سیدنا عبدالله بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: ”نیک بخت اور بد بخت کے بارے میں لکھ کر قلم خشک ہو چکے ہیں اور چار چیزوں سے فراغت ہو چکی ہے: اخلاق، پیدائش، موت اور رزق۔“[مسند الشهاب/حدیث: 601]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه ابن الاعرابي: 138» کردوس مجہول الحال اور حفص بن عمر الایلی کذاب ہے۔
392. اللہ ہر بندے کی پانچ چیزوں (کو لکھ کر ان) سے فارغ ہو چکا ہے: اس کا عمل، اس کی موت، اس کی زندگی، اس کا رزق اور اس کا ٹھکانا، کوئی بندہ ان (کے متعلق اللہ کی لکھت) سے آگے نہیں بڑھ سکتا
سیدہ ام درداء رضی اللہ عنہا سیدنا ابودرداء رضی اللہ عنہ سے روایت کرتی ہیں، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ ہر بندے کی پانچ چیزوں (کو لکھ کر ان) سے فارغ ہو چکا ہے: اس کا عمل، اس کی موت، اس کی زندگی، اس کا رزق اور اس کا ٹھکانا، کوئی بندہ ان (کے متعلق اللہ کی لکھت) سے آگے نہیں بڑھ سکتا۔“[مسند الشهاب/حدیث: 602]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه السنة لابن ابي عاصم: 324، و تاريخ دمشق: 52/ 391»
393. قَدْ جَفَّ الْقَلَمُ بِمَا أَنْتَ لَاقٍ
393. جو کچھ تجھ پر گزرنے والا ہے قلم اسے لکھ کر خشک ہو چکا ہے
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! بے شک میں ایک جوان، غیر شادی شدہ مرد ہوں، مجھے اپنے اوپر فتنہ شہوت کا ڈر رہتا ہے، آپ مجھے اجازت دیں کہ میں خصی ہو جاؤں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو کچھ تجھ پر گزرنے والا ہے قلم اسے لکھ کر خشک ہو چکا ہے لہٰذا تم خصی ہو یا باز رہو۔“[مسند الشهاب/حدیث: 603]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 5076، والنسائي برقم: 3217، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 13595، والبزار فى «مسنده» برقم: 7901، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 6814»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو کچھ تجھ پر گزرنے والا ہے، قلم اسے لکھ کر خشک ہو چکا ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 604]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 5076، والنسائي برقم: 3217، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 13595، والبزار فى «مسنده» برقم: 7901، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 6814»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم لوگوں میں سب سے برا دو رُخے شخص کو پاؤ گے جو ان کے پاس ایک رخ لے کر جاتا ہے اور ان کے پاس دوسرا رخ لے کر جاتا ہے۔“ اسے امام مسلم بن حجاج نے بھی اپنی سند کے ساتھ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے اور اس میں ہے۔ ”جو ان کے پاس ایک رخ لے کر جاتا ہے اور ان کے پاس دوسرا رخ لے کر جاتا ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 605]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 3494، 3495، 6058، 7179، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2526، ومالك فى «الموطأ» برقم: 1758، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4872، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2025،والحميدي فى «مسنده» برقم: 1074، 1075، 1076، 1166، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7426»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم لوگوں کو کانوں کی طرح پاؤ گے، ان میں سے جو لوگ جاہلیت میں اچھے تھے وہ اسلام میں بھی اچھے ہیں جبکہ وہ دین کی سمجھ بوجھ حاصل کریں اور اس (حکمرانی) کے معاملے میں تم لوگوں میں سے سب سے بہتر اسے پاؤ گے جوان میں سے اسے سب سے زیادہ نا پسند کرتا ہو یہاں تک کہ وہ اس میں مبتلا ہو جائے۔ اور تم لوگوں میں سب سے برا دو رخے شخص کو پاؤ گے جو ان کے پاس ایک رخ لے کر جاتا ہے اور ان کے پاس دوسرا رخ لے کر جاتا ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 606]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري: 3493، 3494، ومسلم: 2526، ومالك فى «الموطأ» برقم: 1758، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4872، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2025،والحميدي فى «مسنده» برقم: 1074، 1075، 1076، 1166، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7426»
395. لے نیک لوگ ایک ایک کر کے اٹھتے چلے جائیں گے یہاں تک کہ جو یا کھجور کے بھوسے کی مانند ردی قسم کے لوگ ہی باقی رہ جائیں گے، اللہ ان کی کچھ پروا نہیں کرے گا
سیدنا مرداس اسلمی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پہلے نیک لوگ ایک ایک کر کے اٹھتے چلے جائیں گے یہاں تک کہ جو یا کھجور کے بھوسے کی مانند ردی قسم کے لوگ ہی باقی رہ جائیں گے، اللہ ان کی کچھ پروا نہیں کرے گا۔“[مسند الشهاب/حدیث: 607]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري: 6434، بخاري ودارمي: 2719، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6852، وأحمد فى «مسنده» برقم: 18005»
سیدنا مستورد فہری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا: ”نیک لوگ ایک ایک کر کے اٹھتے چلے جائیں گے اور جو یا کھجور کے بھوسے کی مانند ردی قسم کے لوگ باقی رہ جائیں گے، اللہ ان کی کچھ پروا نہیں کرے گا۔“[مسند الشهاب/حدیث: 608]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، والمعجم الاوسط: 2677» شریک مدلس کا عنعنہ ہے۔
سیدنا مستورد فہری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نیک لوگ ایک ایک کر کے اٹھتے چلے جائیں گے اور جو یا کھجور کے بھوسے کی مانند ردی قسم کے لوگ باقی رہ جائیں گے، اللہ ان کی کچھ پروا نہیں کرے گا۔“[مسند الشهاب/حدیث: 609]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، والمعجم الاوسط: 2677» شریک مدلس کا عنعنہ ہے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے کوئی اپنے بھائی کی آنکھ میں تنکا دیکھ لیتا ہے اور اپنی آنکھ میں شہتیر چھوڑ دیتا ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 610]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه الادب المفرد: 592، الزهد ل أحمد: 99، وابن حبان: 5761»