۔
سیدنا جابر بن عبد الله رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بے شک یہ دین نہایت مضبوط ہے اس میں نرمی سے گھسا رہ اور اپنے نفس کو اللہ کی عبادت سے متنفر نہ کر کیونکہ تیز سواری دوڑ انے والا نہ تو (ساری) زمین کا سفر طے کر سکتا ہے اور نہ سواری کو باقی رہنے دیتا ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1147]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه كشف الاستار: 74، معرفة علوم الحديث: 221، ابن الاعرابي: 1883» ابوعقیل یحییٰ بن خالد بن متوکل ضعیف ہے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بے شک سنت میں سے ہے کہ آدمی اپنے مہمان کو (رخصت کرتے وقت) دروازے تک اس کے ساتھ نکلے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1149]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه ابن ماجه: 3358، ابن الاعرابي: 2437، قري الضيف: 52» علی بن عروہ دمشقی متروک ہے۔