سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہ کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”احتیاط تقدیر سے بچا نہیں سکتی اور دعا تقدیر کے لیے نفع مند ہے اور بے شک دعا مصیبت سے مقابلہ کرتی ہے پھرقیامت تک ان کی کشتی ہوتی رہتی ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 861]
سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمايا: ”احتياط تقدیر سے بچا نہیں سکتی لیکن دعا اس مصیبت کے لیے نفع مند ہے جو نازل ہو چکی ہے اور جو ابھی نازل نہیں ہوئی لہٰذا اللہ کے بندو! دعا کو لازم پکڑو۔“[مسند الشهاب/حدیث: 862]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، أحمد: 234/5، الدعاء للطبراني: 32» عبدالرحمٰن بن ابی بکر ملیکی ضعیف ہے، اس میں ایک اور علت بھی ہے۔
سیدنا ابوبکرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ قوم فلاح نہیں پاسکتی جس پر عورت حکمرانی کرے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 864]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 4425، 7099، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4516، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 4634، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2262، وأحمد فى «مسنده» برقم: 20730»
حدیث نمبر: 865
865 - أنا أَبُو مُحَمَّدٍ الْحَسَنُ بْنُ الْحُسَيْنِ الْكِنْدِيُّ، نا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ فِرَاسٍ، نا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ بْنِ قُتَيْبَةَ، نا أَبُو عُمَيْرٍ، نا مُؤَمَّلُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ مُبَارَكٍ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ أَبِي بَكْرَةَ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: وَذَكَرَهُ
سیدنا ابوبکرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔۔۔۔۔ اور انہوں نے یہ حدیث بیان کی۔ [مسند الشهاب/حدیث: 865]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 4425، 7099، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4516، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 4634، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2262، وأحمد فى «مسنده» برقم: 20730»
سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مومن کے شایان شان نہیں کہ وہ اپنے آپ کو ذلیل کرے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 866]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه الترمذي فى «جامعه» برقم: 2254، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 4016، وأحمد فى «مسنده» برقم: 23926، والبزار فى «مسنده» برقم: 2790» علی بن زید ضعیف ہے۔
سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مومن کے شایان شان نہیں کہ وہ اپنے آپ کو ذلیل کرے۔“ صحابہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: اللہ کے رسول! وہ اپنے آپ کو کیسے ذلیل کر سکتا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ خود کو ایسی تکلیفوں کے لیے پیش کرے جن کے برداشت کی طاقت نہ رکھتا ہو۔“[مسند الشهاب/حدیث: 867]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه الترمذي فى «جامعه» برقم: 2254، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 4016، وأحمد فى «مسنده» برقم: 23926، والبزار فى «مسنده» برقم: 2790» علی بن زید ضعیف ہے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، اور انہوں نے یہ حدیث بیان کی۔ اور ایک دوسری سند کے ساتھ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”صدیق کے شایان شان نہیں کہ وہ بڑا لعنت کرنے والا ہو۔“ اسے امام مسلم نے بھی اپنی سند کے ساتھ بیان کیا ہے اور اس میں (اللصدیق کے بجائے)”لصدیق“ ایک لام کے ساتھ ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 868]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 2597، 2597، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 147، 148، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 20850، وأحمد فى «مسنده» برقم: 8563، 8904، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 5495»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دو رُخے آدمی کے لیے ممکن نہیں کہ وہ ا للہ ہاں امین ہو۔“[مسند الشهاب/حدیث: 869]