سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے ابوذر! وقتاً فوقتاً (اپنے مسلمان بھائی کی) زیادت کیا کر محبت میں اضافہ ہوگا۔“[مسند الشهاب/حدیث: 632]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه شعب الايمان: 8007، و بزار: 3963» عوبد بن ابی عمران منکر الحدیث ہے۔
سیدنا عمرو بن امیہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: اے الله کے رسول! کیا میں اپنی سواری کو باندھوں اور (پھر) اللہ پر توکل کروں یا اسے چھوڑ دوں اور توکل کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اسے باندھ اور (پھر اللہ پر) توکل کر۔“[مسند الشهاب/حدیث: 633]
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جن کی تو عیال داری کرتا ہے (صدقہ و خیرات) ان سے شروع کر۔“[مسند الشهاب/حدیث: 634]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1426، 1428، 5355، 5356، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1042، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3363، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1676، والترمذي فى «جامعه» برقم: 680، والحميدي فى «مسنده» برقم: 1088، 1089، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7276»
سیدنا ابودرداء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تو لوگوں کو آزما (جب تو انہیں آزمائے گا تو ان کے دلی جذبات تجھ پر عیاں ہو جائیں گے تو) تو ان سے قطع تعلق پر مجبور ہو جائے گا۔“[مسند الشهاب/حدیث: 635]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه بزار 4101، ومسند الشامين: 1493، وحلية الأولياء:185/4» ابن ابی مریم ضعیف ہے۔
سیدنا ابودرداء رضی اللہ عنہ نے اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف مرفوعابیان کیا ہے کہ تو لوگوں کو آزما (جب تو انہیں آزمائے گا تو ان کے دلی جذبات تجھ پر عیاں ہو جائیں گے تو) تو ان سے قطع تعلق پر مجبور ہو جائے گا، اور لوگوں پر آہستہ آہستہ اعتماد کیا کر۔“[مسند الشهاب/حدیث: 636]
تخریج الحدیث: إسناده ضعیف، ابوبکر بن ابی مریم ضعیف ہے۔ اس میں اور بھی علتیں ہیں۔
411. قرض کم لو آزاد رہو گے، گناہ کم کرو موت تم پر آسان رہے گی، اور دیکھ سوچ لو کہ (حصول) اولاد (کے لیے اپنا نطفہ) کہاں گرا رہے ہو کیونکہ (قرابت کی) رگ (بڑوں کا اخلاق اولاد میں) کھینچ لانے والی ہے
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کویہ فرماتے سنا اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک آدمی کو نصیحت فرما رہے تھے: اے فلاں! قرض کم لو آزاد رہو گے، گناہ کم کرو موت تم پر آسان رہے گی، اور دیکھ سوچ لو کہ (حصول) اولاد (کے لیے اپنا نطفہ) کہاں گرا رہے ہو کیونکہ (قرابت کی) رگ (بڑوں کا اخلاق اولاد میں) کھینچ لانے والی ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 638]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه ابن الاعرابي: 973، والكامل لابن عدي: 383/7» محمد بن عبدالرحمٰن البیلمانی اور اس کا باپ ضعیف ہیں۔
412. پرہیز گار بنو لوگوں میں سب سے زیادہ عبادت گزار ہو جاؤ گے، قناعت اختیار کرو لوگوں میں سب سے زیادہ شکر گزار بن جاؤ گے، لوگوں کے لیے وہی پسند کرو جو اپنے لیے پسند کرتے ہو مومن بن جاؤ گے اور اپنے پڑوسی کے ساتھ اچھا سلوک کرو (حقیقی) مسلمان بن جاؤ گے
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے ابوہریرہ!۔۔۔۔۔“ اور انہوں نے یہ حدیث مختصر بیان کی اور اس میں «واحسن مجاورة من جارك» كے بجائے «واحسن جوار من جارك» کے الفاظ کہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 639]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه ابن ماجه: 4217، وشعب الايمان: 5366، وابويعلي: 5865» ابور جاء مدلس کا عنعنہ ہے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔۔۔ اور انہوں نے یہ حدیث بیان کی اور اس میں کہا: ”اور اپنے پڑوسی کے ساتھ اچھا سلوک کرو (حقیقی) مسلمان بن جاؤگے اور کم ہنسا کرو کیونکہ زیادہ ہنسنا دل کو مردہ کر دیتا ہے۔“ درست سند یوں ہے «عن ابي رجاء من برد بن سنان» [مسند الشهاب/حدیث: 640]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه ابن ماجه: 4217، وشعب الايمان: 5366، وابويعلي: 5865» ابور جاء مدلس کا عنعنہ ہے۔