1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مسند الشهاب
احادیث1001 سے 1200
حدیث نمبر: 1131
1131 - أنا أَبُو مُحَمَّدٍ التُّجِيبِيُّ، نا إِسْمَاعِيلُ بْنُ يَعْقُوبَ بْنِ الْجِرَابِ، نا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِي، نا عَمْرُو بْنُ مَرْزُوقٍ، نا الْمَسْعُودِيُّ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ عُبَيْدَةَ النَّهْدِيِّ، عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ اللَّهَ لَمْ يُحَرِّمْ حُرْمَةً إِلَّا وَقَدْ عَلِمَ أَنَّهُ سَيَطَّلِعُهَا مِنْكُمْ مُتَطَلِّعٌ، أَلَا وَإِنِّي مُمْسِكٌ بِحُجَزِكُمْ أَنْ لَا تَهَافَتُوا فِي النَّارِ تَهَافُتَ الْفَرَاشِ وَالذُّبَابِ»
سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک اللہ نے جس چیز کو بھی حرام ٹھہرایا ہے یقیناً اس کے علم میں ہے کہ اسے تم میں سے جھانکنے والا ضرور جھانک کر دیکھے گا، خبردار! بے شک میں تمہاری کمریں پکڑ کر تمہیں آگ میں گرنے سے روک رہا ہوں (اور تم ایسے گر رہے ہو) جیسے پتنگے اور برساتی کیڑے (آگ میں) گرتے ہیں۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1131]
تخریج الحدیث: «إسناده حسن، وأخرجه أحمد: 1 /90،وطيالسي: 402، وابويعلي: 5288»

حدیث نمبر: 1132
1132 - نا أَبُو مُحَمَّدٍ التُّجِيبِيُّ، نا إِسْمَاعِيلُ بْنُ يَعْقُوبَ، نا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِسْحَاقَ، نا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، نا سُفْيَانُ، نا أَبُو الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّمَا مَثَلِي وَمَثَلُكُمْ كَمَثَلِ رَجُلٍ اسْتَوْقَدَ نَارًا فَلَمَّا أَضَاءَتْ مَا حَوْلَهُ جَعَلَ الْفِرَاشَ وَالدَّوَابَّ يَتَقَحَّمُونَ فِيهَا، فَأَنَا آخِذٌ بِحُجَزِكُمْ عَنِ النَّارِ، وَأَنْتُمْ تَقَحَّمُونَ فِيهَا»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک میری اور تمہاری مثال اس شخص جیسی ہے جس نے آگ جلائی پھر جب اس (آگ) نے اس کا اردگرد روشن کر دیا تو پتنگے اور دوسرے جانور جو آگ میں گرتے ہیں، آکر اس میں گرنے لگے، پس میں تمہیں تمہاری کمر سے پکڑ پکڑ کر آگ (میں گرنے) سے روک رہا ہوں اور تم ہو کہ اس میں گرے جا رہے ہو۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1132]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6483، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2284، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6408، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2874، وأحمد فى «مسنده» برقم: 8232، 11119، والحميدي فى «مسنده» برقم: 1068، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 3275»

حدیث نمبر: 1133
1133 - نا أَبُو مُحَمَّدٍ، نا إِسْمَاعِيلُ، نا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ الْحَجَبِيُّ، نا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، نا بَهْزُ بْنُ حَكِيمٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَالِي آخُذُ بِحُجَزِكُمْ عَنِ النَّارِ»
سیدنا معاویہ بن حمیدہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے کیا ہے کہ میں تمہاری کمروں سے پکڑ پکڑ کر (تمہیں) آگ سے بچا رہا ہوں۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1133]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه أحمد: 5/ 5، الزهد لابن المبارك: 987، حاكم: 4/ 599»

719. إِنَّا لَا نَسْتَعْمِلُ عَلَى عَمَلِنَا مَنْ أَرَادَهُ
719. بے شک ہم اپنے کام (منصب امارت) پر ایسے شخص کو مقرر نہیں کرتے جو اس کا ارادہ رکھتا ہو
حدیث نمبر: 1134
1134 - أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُقْرِئُ، أبنا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ النَّيْسَابُورِيُّ، ثنا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرٍو الْبَزَّارُ، ثنا يَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ، ثنا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُثْمَانَ، ثنا قُرَّةُ بْنُ خَالِدٍ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى، قَالَ: أَقْبَلَتْ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعِي رَجُلَانِ مِنَ الْأَشْعَرِيِّينَ، فَقَالَ «يَا أَبَا مُوسَى - أَوْ يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ قَيْسٍ - إِنَّا لَا نَسْتَعْمِلُ عَلَى عَمَلِنَا مَنْ أَرَادَهُ»
سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا، میرے ساتھ اشعری قبیلے کے دو آدمی بھی تھے توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے موسی! یا فرمایا: اے عبدالله بن قیس! بے شک ہم اپنے کام پر ایسے شخص کو مقرر نہیں کرتے جو اس کا ارادہ رکھتا ہو۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1134]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2261، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1733، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3579، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3391، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 2093، والطبراني فى «الصغير» برقم: 1048، وأحمد فى «مسنده» برقم: 19817»

720. إِنَّكَ لَا تَدَعُ شَيْئًا اتِّقَاءَ اللَّهِ إِلَّا أَعْطَاكَ اللَّهُ خَيْرًا مِنْهُ
720. بے شک تو اللہ سے ڈر کر جس چیز کو چھوڑے گا اللہ تجھے اس سے بہتر عطا فرمائے گا
حدیث نمبر: 1135
1135 - أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ، ثنا زَاهِرُ بْنُ أَحْمَدَ، أبنا مُحَمَّدُ بْنُ مُعَاذٍ، أبنا الْحُسَيْنُ بْنُ الْحَسَنِ، أبنا سَعِيدُ بْنُ سُلَيْمَانَ، أبنا سُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ، وَأَبِي الدَّهْمَاءِ، قَالَا: أَتَيْنَا عَلَى رَجُلٍ مِنْ أَهْلِ الْبَادِيَةِ، فَقَالَ: أَخَذَ بِيَدِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَعَلِّمَنِي مِمَّا عَلَّمَهُ اللَّهُ، فَكَانَ مِمَّا حَفِظْتُهُ عَنْهُ: «إِنَّكَ لَا تَدَعُ شَيْئًا اتِّقَاءَ اللَّهِ إِلَّا أَعْطَاكَ اللَّهُ خَيْرًا مِنْهُ»
ابوقتادہ اور ابود ہماء کہتے ہیں کہ ہم ایک دیہاتی شخص کے پاس آئے تو اس نے کہا: کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرا ہاتھ تھام کر مجھے ان باتوں کی تعلیم فرمائی جو اللہ تعالیٰ ٰ نے آپ کو سیکھائی تھیں چنانچہ جو باتیں میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے (سن کر) یاد کیں ان میں سے ایک یہ بھی تھی: بے شک تو اللہ سے ڈر کر جس چیز کو چھوڑے گا اللہ تجھے اس سے بہتر عطا فرمائے گا۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1135]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه مسند أحمد: 78/5، الزهد لابن المبارك: 1168، شعب الايمان: 5364»

حدیث نمبر: 1136
1136 - أنا بِهِ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ، أنا ابْنُ الْأَعْرَابِيِّ، نا ابْنُ عَفَّانَ، نا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، نا سُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ، نا حُمَيْدُ بْنُ هِلَالٍ، بِإِسْنَادِهِ مِثْلَهُ، وَفِيهِ عَنْ أَبِي قَتَادَةَ، وَأَبِي بِلَالٍ رَجُلٌ قَدْ سَمَّاهُ
یہ حدیث ایک دوسری سند سے بھی حمید بن ہلال سے ان کی سند کے ساتھ اسی طرح مروی ہے لیکن اس میں ہے کہ یہ حدیث ابوقتادہ اور ابوبلال سے مروی ہے، اس آدمی کا انہوں نے نام بھی لیا۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1136]
تخریج الحدیث: «إسناده حسن»

حدیث نمبر: 1137
1137 - وأنا أَبُو مُحَمَّدٍ التُّجِيبِيُّ، نا إِسْمَاعِيلُ بْنُ يَعْقُوبَ الْبَزَّازُ، نا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِي، نا عَلِيُّ بْنُ الْمَدِينِيِّ، نا سُفْيَانُ، نا أَيُّوبُ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ، عَنْ رَجُلٍ، قَالَ: أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ أُلْقِيَ لَهُ مِنْبَرٌ خَلَتْ قَوَائِمُهُ مِنْ حَدِيدٍ، فَحَفِظْتُ مِمَّا عَلَّمَنِي أَنَّهُ قَالَ: «إِنَّكَ لَا تَدَعُ شَيْئًا ابْتِغَاءَ وَجْهِ اللَّهِ، إِلَّا أَثَابَكَ اللَّهُ مَا هُوَ خَيْرٌ مِنْهُ»
حمید بن ہلال ایک آدمی سے روایت کرتے ہیں، اس نے کہا: کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا، آپ کے لیے ایک منبر رکھا گیا تھا جس کے پائے لوہے کے تھے، آپ نے مجھے جو تعلیم فرمائی میں نے یاد کرلی آپ نے فرمایا تھا: بے شک تو اللہ کی رضا چاہتے ہوئے جس چیز کو چھوڑے گا اللہ تجھے اس کے بدلے میں بہتر چیز عطا فرمائے گا۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1137]
تخریج الحدیث: «إسناده حسن»

حدیث نمبر: 1138
1138 - نا إِسْمَاعِيلُ بْنُ يَعْقُوبَ، نا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِسْحَاقَ، نا مُسَدَّدٌ، نا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، نا خَالِدٌ الْحَذَّاءُ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ، عَنِ الَّذِي، سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ عَمَّنْ سَمِعَهُ مِنْهُ قَالَ: أَتَيْتُ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَخْطُبُ فَقُلْتُ: عَلِّمْنِي مِمَّا عَلَّمَكَ اللَّهُ، فَنَزَلَ وَأُلْقِيَ لَهُ كُرْسِيُّ قَوَائِمُهُ حَدِيدٌ فَقَالَ: «إِنَّكَ لَا تَدَعُ شَيْئًا اتِّقَاءَ اللَّهِ إِلَّا بَدَّلَكَ اللَّهُ مَكَانَهُ خَيْرًا مِنْهُ» قَالَ رِفَاعَةُ الْعَدَوِيُّ: «انْتَهَيْتُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَخْطُبُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، رَجُلٌ غَرِيبٌ جَاءَ يَسْأَلُ عَنْ دِينِهِ لَا يَدْرِي مَا دِينُهُ، قَالَ فَجَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَتَرَكَ خُطْبَتَهُ فَأُتِيَ بِكُرْسِيٍّ خِلْتُ قَوَائِمَهُ حَدِيدًا، قَالَ فَقَعَدَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَعَلَ يُعَلِّمُنِي مِمَّا عَلَّمَهُ اللَّهُ، ثُمَّ أَتَى عَلَى خُطْبَتِهِ فَأَتَى عَلَيْهَا»
حميد بن ہلال اس شخص سے روایت کرتے ہیں جس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: تھا یا آپ سے سنا تھا۔ اس نے کہا: میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا، آپ خطبہ ارشاد فرما رہے تھے، میں نے عرض کیا: اللہ نے جو آپ کو علم عطا فرمایا ہے اس میں سے مجھے بھی تعلیم فرما دیجیے۔ آپ (منبر سے) نیچے تشریف لائے اور آپ کے لیے کھجور کی چھال سے بنی ہوئی ایک کرسی رکھی گئی جس کے پائے لوہے کے تھے تو آپ نے ارشاد فرمایا: بے شک تو اللہ سے ڈر کر جس چیز کو چھوڑے گا اللہ بدلے میں تجھے اس کی جگہ اس سے بہتر چیز عطا فرمائے گا۔
رفاعہ عدوی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا، آپ خطبہ ارشاد فرما رہے تھے، میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! ایک اجنبی آدمی ہوں، آپ سے دین کے سلسلے میں کچھ پوچھنے کے لیے حاضر ہوا ہوں، دین کے متعلق معلومات نہیں رکھتا، کہتے ہیں کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم (منبر سے) نیچے تشریف لائے آپ نے اپنا خطبہ منقطع فرما دیا پھر کھجور کی چھال سے بنی ہوئی ایک کرسی لائی گئی جس کے پائے لوہے کے تھے آپ مجھے تعلیم فرمانے لگے جو اللہ تعالیٰ ٰ نے آپ کو سکھایا تھا پھر آپ (دوبارہ) اپنے خطبہ کے لیے (منبر پر) تشریف لے گئے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1138]
تخریج الحدیث: «إسناده حسن»

721. إِنَّ مِنْ مُوجِبَاتِ الْمَغْفِرَةِ إِدْخَالَ السُّرُورِ عَلَى أَخِيكَ الْمُسْلِمِ
721. شک اپنے مسلمان بھائی کو خوش کر دینا مغفرت کو واجب کرنے والے امور میں سے ہے
حدیث نمبر: 1139
1139 - أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الْجَوَالِيقِيُّ، ثنا الْحَسَنُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْجُعْفِيُّ، ثنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْحَضْرَمِيُّ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَادَةَ الْوَاسِطِيُّ، قَالَ: ثنا يَعْقُوبُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزُّهْرِيُّ، ثنا جَهْمُ بْنُ عُثْمَانَ أَبُو رَجَاءٍ النَّهْدِيُّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَسَنِ بْنِ الْحَسَنِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ مِنْ مُوجِبَاتِ الْمَغْفِرَةِ إِدْخَالَ السُّرُورِ عَلَى أَخِيكَ الْمُسْلِمِ»
سیدنا حسن بن علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک اپنے مسلمان بھائی کو خوش کر دینا مغفرت کو واجب کرنے والے امور میں سے ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1139]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه المعجم الكبير: 2731،» ‏‏‏‏
جہم بن عثمان ابورجاء ضعیف ہے۔

722. إِنَّ مِنْ مُوجِبَاتِ الْمَغْفِرَةِ بَذْلَ السَّلَامِ
722. ے شک سلام پھیلانا اور اچھا کلام کرنا مغفرت کو واجب کرنے والے امور میں سے ہے
حدیث نمبر: 1140
1140 - أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ رَجَاءٍ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْقَيْسَرَانِيُّ، قَالَ: ثنا الْخَرَائِطِيُّ، ثنا صَالِحُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ، قَالَ: ثنا أَبِي، قَالَ: أَعْطَانَا ابْنُ الْأَشْجَعِيِّ كِتَابًا فِيهِ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنِ الْمِقْدَامِ بْنِ شُرَيْحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، قَالَ: قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَيُّ عَمَلٍ يُدْخِلُنِي الْجَنَّةَ؟ فَقَالَ: «إِنَّ مِنْ مُوجِبَاتِ الْمَغْفِرَةِ بَذْلَ السَّلَامِ وَحُسْنَ الْكَلَامِ»
مقدام بن شریح اپنے والد سے، وہ ان کے دادا سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے کہا: کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! وہ کون ساعمل ہے جو مجھے جنت میں داخل کر دے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک سلام پھیلانا اور اچھا کلام کرنا مغفرت کو واجب کرنے والے امور میں سے ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1140]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه المعجم الكبير: 469، جز: 22، مكارم الاخلاق للخرائطى: 148، تاريخ اصبهان: 407»
سفیان ثوری مدلس کا عنعنہ ہے۔


Previous    10    11    12    13    14    15    16    17    18    Next