1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مسند الشهاب
احادیث1001 سے 1200
حدیث نمبر: 1111
1111 - أنا أَبُو الْقَاسِمِ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْأُدْفُوِيُّ، أنا أَبُو الطَّيِّبِ الْجُرَيْرِيُّ، أنا أَبُو جَعْفَرٍ الطَّبَرِيُّ، نا ابْنُ الْمُثَنَّى، نا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ جَعْفَرٍ، يَعْنِي ابْنَ مَيْمُونٍ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ، عَنْ سَلْمَانَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ رَبَّكُمْ حَيِيٌّ كَرِيمٌ يَسْتَحْيِي مِنْ عَبْدِهِ إِذَا رَفَعَ يَدَيْهِ إِلَيْهِ أَنْ يَرُدَّهُمَا صِفْرًا»
سیدنا سلمان اللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک تمہارا رب بڑا باحیا اور سخی ہے وہ اپنے بندے سے حیا کرتا ہے جب وہ اس کی طرف ہاتھ اٹھاتا ہے کہ انہیں خالی لوٹائے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1111]
تخریج الحدیث: «إسناده حسن، وأخرجه أبو داود: 1488، ترمذي: 3556، ابن ماجه: 3865، آمالي لمحاملي: 433»

705. إِنَّ اللَّهَ جَعَلَ لِي الْأَرْضَ مَسْجِدًا وَطَهُورًا
705. بے شک اللہ نے میرے لیے روئے زمین مسجد اور طہارت بنا دی ہے
حدیث نمبر: 1112
1112 - أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ الْأَصْبَهَانِيُّ، ثنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْقُبَابُ، ثنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ النُّعْمَانِ، ثنا أَبُو نُعَيْمٍ، ثنا أَبُو ذَرٍّ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ: «إِنَّ اللَّهَ جَعَلَ لِي الْأَرْضَ مَسْجِدًا وَطَهُورًا»
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک اللہ نے میرے لیے روئے زمین مسجد اور طہارت بنا دی ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1112]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه ابن ابى شيبة: 7836»
مجاہد اور سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ کے درمیان انقطاع ہے۔

706. إِنَّ اللَّهَ زَوَى لِي الْأَرْضَ فَرَأَيْتُ مَشَارِقَهَا وَمَغَارِبَهَا
706. بے شک میرے رب نے زمین کو میرے لیے سمیٹ دیا تو میں نے اس کے مشرق و مغرب تک کو دیکھ لیا
حدیث نمبر: 1113
1113 - أَخْبَرَنَا تُرَابُ بْنُ عُمَرَ، أبنا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ، ثنا الْقَاضِي إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِسْحَاقَ، ثنا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، ثنا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَبِي أَسْمَاءَ، عَنْ ثَوْبَانَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ اللَّهَ - أَوْ قَالَ - إِنَّ رَبِّي زَوَى لِي الْأَرْضَ فَرَأَيْتُ مَشَارِقَهَا وَمَغَارِبَهَا، وَإِنَّ مُلْكَ أُمَّتِي سَيَبْلُغُ مَا زُوِيَ لِي مِنْهَا»
سیدنا ثوبان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک الله یا فرمایا: بے شک میرے رب نے زمین کو میرے لیے سمیٹ دیا تو میں نے اس کے مشرق و مغرب تک کو دیکھ لیا اور بے شک میری امت کی حکومت وہاں تک پہنچے گی جہاں تک اسے میرے لیے سمینا گیا تھا۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1113]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 2889، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4252، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2176، 2202، 2219، 2229،وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3952، وأحمد فى «مسنده» برقم: 22828»

707. إِنَّ اللَّهَ تَجَاوَزَ لِأُمَّتِي مَا حَدَّثَتْ بِهِ أَنْفُسَهَا
707. بے شک اللہ نے میری امت سے ان تمام باتوں سے درگزر فرمایا ہے جو ان کے دل میں پیدا ہوتی ہیں
حدیث نمبر: 1114
1114 - أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ الْبَزَّازُ، ثنا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ جَامِعٍ، ثنا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، ثنا أَبُو نُعَيْمٍ، ثنا هِشَامٌ الدَّسْتُوَائِيُّ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَى، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِنَّ اللَّهَ تَجَاوَزَ لِأُمَّتِي عَمَّا حَدَّثَتْ بِهِ نَفْسَهَا مَا لَمْ تَكَلَّمْ بِهِ أَوْ تَعْمَلْ بِهِ»
سیدنا ابوہريره رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک اللہ نے میری امت سے ان تمام باتوں سے درگزر فرمایا ہے جو ان کے دل میں پیدا ہوتی ہیں جب تک وہ ان کے متعلق کلام نہ کریں یا ان پر عمل نہ کریں۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1114]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 5269، 6664، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 127، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2209، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1183، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2040، 2044، والنسائي: 3464، والحميدي فى «مسنده» برقم: 1207، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7588»

حدیث نمبر: 1115
1115 - وأنا أَبُو الْقَاسِمِ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ الْأُدْفُوِيُّ، أنا أَبُو الطَّيِّبِ، أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْجُرَيْرِيُّ، نا أَبُو جَعْفَرٍ، مُحَمَّدُ بْنُ جَرِيرٍ الطَّبَرِيُّ، أنا ابْنُ سَيَّارٍ، نا سَالِمُ بْنُ نُوحٍ، نا يُونُسُ بْنُ عُبَيْدٍ، عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَى، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِنَّ اللَّهَ تَجَاوَزَ لِأُمَّتِي عَمَّا حَدَّثَتْ بِهِ أَنْفُسَهَا مَا لَمْ تَنْطِقْ بِهِ أَوْ تَعْمَلْ بِهِ» رَوَاهُ مُسْلِمٌ، نَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ الْغُبَرِيُّ وَاللَّفْظُ لِسَعِيدٍ، نَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَى، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ عَلَيْهِ السَّلّامُ قَالَ: «إِنَّ اللَّهَ تَجَاوَزَ لِأُمَّتِي عَمَّا حَدَّثَتْ بِهِ أَنْفُسَهَا مَا لَمْ يَتَكَلَّمُوا أَوْ يَعْمَلُوا بِهِ»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بلاشبہ اللہ نے میری امت سے ان تمام باتوں سے درگزر فرمایا ہے جو ان کے دل میں پیدا ہوتی ہیں جب تک وہ ان کے متعلق بات نہ کریں یا ان پرعمل نہ کریں۔
اسے مسلم نے بھی اپنی سند کے ساتھ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ نبی علیہ السلام نے فرمایا: بے شک اللہ نے میری امت سے ان تمام باتوں سے درگزر فرمایا ہے جوان کے دلوں میں پیدا ہوتی ہیں جب تک وہ کلام نہ کریں یا ان پر عمل نہ کریں۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1115]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 5269، 6664، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 127، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2209، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1183، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2040، 2044، والنسائي: 3464، والحميدي فى «مسنده» برقم: 1207، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7588»

708. إِنَّ اللَّهَ بِقِسْطِهِ وَعَدْلِهِ جَعَلَ الرَّوْحَ وَالْفَرَحَ فِي الْيَقِينِ وَالرِّضَا
708. بے شک اللہ نے اپنے عدل و انصاف سے راحت و فرحت کو رضا و یقین میں رکھا ہے
حدیث نمبر: 1116
1116 - أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَتْحِ، مَنْصُورُ بْنُ عَلِيٍّ الْأَنْمَاطِيُّ، أبنا الْحَسَنُ بْنُ رَشِيقٍ، ثنا الْحُسَيْنُ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ مُوسَى الْعَكِّيُّ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ رَوْحٍ الْقَتِيرِيُّ، ثنا خَالِدُ بْنُ نَجِيحٍ، عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ خَيْثَمَةَ، عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ: «إِنَّ اللَّهَ بِقِسْطِهِ وَعَدْلِهِ جَعَلَ الرَّوْحَ وَالْفَرَحَ فِي الْيَقِينِ وَالرِّضَا، وَجَعَلَ الْهَمَّ وَالْحَزَنَ فِي الشَّكِّ وَالسُّخَطِ» ، إِلَّا أَنَّهُ شَكَّ فِي الْفَرَجِ أَوِ الْفَرَحِ
سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک اللہ نے اپنے عدل و انصاف سے راحت و فرحت کو رضا و یقین میں رکھا ہے جبکہ غم اور پریشانی کوشک اور ناراضی میں رکھا ہے۔ راوی کو لفظ فرحت یا کشادگی میں شک ہے (کہ ان میں سے کون سا لفظ ارشاد فرمایا)۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1116]
تخریج الحدیث: إسناده ضعیف، دیکھئے حدیث نمبر 947

709. إِنَّ اللَّهَ كَتَبَ الْغَيْرَةَ عَلَى النِّسَاءِ
709. بے شک اللہ نے عورتوں پر غیرت فرض کردی ہے
حدیث نمبر: 1117
1117 - أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ الشَّاهِدُ، أبنا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ، ثنا أَحْمَدُ بْنُ حَازِمٍ، ثنا عُبَيْدُ بْنُ الصَّبَّاحِ، ثنا كَامِلٌ، عَنِ الْحَكَمِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ اللَّهَ كَتَبَ الْغَيْرَةَ عَلَى النِّسَاءِ، وَالْحَيَاءَ عَلَى الرِّجَالِ، فَمَنْ صَبَرَ مِنْهُنَّ احْتِسَابًا كَانَ لَهُ مِثْلُ أَجْرِ شَهِيدٍ»
سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک اللہ نے عورتوں پر غیرت اور مردوں پر حیاء فرض کر دی ہے۔ پس ان میں سے جس نے ثواب کی نیت سے صبر کیا اس کے لیے شہید کے اجر و ثواب جتنا (اجر وثواب) ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1117]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه بزار: 1490، المعجم الكبير: 10040، الكامل: 227/7»
عبید بن صباح ضعیف ہے، اس میں اور بھی علتیں ہیں۔

710. إِنَّ اللَّهَ عِنْدَ لِسَانِ كُلِّ قَائِلٍ
710. بے شک اللہ ہر بات کرنے والی کی زبان کے پاس ہوتا ہے
حدیث نمبر: 1118
1118 - أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ، أبنا زَاهِرُ بْنُ أَحْمَدَ الْفَقِيهُ، أبنا مُحَمَّدُ بْنُ مُعَاذٍ، أبنا الْحُسَيْنُ بْنُ الْحَسَنِ، ثنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، أبنا عُمَرُ بْنُ ذَرٍّ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ اللَّهَ عِنْدَ لِسَانِ كُلِّ قَائِلٍ فَاتَّقَى اللَّهَ امْرُؤٌ وَعَلِمَ مَا يَقُولُ»
عمر بن ذر اپنے والد سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے کہاکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک اللہ ہر بات کرنے والی کی زبان کے پاس ہوتا ہے لہٰذا بندے کو اللہ سے ڈرنا چاہیے اور دیکھ لینا چاہیے کہ وہ کیا کہہ رہا ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1118]
تخریج الحدیث: «مرسل، وأخرجه ابن ابى شيبة: 35495، الزهد لابن المبارك: 367، الزهد لابن ابي عاصم: 32»
اسے ذر بن عبداللہ تابعی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم روایت کیا ہے۔

711. إِنَّ اللَّهَ لَا يَقْبَلُ عَمَلَ عَبْدٍ حَتَّى يَرْضَى قَوْلَهُ
711. بے شک اللہ تعالیٰ بندے کا عمل اس وقت تک قبول نہیں کرتا جب تک اس کی بات سے راضی نہ ہو جائے
حدیث نمبر: 1119
1119 - أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ، أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الرَّازِيُّ بِمَكَّةَ، أبنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرٍ، أبنا أَحْمَدُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ نَصْرٍ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ، ثنا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْبَارِقِيُّ، عَنْ عَبْدِ الْكَرِيمِ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ اللَّهَ لَا يَقْبَلُ عَمَلَ عَبْدٍ حَتَّى يَرْضَى قَوْلَهُ»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک اللہ تعالیٰ بندے کا عمل اس وقت تک قبول نہیں کرتا جب تک اس کی بات سے راضی نہ ہو جائے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1119]
تخریج الحدیث: إسناده ضعیف، عبد الکریم ضعیف ہے، اس میں ایک اور علت بھی ہے۔

712. إِنَّ اللَّهَ إِذَا أَرَادَ بِقَوْمٍ خَيْرًا ابْتَلَاهُمْ
712. بے شک الله عز وجل جب کسی قوم کے ساتھ بھلائی کا ارادہ کرتا سے تو انہیں آزمائش میں ڈال دیتا ہے
حدیث نمبر: 1120
1120 - حَدَّثَنَا أَبُو ذَرٍّ عَبْدُ بْنُ أَحْمَدَ الْهَرَوِيُّ، إِجَازَةً، أبنا أَبُو الْحَسَنِ، عَلِيُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ مَهْدِيٍّ الدَّارَقُطْنِيُّ فِي كِتَابِ الْعِلَلِ قَالَ: رَوَى حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ سِنَانِ بْنِ رَبِيعَةَ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ إِذَا أَرَادَ بِقَوْمٍ خَيْرًا ابْتَلَاهُمْ»
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک الله عز وجل جب کسی قوم کے ساتھ بھلائی کا ارادہ کرتا سے تو انہیں آزمائش میں ڈال دیتا ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1120]
تخریج الحدیث: «منقطع، وأخرجه العلل للدار قطني: 2467»
امام دارقطنی رحمہ اللہ اور حماد بن سلمہ کے درمیان انقطاع ہے۔


Previous    8    9    10    11    12    13    14    15    16    Next